بابر سلطان

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے


تعارف[ترمیم]

ڈاکٹر علامہ بابر سلطان القادری دنیائے طب، علوم روحانی اورعلوم تصوف کی ایک نابغہ روزگار ہستی تھے۔ ایک زمانہ ان کی شخصیت کے جمال اور علمی کمال کا مداح اور معترف ہے۔ آپ علم و عمل اور تحقیق کے میدان کے شاہسوار ہونے کے ساتھ ساتھ عشق رسول کی نعمت سے بھی مالامال تھے۔

بابر سلطان 2009عیسوی ۔ ادویات کا معائنہ کرتے ہوئے

تصانیف[ترمیم]

آپ کی تصانیف مندرجہ ذیل ہیں

طب و حکمت[ترمیم]

  1. تحقیقات انسانی بلڈگروپ: یہ وہ معرکہ آرا کتاب ہے جس میں آپ نے یونانی حکمت، آیورویدک سائنس، طب پاکستان (حکیم صابر ملتانی) کو جدید ترین سائنس بنا کر رکھ دیا۔ اس کتاب اور اس میں بیان کردہ نظریہ کی دھوم چار دانگ عالم میں پھیل چکی ہے اور پاکستانی طب اور ہومیو پیتھے کے مایہ ناز ڈاکٹرز اور حکما نے اس ریسرچ کا لوہا مانا ہے اور اس سے حیرت انگیز نتائج حاصل کیے ہیں۔
  2. جینیاتی ہومیو پیتھی: اس ریسرچ میں انسانی جینز اور ہومیو پیتھی میں ایک خاص ربط کا بیان ہے اور اس سے انسانی جسم میں ہر بلڈ گروپ کے لوگوں میں جو جو ممکنہ علامات نظر آتی ہہں ان پر تفصیلی بحث کی گئی ہے۔

علم الجفرو اعمال روحانی[ترمیم]

  1. تحقیق جفر
  2. تجلیات جفر
  3. حقائق ہمزاد
  4. حقائق جفر

تصوف[ترمیم]

  1. قرب و حضور فی معرفت جذب و سرور
  2. الولو والمرجان
  3. البرکات

درود شریف[ترمیم]

  1. حضوری

آقائے دو جہاں نبی آخر الزماں کی بارگاہ میں ایک طویل اور عالی شان درود ہے جسے جناب بابر سلطان القادری نے نہایئت محبت اور شوق سے مرتب کیا۔


[1]

حوالہ جات[ترمیم]