حفیظ ہوشیار پوری
حفیظ ہوشیار پوری | |
---|---|
لقب | ادیب اور شاعر |
ذاتی | |
پیدائش | 15جنوری 1912ء |
وفات | 10,جنوری 1973ء |
مذہب | اسلام |
مرتبہ | |
دور | جدید دور |
حفیظ ہوشیار پوری اردو شاعر کراچی(سندھ) , پاکستان۔
ولادت[ترمیم]
دیوان پور۔ ضلعجھنگ(پنجاب) - پاکستان میں 5 جنوری 1912ء میں پیدا ہوئے۔
نام[ترمیم]
قلمی نام حفیظ ہوشیارپوری اصل نام عبد الحفیظ سلیم ہے نام والد شیح فضل محمد ہے۔
تعلیم[ترمیم]
ابتدائی اور ثانوی تعلیم ہوشیار پور میں پائی۔ 1933ء میں گورنمنٹ کالج لاہور سے بی اے کیا اور 1936ء میں ایم اے فلسفہ میں کامیاب ہوئے۔
ملازمت[ترمیم]
کچھ مدت میاں بشیر احمد صاحب کے ساتھ انجمن ترقی اردو کے سیکرٹری بھی رہے۔ پھر آل انڈیا ریڈیو سے وابستہ ہو گئے۔ قیام پاکستان کے بعد ریڈیو پاکستان کراچی میں پروگرام ڈائریکٹر مقرر ہوئے۔ لاہور ریڈیو اسٹیشن کے ڈائریکٹر بھی رہے۔ پھر ریڈیو پاکستان کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل بھی مقرر ہوئے۔ شاعری کا شغف بچپن سے تھا۔ مولانا غلام قادر گرامی کے فیضان صحبت نے ان کے مذاق سخن کو اور سنوارا۔ غزل اور نظم دونوں میں طبع آزمائی کی ہے۔ مگر غزل ان کا محبوب موضوع رہا۔ مشہور شاعر ناصر کاظمی انہی کے شاگرد تھے۔ تاریخ گوئی میں خاص ملکہ حاصل تھا۔
- مدیر "پھول" لاہور
- مدیر "تہذیب نسواں" لاہور
- ملازمت ،ریڈیو پاکستان .اسلام آباد
وفات[ترمیم]
10 جنوری 1973ء کراچی (سندھ) - پاکستان میں فوت ہوئے۔
مجموعۂ کلام[ترمیم]
’’مقام غزل‘‘ ان کے انتقال کے بعد شائع ہوا۔ بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد دوم)،محمد شمس الحق،صفحہ:29 [1]
نمونہ کلام[ترمیم]
اس انتظار میں کس کس سے پیار ہم نے کیا
محبت کرنے والے کم نہ ہوں گے
تیری محفل میں لیکن ہم نہ ہوں گے
اگر تو اتفاقاً مل بھی جائے
تیری فرقت کے صدمے کم نہ ہوں گے
زمانے بھر کے غم اور اک ترا غم