تسائی لون

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
تسائی لون
(چینی میں: 蔡伦 ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
An 18th-century چنگ خاندان print depicting Cai Lun as the patron of paper making

معلومات شخصیت
پیدائش 50
Guiyang (today Leiyang), چین
وفات 121
Han Palace (Luoyang)
طرز وفات خود کشی  ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت ہان خاندان  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ موجد،  سیاست دان،  خواجہ سرا  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

تسائی لون 105عیسوی میں جس نے لکڑی کی چھال، باریک جال اوربانس کو باریک کوٹ کرکاغذ ایجادکیا،یہ ایک چینی تھا جس کے بارے سارے اہل چین متفق ہیں کہ کاغذ اس نے ایجاد کیا، کہا جاتا ہے کہ وہ ایک مخنث (خواجہ سرا)تھا۔

حالات زندگی[ترمیم]

تحقیق سے ثابت ہے کہ تسائی لون ایک چینی مخنث تھا جو شاہی دربار سے بھی منسلک تھا۔ اس نے 105 عیسوی میں چینی بادشاہ "ہوتی" کو اپنے بنائے ہوئے کاغذ کے نمونے پیش کیے۔ ہان خاندان" کی سرکاری دستاویزات میں کاغذ ایجادکرنے کی ساری کہانی لکھی ہوئی ملی ہے۔ بادشاہ اس کی ایجاد سے بہت خوش ہوا اور اس کو اشرافیہ کا خطاب ملا ،عہدہ عطا کیا گیا اورانعام سے بھی نوازا گیا۔بعد ازاں وہ شاہی محل کی اندونی سازشوں میں شریک ہو گیا جس نے آخر اسے معتوب ٹھہرایا۔ چینی دستاویزات میں لکھا ہے کہ اپنے جرم کی سزا کے طور پر اس نے غسل کیا، عمدہ لباس زیب تن کیا اور زہر پی لیا۔ کاغذ کا یہ آسان کلیہ جس سے تسائی لون نے کاغذ بنایا، اس کو خفیہ رکھا گیا دوسری اقوام تک اس راز کو نہ پہنچنے دیا گيا۔ اس بات کا اندازہ اس سے ہو جاتا ہے کہ ایسا کاغذ یورپ میں تسائی لون کے ہزار سال بعد استعمال ہونا شروع ہوا۔جو عربوں کے ذریعے وہاں پہنچا۔ [1] کاغذ قبل مسیح میں مصر میں استعمال ہو رہا تھا، مگر وہ ایک مشکل، مہنگا اور جلد خراب ہو جانے والا مواد ثابت ہوتا تھا۔ اس نے پہلی دفعہ کاغذ سازی کے طریقے کو بہتر کیا اور اس کی ساخت میں نئے مواد کو شامل کیا، جس سے چین میں علمی سرگرمیوں میں کافی تیزی آئی۔ [2]۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. Needham 1985, pp. 38–40
  2. Needham 1985, p. 41

بیرونی روابط[ترمیم]

  • Tsuen-Hsuin Tsien، Joseph Needham (1985)۔ Science and Civilization in China: Volume 5, Part 1۔ کیمبرج یونیورسٹی پریس۔ ISBN 0-521-08690-6۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 جون 2013