بابل کی اسیری

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

توریت کی کہانی کی طرف اشارہ ہے۔ وہ عرصہ جوبنی اسرائیل نے شہر بابل میں عالم اسیری میں گزارا جب کہ بنو کدنصر یا بخت نصر شاہ بابل نے یروشلم کو تباہ کیا اور بنی اسرائیل کو اسیر کرکے بابل میں لے گیا۔ اسیری کی عمر ستر سال بیان کی جاتی ہے۔ 539 ق م مسیح میں سائرس (خسرو) شاہ ایران نے جب بابل فتح کیا تو انھیں یروشلم واپس جانے اور اسے آباد کرنے کی اجازت مل گئی۔ بعض لوگ اسرائیل کی اس پراگندگی کو ایک اور واقعہ سے نسبت دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ آریہ قوم دراصل بنی اسرائیل تھیں جو ہند میں وارد ہوئیں۔ مگر ان کا خیال صحیح معلوم نہیں ہوتا۔ کیونکہ بنی اسرائیل جہاں بھی گئی وہاں انھوں نے اپنی مخصوص تہذیب قائم رکھی جس کی آریائی تہذیب سے کوئی مشابہت نہیں۔

ایک اور نظریہ یہ ہے کہ اسی اسیری کے دور میں بنی اسرائیل کا ایک قبیلہ بنو افغانہ فرار ہو کر افغانستان کے علاقے میں آباد ہوا اور آج کی یہ ساری پشتون یا افغان آبادی ان ہی کی اولاد ہے۔ لیکن اس نظریے کے متعلق بھی وثوق سے کچھ نہیں کہا جا سکتا۔

حوالہ جات[ترمیم]