حوثی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حوثی
الحوثيون
یمن میں حوثی بغاوت، یمنی انقلاب اور شامی خانہ جنگی[1] میں شریک
حوثیوں کا لوگو جس میں درج ہے اللہ ہی سب سے بڑا ہے، امریکا مردہ باد، اسرائیل مردہ باد، یہود پر لعنت، اسلام فتحیاب ہو.
متحرک1994–تاحال (مسلح از 2004ء)
نظریاتزیدیہ اسلام[2]
شہنشاہیت مخالف[3]
صیہونیت مخالف
گروہحوثی، حلیف صعدہ کے زیدی قبائل
رہنماہان
صدر دفترصعدہ، یمن
کاروائیوں کے علاقے
قوت100,000 جنگجو[4]
اتحادیملک کے اتحادی

غیر ملکی اتحادی

مخالفینملک کے مخالفین

غیر ملکی مخالفین

لڑائیاں اور جنگیںیمن میں حوثی بغاوت
شامی خانہ جنگی[12][13]
ویب سائٹhttp://www.ansarallah.net

تحریک انصار اللہ یا حوثی جماعت یمن کے زیدی شیعوں (جن کے نظریات شیعہ کی نسبت اہل سنت کے قریب ہیں۔[14]) کی ایک تحریک ہے، جو دين و سياست دونوں ميں حزب اللہ کے نقش قدم پر چلتی ہے، جبکہ ان کے کچھ افکار رافضیوں سے بھی ملتے ہیں۔

تحریک کے زعیم اول حسین بدر الدین الحوثی جس نے حکومت یمن اور اپنے حمایتیوں کے درمیان اختلافات کو ہوادے کر فتنہ کھڑا کیا تھا، کی طرف نسبت کی وجہ سے انھیں حوثی کہا جاتا ہے، جبکہ خود ان کا اپنی تنظیم کے لیے تجویز کردہ نام ’’ الشباب المومن ’’ ہے۔

ابتدائی معلومات[ترمیم]

اس جماعت کا سن تأسیس 1991ء ہے اور اس کے بانی بدر الدبن بن أمیر الدین الحوثی جو زیدی شیعوں کے اس وقت کے کبار علما میں سے تھا، جارودی المذہب تھا، ابو بکر، عمر، عائشہ رضی اللہ عنہم کے نام کے ساتھ ’’ رضی اللہ عنہم ’’ لکھنا جائز نہیں سمجھتا تھا۔ اسی طرح کسی صحابی اور خلفاء کو برا بھلا کہنا بھی جائز نہیں سمجھتا تھا۔

اس کے علاوہ اپنی تالیفات کے اندر صحیحین وغیرہ حدیث کی کتابوں پر بھی حملہ آور ہوا اور امام بخاری و مسلم کو بادشاہوں کو خوش کرنے کے لیے جھوٹ بولنے والے ’’ ملاؤں ’’ میں شمار کیا ۔

مقصد تاسیس[ترمیم]

اس تنظیم کا مقصد صعدہ وغیرہ اور یمن کے دیگر علاقوں میں زیدی علما کو ایک پرچم تلے اکٹھا اور اس وقت کی ایک اور زیدی تنظیم ’’ حزب الحق ’’ کی حمایت کرنا تھا۔ لیکن جلد ہی بدر الدین نے ’’ حزب الحق ’’ سے علیحدگی کا اعلان کر دیا، جس کا سبب دونوں تنظیموں میں منہجی اور انتظامی قسم کے اختلافات تھے، کیونکہ حوثی لوگ، رافضیوں کے اعتقادات کی جانب بھی کچھ مائل تھے۔

اور یوں 2000ء میں حوثی تحریک ایک مستقل حیثیت سے سامنے آئی۔ بدر الدین کے بعد اس کے بیٹے عبدالملک حوثی نے قیادت سنبھالی ۔ اور تحریک کا دائرہ کار ’’ صعدہ ’’ سے بڑھ کر یمن کے دیگر علاقوں تک پھیل گیا۔

اہم سرگرمیاں[ترمیم]

  1. جمعے کے بعد مساجد و مراکز میں اسرائیل اور امریکا کی بزعم خود مخالفت میں پرچم لہرانا ۔
  2. فلسطین اور یہودیوں کے معاملے کو زیر بحث لانا ۔
  3. ملک کے اندر نرخوں کی زیادتی ،معاشی بحران اور غریب و مساکین کے حقوق کا سہارا لیتے ہوئے امن و امان کی صورت کو بگاڑنے کی کوشش کرنا۔[حوالہ درکار]
  4. اسلامی تاریخ کے نازک ادوار کو زیر بحث لاکر لوگوں میں تفرقہ بازی کو ہوا دینا اور ’’ آل بیت ’’ کی محبت و نصرت کے بہانے لوگوں میں نفرتیں پھیلانا۔[حوالہ درکار]
  5. مختلف دینی مناسبات مثلا عید غدیر اور یوم عاشوراء پر میں ایسی مصروفیات سر انجام دینا جن سے قوت بازو اور چیلنج نمایاں ہو۔[حوالہ درکار]
  6. وہابیوں، سلفیوں کے خطرات سے لوگوں کو آگاہ کرنا۔

سرکردہ افراد[ترمیم]

  • بدر الدین الحوثی (بانی)
  • (بیٹا) حسین بن بدر الدین الحوثی (روحانی پیشوا 2004ء میں قتل ہوا)
  • (بیٹا) یحیی بن بدر الدین الحوثی (شعبہ تعلقات عامہ)
  • (بیٹا) عبد الملک بن بدر الدین الحوثی (موجودہ پیشوا)

حالات[ترمیم]

یمن کے صعدہ علاقے سے یہ تحریک امام خمینی کے اسلامی انقلاب کے بعد شروع ہوئی، ابتدا میں اس کا نام "شباب مؤمن" تھا، اسے بعد میں "انصار اللہ" کا نام دیا گیا، ابتدائی طور پر اس تحریک میں صرف نوجوانوں کی عملی و علمی تربیت کا اہتمام کیا جاتا تھا، جو بعد میں عسکری تربیت اور مشقوں میں تبدیل ہو گئی، پھر حکومت سے اپنے مطالبات بزور طاقت منوانا شروع کیے اور اختلاف بڑھتا گیا، حتی کہ اپنے ہی ہم مذہب صالح عبد اللہ (سابق یمنی صدر) کے 32 سالہ طولانی دور کا خاتمہ بھی کر دیا۔

پھر منصور ہادی عبد ربہ عبوری صدر بنے جو ان کے مذہب سے نہیں ہیں، اب کی بار سابقہ صدر نے اپنے 32 سالہ اثر و رسوخ کو استعمال کیا اور موجودہ صدر کے بارے میں بغاوت شروع کی اور معاملہ یہاں تک آ پہنچا کہ ان حوثیوں نے حرمین شریفین پر قبضہ کا عندیہ دے دیا۔[حوالہ درکار]

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. Solomon, Ariel Ben (31 May 2013)۔ "Report: Yemen Houthis fighting for Assad in Syria"۔ The Jerusalem Post۔ 31 May 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  2. "What is the Houthi Movement?"۔ Tony Blair Faith Foundation۔ 25 September 2014۔ 6 October 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  3. interview with Scott Rickard "Houthis fighting 'Western imperialism"۔ Press TV۔ January 13, 2014۔ 13 جنوری 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  4. Almasmari, Hakim (10 April 2010)۔ "Editorial: Thousands Expected to die in 2010 in Fight against Al-Qaeda"۔ Yemen Post۔ 3 March 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  5. ^ ا ب
  6. "Syrian regime coordinates military training with Yemeni Houthis"۔ ARA News۔ 9 March 2015۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 مارچ 2015 
  7. "North Korea's Balancing Act in the Persian Gulf"۔ The Huffington Post۔ 17 August 2015۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 اگست 2015۔ North Korea's military support for Houthi rebels in Yemen is the latest manifestation of its support for anti-American forces. 
  8. "Putin's Latest Moves: The Military Alliance Among Iran, Hezbollah And Russia In Syria Could Spread To Yemen"۔ International Business Times۔ 25 September 2015۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 ستمبر 2015۔ Moscow is now supporting the Tehran-backed Houthi rebels who are fighting forces loyal to the U.S.-supported exiled president. 
  9. "Source: Hezbollah, Iran helping Hawthi rebels boost control of Yemen's capital"۔ Haaretz۔ 27 September 2014۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 مارچ 2015 
  10. Al-Qaeda Announces Holy War against Houthis
  11. "Islamic State leader urges attacks in Saudi Arabia: speech"۔ Reuters۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 فروری 2015 
  12. "وجود الحوثيين في النجف يثير أزمة بين الرئيس اليمني والتيار الصدري"۔ الاهرام الرقمى۔ 06 اکتوبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 نومبر 2014 
  13. ARIEL BEN SOLOMON (31 May 2013)۔ "Report: Yemen Houthis fighting for Assad in Syria"۔ Jerusalem Post۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 جون 2013 
  14. زیدیہ#اہل سنت سے مطابقت