جامعہ ایمانیہ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

جامعۂ ایمانیہ کا پورا نام مجمع العلوم جامعۂ ایمانیہ ہے۔ یہ برّ صغیر ہند و پاک کا قديم ترين شیعہ دینی مدرسہ ہے جس کا قیام اعلٰی دینی، تعلیمی نيز اسلامی حقائق و معارف کی ترويج واشاعث کی غرض سے دسمبر 1866ء مطابق 1283 ہجری میں سرزمين بنارس، ہند پر عمل ميں آيا تھا۔[1] اس کے بانی و واقف بنارس کے معروف زميندار مولوی خورشيد علی خان مرحوم تھے جنھوں نے اسے بنارس کے قاضی القضاة مولانا قاضی بندہ علی خان مرحوم کی تجويز اور فرمائش پر قائم کیا تھا اور اپنی جایداد وقف کی تھی،مدرسہ کے لیے شہر ميں زمين قاضی بندہ علی مرحوم نے فراہم کی تھی اوراس کی عمارت کی تعمیر کا کام بھی انھیں کی نگرانی میں 1870ء مطابق1287 ھجری میں تکمیل پايا تھا، جامعہء ایمانیہ نے اپنے قيام سے اب تک 145 برس کے طويل عرصے میں کثیر تعداد میں علما،خطباء،مبلغین،مصنفین اور با صلاحیت مدرسین و اساتذہ پیدا کیے ہیں اور نہایت وسيع پیمانے پر گرانقدر دینی و قومی خدمات انجام دی ہیں، جن کا سلسلہ آج بھی جاری ہے اور یہ ادارہ اس وقت مولانا سيد محمد حسینی کے زير قیادت و سرپرستی مزيد ترقی و کمال کی جانب گامزن ہے۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. Chandra, Swati (Feb 5, 2012)۔ "Desired literacy rate still eludes Kashi"۔ Times of India۔ 16 فروری 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ January 5, 2013