الن فقیر

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
الن فقیر
 

معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1932ء  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جامشورو  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 4 جولا‎ئی 2000ء (67–68 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کراچی  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان
برطانوی ہند  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ گلو کار  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات

علی بخش یا الن فقیر (انگریزی: Allan Fakir) (پیدائش: 1932ء - وفات: 4 جولائی 2000ء) سندھی لوک اور صوفی گلوکار تھے جنہیں صوفی شاعری کی خاص صنف "کافی" گانے میں ملکہ حاصل تھا۔

حالات زندگی[ترمیم]

الن فقیر 1932ء کو جامشورو، سندھ میں پیدا ہوئے۔ اصل نام علی بخش تھا لیکن الن فقیر کے نام سے مشہور ہوئے۔ ریڈیو اور ٹیلی وژن پر یکساں مقبول تھے۔ الن فقیر کو فنی دنیا میں متعارف کرانے کا سہرا سندھ کے ادیب، دانشور اور ماہرثقافت ممتاز مرزا کے سرجاتا ہے۔ الن فقیر نے سندھی، پنجابی، اردو، سرائیکی اور دوسری بہت سی زبانوں میں گانے اور صوفیانہ راگ گائے لیکن محمد علی شہکی کے ساتھ گایا جانا والا نغمہ تیرے عشق میں جو بھی ڈوب گیا الن فقیر کی فنی شہرت میں اضافے کا باعث بنا۔ اس کے علاوہ ان کا ایک ملی نغمہ اتنے بڑے جیون ساغر میں تو نے پاکستان دیا بھی بہت مشہورہوا۔ 1980ء میں انھیں صدارتی تمغا برائے حسن کارکردگی ملا۔

وفات[ترمیم]

الن فقیر 4 جولائی 2000ء کو کراچی، پاکستان کے نجی ہسپتال میں وفات پاگئے اور ضلع جامشورو میں سپرد خاک ہوئے۔

حوالہ جات[ترمیم]