تبادلۂ خیال:معطیہ

صفحے کے مندرجات دوسری زبانوں میں قابل قبول نہیں ہیں۔
آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

چونکہ عربی میں ڈیٹا کیلئے معطیات مستعمل ہے[1] لہٰذا اِس کا واحد یعنی ڈیٹم کیلئے معطیہ استعمال کرنا مناسب لگتا ہے. ہاں یہ دُرست ہے کہ donor کے ساتھ ابہام کا اندیشہ ہے، تاہم اس ابہام کو پیش اور زَبر سے دُور کیا جاسکتا ہے. اُردو میں معطیہ کا لفظ ملتا ہے جس کا مطلب ہے عطیہ کرنے والی، دینے والی[2]. دوسری بات یہ کہ اِس روئے خط اُردو لُغت پر لفظ ‘‘معطیات’’ کا کوئی اَور مفہوم دیا گیا ہے یعنی ‘‘ وہ احساسات یا ادراک جو لمس، ذائقے وغیرہ سے پیدا ہو یا جسم کے کسی حصے کی ایک مخصوص حالت کا نتیجہ ہو’’[3]. سمرقندی صاحب، آپ کے خیال میں یہ صاحبان کونسے معطیات کی بات کررہے ہیں؟ . --محبوب عالم 14:23, 3 جنوری 2009 (UTC)

  • آپ نے بجا فرمایا کہ معطیہ کا لفظ دینے والی کے لیۓ آتا ہے مگر یہ اردو ہی میں نہیں عربی قواعد کے مطابق بھی آسکتا ہے اور اسکا ذکر تشدید کی علامت کے ساتھ کر مضمون میں کر بھی دیا گیا ہے جبکہ datum کے لیۓ لفظ عطیہ میں (بلا طوے پر تشدید کے) میم لگانے پر بنتا ہے۔ بات اصل میں ہے کہ اصل لفظ جس کا ہم متبادل تلاش کر رہے ہیں ، اس کا مفہوم کیا ہے؟ اور آپ اس انگریزی لغت میں datum کا مفہوم something given یعنی عطیہ کی گئی شے کے معنوں میں ملاحظہ کرسکتے ہیں۔ اردو میں data سے مراد نصابی کتب میں ----- دی گئی معلومات ----- کی ہی آتی ہے، اور دی گئی شے (معلومات) کے لیۓ یک لفظی اصطلاح عطیہ سے معطیہ ہی مناسب ترین ہے۔ رہی بات اس لغت میں معطیات کے معنوں کی تو اس سلسلے میں عرض یہ ہے کہ یہ معطیات کا پرانی حکمت کی کتب میں درج مفہوم ہے ؛ جب (5) حسوں میں سے کوئی بھی حس کسی stimulus (محرک) کی وجہ سے stimulate یعنی متحرک ہوتی ہے تو سب سے پہلے اس مقام پر کہ جہاں وہ محرک واقع ہو (جیسے زائقہ کے لیۓ زبان ، سونگھنے کے لیۓ ناک کی جھلی وغیرہ) وہاں موجود neurons میں ایک برقی رو پیدا ہوتی ہے اور وہ neuron متحرک ہو کر اس برقی پیغام کو دماغ تک پہنچاتا ہے اور دماغ کے دیگر تجزیاتی neurons کو متحرک کرتا ہے اس عمل کو cognition کہتے ہیں پھر اس کے بعد دماغ اس cognition کو گزشتہ یاداشتوں اور تجربات کے ساتھ تقابل کر کہ اس زائقے ، بو ، درد وغیرہ کی کیفیت کو ایک مخصوص شناخت دیتا ہے اور اس عمل کو perception کہتے ہیں ؛ دراصل یہی perception ہے جس کو انسان ایک sense کے طور پر محسوس کرتا ہے۔ یہ sense چونکہ اس stimulus کی جانب سے عطا کیا گیا تھا جو کہ زبان پر یا ناک پر واقع ہوتا تھا (مثال کے طور پر آم ، یا عطر وغیرہ) اسی وجہ سے اس sense کو معطیات (یعنی stimulus کی جانب سے عطیہ کیۓ گۓ احساسات) بھی کہا جاتا ہے، لیکن یہ لفظ جیسا کہ میں اوپر عرض کیا کہ پرانی حکمت کی کتب میں آتا ہے موجودہ عربی کتب میں اس کے لیۓ sense یعنی حس (جمع : احساسات) کا لفظ ہی آتا ہے۔ --سمرقندی 16:27, 4 جنوری 2009 (UTC)










حوالہ جات[ترمیم]

  1. صخر روئے خط عربی لُغت پر لفظ معطیات کا مفہوم
  2. اُردو روئے خط لُغت پر لفظ معطیہ کا اندراج
  3. روئے خط اُردو لُغت پر معطیات کا مفہوم