تبادلۂ خیال:بادشاہی مسجد

صفحے کے مندرجات دوسری زبانوں میں قابل قبول نہیں ہیں۔
آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

مرمت کے بارے میں مزید معلومات[ترمیم]

شاہی مسجد کی کلی اور خصوصی مرمت کا کام ۱۹۳۹ میں بادشاہی مسجد اتھارٹی کی نگرانی میں شروع ہوا اور ۱۹۶۰ میں بصرف ۴۸،۹۱،۸۸۰ روپے مکمل ہوا۔

یہ وسیع اور پیچیدہ کام حکومت ہند کے مرکزی محکمہ تعمیرات عامہ نے ۱۹۳۹ تا ۱۹۴۷ تک پھر حکومت پاکستان کے مرکزی محکمہ تعمیرات عامہ نے ۱۹۴۷ تا ۱۹۵۱ تک اسکے بعد حکومت پنجاب کے محکمہ تعمیرات عامہ نے ۱۹۵۱ سے ۱۹۵۵ تک اور آخر میں حکومت مغربی پاکستان کے محکمہ تعمیرات عامہ نے ۱۴ اکتوبر ۱۹۵۵ سے ۳ دسمبر ۱۹۶۰ تک سرانجام دیا۔ ۱۹۵۵ کے بعد اس اتھارٹی کے ممبر جناب چیف سیکرٹری و ہوم سیکرٹری گورنمنٹ آف ویسٹ پاکستان سیکرٹری ایجوکیشن گورنمنٹ آف پاکستان جناب میاں امیرالدین صاحب صدر انجمن اسلامیہ اور جناب نصیرالدین مرآت خاں آرکیٹیکٹ تھے۔

مسجد کی وسیع مرمت کے تمام اخراجات اس محصول سے پورے کئے گئے جو حکومت پنجاب کے وزیراعلی جناب سردار سکندرحیات خاں مرحوم نے ۱۹۳۸ میں پنجاب اسمبلی کے ریزولیشن کے ذریعہ سے نہائیت دوراندیشی اور معاملہ فہمی سے دو پائی فی روپیہ پنجاب کے مسلمان مالگزاروں پر عائد کرایا تھا۔ اور پھر ۱۹۵۸ میں مارشل لا کے زمانے میں محصول دوبارہ لگایا گیا۔

مرمت کا کام ۱۹۳۹ سے ۱۹۴۷ تک جناب نواب زین یار جنگ آرکیٹیکٹ حکومت نظام حیدرآباد و دکن کی رہنمائی میں جناب خان بہادر محمد سلیمان چیف انجینئیر مرکزی تعمیرات عامہ حکومت ہند نے کیا اور ۱۹۴۷ کے بعد جناب حبیب سوم جی آرکیٹیکٹ محکمہ تعمیرات عامہ حکومت ہند نے کیا اور ۱۹۴۷ کے بعد جناب حبیب سوم جی آرکیٹیکٹ محکمہ تعمیرات عامہ حکومت پنجاب کی رہنمائی میں ہوا۔

نوٹ:یہ معلومات شاہی مسجد میں لگی ہوئی ہیں۔ ان معلومات کی تصویر commons میں موجود ہے۔

202.125.143.67 12:53, 3 اپريل 2007 (UTC)