جمعیت علمائے اسلام (نظریاتی)

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
سلسلہ مضامین
سیاست و حکومت
پاکستان
آئین

جمعیت طلبہ اسلام (نظریاتی) بلوچستان تک محودود سنی، دیوبندی سیاسی جماعت ہے جو جمعیت علمائے اسلام(فضل الرحمان) سے بعض اختلافات کے سبب علاحدہ ہوا۔ جو افغان طالبان کی بھر پور حمایت اور پاکستان کے علاقے سوات، وزیرستان اور دیگر علاقوں میں طالبان کے خلاف آپریشن کی مخالفت کرتا ہے۔ یہ جماعت بلوچستان کے بعض علاقوں میں فعال ہے۔

یہ جماعت 2008ء میں اس وقت وجود میں آئی جب عام انتخابات ہو رہے تھے۔ اس دوران جمعیت نظریاتی نے صوبے بھر میں جمعیت فضل الرحمن گروپ کے مقابلے میں اپنے امیدوار کھڑے کیے۔ ژوب سے قومی اسمبلی کی نشست پر جمعیت فضل الرحمن گروپ کے صوبائی امیر مولانا محمد خان شیرانی کو جمعیت نظریاتی کی قیادت کرنے والے عصمت اللہ نے شکست دی جبکہ ژوب ہی سے نظریاتی کے امیدوار عبد الخالق بشر دوست نے مخالف گروپ کے امیدوار کو شکست دی اور صوبائی اسمبلی کے رکن بنے اور اس وقت بلوچستان کابینہ میں وزیر بلدیات کی حیثیت سے شامل ہیں۔

جمعیت علما اسلام نظریاتی کے اہم رہنماؤں میں باز محمد نورزئی، عبد القادر لونی، عبد الستار چشتی اور دیگر شامل ہیں۔

جمعیت میں دوبارہ انضمام[ترمیم]

جمعرات 14 جنوری 2016ء کو جمعیت علمائے اسلام نظریاتی کی مرکزی مجلس شوریٰ نے اپنے اجلاس میں جمعیت علمائے اسلام (فضل الرحمان) سے دوبارہ انضمام کی مشروط منظوری دی۔

متعلقہ مضامین[ترمیم]

مولانا عصمت اللہ کی مولانا فضل الرحمن سے ملاقات، پارٹی انضمام کو حتمی شکل دیدی گئی ،25 فروری کو اعلان ہوگا نیوز ایجنسی← کوئٹہ: جمعیت علما اسلام نظریاتی کے مرکزی امیر مولانا عصمت اللہ کی قیادت میں وفد نے پشاور جا کر جمعیت علما اسلام کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی ملاقات میں انضمام کو حتمی شکل دیدی گئی ذرائع کے مطابق جمعیت علما اسلام نظریاتی کے مرکزی امیر مولانا عصمت اللہ، مولانا محمد حنیف، مولوی نوراللہ اور واحد آغا پر مشتمل وفد نے پشاور میں جمعیت علما اسلام کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمان سے طویل ملاقات کی اس موقع پر وفاقی وزیرمملکت اکرم درانی ناظم مالیات شمس الرحمان شمسی بھی موجود تھے ذرائع نے بتایا کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان انضمام کے حوالے سے تفصیلی ملاقات ہوئی اور انضمام کو حتمی شکل دیدی گئی 25 فروری کو کوئٹہ میں مولانا فضل الرحمان کی موجودگی میں پریس کانفرنس کے ذریعے انضمام کا اعلان کیا جائیگاتاہم بلوچستان میں جمعیت علما اسلام نظریاتی کو جمعیت علما اسلام ضم کرنے کے حوالے سے اختلافات شدت اختیار کر گئے جمعیت علما اسلام نظریاتی کے دیگر قائدین مولانا قادرلونی، مولانا محمودالحسن قاسمی سمیت دیگر رہنماؤں نے جمعیت سے انضمام کے بارے فیصلے کو یکسر مسترد کر تے ہوئے کہا کہ ہم کسی بھی صورت جمعیت علما اسلام میں ضم ہونے کو تیار نہیں ہے تاہم جمعیت علما اسلام نظریاتی کے مرکزی امیر مولانا عصمت اللہ کی قریبی ساتھیوں نے بتایا کہ اب وقت آگیا کہ ہم ایک منظم پلیٹ فارم سے جدوجہد کرے کیونکہ بلوچستان کو بحرانوں سے نکالنے کے لیے جمعیت علما اسلام ہی واحد نجات کا ذریعہ ہے۔