افسیوں کے نام خط

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے


سال تصنیف[ترمیم]

یہ خط پولس رسول نے 60 سے 61 عیسوی کے درمیان لکھا۔

مخاطب[ترمیم]

پولس رسول نے یہ خط افسس کی کلیسیا کو لکھا تھا۔ اُس وقت وہ شہر روم میں حکومت روم کی قید میں تھا۔ افسس ایک مشہور بندرگاہ تھی جو ایشیائے کوچک کے مغرب میں واقع تھی۔

پس منظر[ترمیم]

افسس کے مسیحی مختلف قوموں اور نسلوں سے تعلق رکھتے تھے۔ پولس انھیں اس خط کے ذریعے یکانگت اور میل ملاپ کی تعلیم دیتا ہے۔

مندرجات[ترمیم]

اس خط میں بڑوں سے لے کر چھوٹوں تک مثلاً شوہروں، بیویوں، جوانوں، نوکروں اور مالکوں غرض کہ سب کے لیے کوئی نہ کوئی نصیحت ہے۔ اس کے علاوہ پولس مندرجہ ذیل باتوں پر بڑا زور دیتا ہے۔

  1. کلیسیا مسیح کا بدن ہے۔ اس بدن کا پاک اور بے عیب رہنا اور ترقی کرنا بہت ضروری ہے۔
  2. مسیح پر ایمان لانے والے خدا کے فضل کی بدولت نجات پاتے ہیں۔
  3. میل ملاپ کی روح مسیح پر ایمان لانے سے ملتی ہے۔

پولس کلیسیا کو آگاہ کرتا ہے کہ بدی کی طاقتوں سے جنگ کرنے اکا وقت آگیا ہے، لہٰذا کلیسیا کو تیار رہنا چاہے۔ (باب 6 آیت 16) اور اُن کو تسلی دیتے ہوئے لگھتا ہے کہ اس جنگ میں فتح بالاآخر اُن ہی کو حاصل ہو گی۔

حوالہ جات[ترمیم]