حسین علی منتظری

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
(آیت اللہ منتظری سے رجوع مکرر)
حسین علی منتظری
(فارسی میں: حسینعلی منتظری نجف آبادی ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش 22 ستمبر 1922ء[1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نجف آباد  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 20 دسمبر 2009ء (87 سال)[2]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قم  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات مرض نظام قلب و عروقی  ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مدفن حرم فاطمہ معصومہ  ویکی ڈیٹا پر (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفات طبعی موت  ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت ایران  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت آزاد سیاست دان  ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد محمد منتظری  ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
استاذ سید حسین طباطبایی بروجردی،  روح اللہ خمینی،  محمد حسین طباطبائی  ویکی ڈیٹا پر (P1066) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تلمیذ خاص مصطفیٰ خمینی،  امام موسی صدر،  ہادی خامنہ ای،  سید علی خامنہ ای،  احمد قابل،  محمود ہاشمی شاہرودی،  سید مصطفی محقق داماد،  ہاشمی رفسنجانی  ویکی ڈیٹا پر (P802) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ الٰہیات دان،  فلسفی،  مصنف،  آخوند،  سیاست دان،  کارکن انسانی حقوق  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان فارسی،  عربی  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ویب سائٹ
ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
آیت اللہ منتظری شاہ ایران کی قید میں

آیت اللہ حسین علی منتظری ایک مشہور شیعہ ایرانی عالم دین اور ایرانی حکومت کے نقاد تھے۔ 1922 کو اصفہان میں پیدا ہوئے اپنی ابتدائی دینی تعلیم وہیں سے حاصل کی۔ شاہ کے زمانے میں انھیں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ وہ نسبتاً آزاد خیال قسم کے شعیہ عالم تھے۔ آیت اللہ منتظری انقلابِ ایران کے اہم ترین رہنماؤں میں سے تھے مگر سنہ 1989 میں آیت اللہ منتظری اور آیت اللہ خمینی کے درمیان میں اختلافات پیدا ہوئے تھے۔ آیت اللہ منتظری کو ایک زمانے میں امام خمینی کا جانشین مقرر کیا گیا تھا کہ لیکن سنہ 1989 میں آیت اللہ خمینی کے انتقال سے کچھ ماہ قبل ایران میں حقوقِ انسانی کی صورت حال پر دونوں علما میں تنازعے کے بعد ان سے یہ استحقاق واپس لے لیا گیا۔ بعد ازاں سنہ 1997 میں آیت اللہ منتظری نے امام خمینی کے جانشین آیت اللہ علی خامنہ ای کے اختیارات پر سوال اٹھایا جس کے نتیجے میں نہ صرف ان کا مدرسہ بند کر دیا گیا بلکہ انھیں چھ برس نظر بندی میں گزرانے پڑے۔ 2009 میں ہونے والے ایرانی انتخابات میں انھوں نے نسبتا معتدل اور آزاد خیال امیدوار موسوی کی حمایت کی اور انھوں نے جون 2009 میں ایرانی صدارتی انتخاب کے بعد صدر احمدی نژاد کی مذمت میں فتوٰی بھی دیا۔ 19 دسمبر 2009 کو ان کا انتقال ہوا۔ ان کے جنازے میں بے شمار حکومت مخالف لوگوں نے شرکت کی۔

نگار خانہ[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. جی این ڈی آئی ڈی: https://d-nb.info/gnd/118909762 — اخذ شدہ بتاریخ: 14 اگست 2015 — اجازت نامہ: CC0
  2. ربط : https://d-nb.info/gnd/118909762  — اخذ شدہ بتاریخ: 27 اپریل 2014 — اجازت نامہ: CC0