ابراہیم دوپاسی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

ولادت 828ھ اور وفات بمقام تحصیل دھادڑ مورخہ 895ھ کو ہوئی، حضرت سید خواجہ ابراہیم پیر دو پاسی بن حضرت سید خواجہ میر ہیبت خان بن حضرت سید خواجہ شمس الدین محمد ابراہیم یک پاسی مودودی چشتی حسنی ال حسینی،

مضامین بسلسلہ

تصوف

دو پاسی[ترمیم]

حضرت سید خواجہ ابراہیم پیر دو پاسی مودودی چستی کا مزار درہ بولان کے دہانے پروا واقع ہے۔ آپ دو پاسی کے لقب سے مشہر ہیں قدیم بلو چوں میں گنتی صرف بیس تک ہوتی تھی، بلوچی میں بیس کو گیست کہتے ہیں اسی طرح چالیس کودو گیست ساٹھ کو سہ گیست اور سو کو پنچ گیست کہتے ہیں، اسی طرح وقت کا پیمانہ بھی گھنٹوں کے حساب سے نہیں ہو تا تھا، بلکہ چوبیس گھنٹے کو آٹھ حصوں میں تقسیم کیا جاتا تھا اور ہر حصّہ ایک پاس کہلا تا تھا، خواجہ صاحب کا لقب دو پاسی اِسی کی منا سبت سے مشہور ہے کہ حاجت مند کی دعا اللہ کے دربار سے صرف دو پاس میں قبول کرواتے، آپ کو اِن اوصاف کی وجہ سے یہاں کے مقامی لوگ دو پاسی کے لقب سے یاد کرنے لگے، آپ کی اولاد خصوصاً" ڈھا ڈر اور کچی کے دوسرے علاقوں میں آباد ہے، آپ کی پسری اولاد میں ایک صاحب کرامت بزرگ سید سکندر شاہ گذرے ہیں، جن کا مزار ڈھاڈر قصبے کے اندر واقع ہے اور سید صاحب کا لنگر ان کے نواسے چلاتے ہیں۔

_[ترمیم]

سلسله چشتیه بلوچستان
اردو لنک انگریزی لنک اردو نام
خواجہ مودود خواجہ مودود 1
] [//en.wikipedia.org/wiki/Maudood_Chishti خواجہ قطب الدین مودود چشتی 2
] [//en.wikipedia.org/wiki/Khwaja_Najamuddin_Ahmed خواجہ نجم الدین احمد مشتاق 3
[[خواجہ_رکن_الدین|] خواجہ رکن الدین 4
[[خواجہ_نظام_الدین|] خواجہ نظام الدین 5
خواجہ قطب دین محمد خواجہ قطب دین محمد 6
] [//en.wikipedia.org/wiki/Shaal_Pir_Baba خواجہ نقرالدین شال پیر بابا 7
] [//en.wikipedia.org/wiki/Khwaja_Wali_Kirani خواجہ ولی مودودی چستی کرانی 8
[[خواجہ_ابراہیم_دوپاسی|] خواجہ ابراہیم دوپاسی 9
[[خواجہ_نظام_الدین_علی|] خواجہ نظام الدین علی 10
اودالدین خواجہ ابواحمد اودالدین خواجہ ابواحمد 11
تقی الدین خواجہ یوسف تقی الدین خواجہ یوسف 12
نصرالدین خواجہ ولید نصرالدین خواجہ ولید 13
] [//en.wikipedia.org/wiki/Abu_Yusuf_Bin_Saamaan خواجہ ابو یوسف 14
خواجہ ابراہیم یکپاسی [1] خواجہ ابراہیم یکپاسی 15

تصاویر درگاہ[ترمیم]

شجرہ جات[ترمیم]

ڈھاڈر[ترمیم]

تحصیل دھادڑ یہ قصبہ پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے تاریخی درہ ب ضلع بولان کے دھانے پر واقع ہے،اس کا اصل تلفظ فارسی زبان میں دھانے در ہے، اس کا مطلب درے کا دہانہ ہے، اس کی مناسبت سے یہ نام دھانے در یا ڈھاڈر مشہور ہوا، 1839ء میں ایک انگریز مصنف جیک سن ڈھاڈر کے متعلق لکھتے ہیں، ڈھاڈر ایک بلوچی قصبہ ہے، جو درہ بولان کے دھانے پر وادی میں واقع ہے، اس قصبہ میں پندرہ سو کے قریب گھر ہیں اور تقریباً" چار ہزار افراد آباد ہیں، یہاں کے میدانی علاقے کاشتکاری کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں، یہاں کی گرمی بے مثال ہے، یہاں کی خاصیت قصبے کے آغاز پہ موجود ایک مزار ہے، انگریز مصنف جیک سن ڈ ھاڈر کے متعلق مزید لکھتے ہیں کہ میر نصیر خان نے انگریز کے فوجی کیمپ کے موجود گی کی وجہ سے ڈھاڈر کو تباہ کر دیا تھا،

سید فرید الّلہ شاہ منتظم درگاہ دوپاسی

تاریخ[ترمیم]

ڈھڈر کے سادات مستونگ اور کرانی کے چشتیہ سادات کے ہم نسل ہیں، وہ خواجہ میر ہیبت خان کی اولاد ہیں، جو دو پاسی سید تھے جن کا مزار مستونگ میں ہے، ڈھاڈر کے سادات براہوئیوں اور بلوچوں میں قابل احترام سمجھے جاتے ہین، انکا اثر سندھ پھیلا ہوا تھا، وہ ڈھاڈر میں کئی دیہات میں مالیہ معاف زمینوں کے مالک تھے، انکا سر کردہ شخص سید چراغ شاہ اوّل تھا، اس کا بھائی سید بہار شاہ اوّل بولان لیوی سروس سے 50 روپیہ ماہوار وظیفہ حاصل کرتا تھا اور اکثر جرگوں کا رکن نامزد کیا جاتا تھا ،ڈھاڈر کے دیگر با اثر سادات میں سید لعل جان اوّل ایک سرکردہ شخص تھے (جن کی زوجہ بی بی صاحب کے بہت سے مرید تھے جو اپنے شوہر سے زیادہ فضیلت رکھتی تھی ) اور سید تیمور شاہ بھی قابل ذکر شخصیت تھے، درہ بولان میں مودودی خاندان کی ایک اہم شخصیت خواجہ اب رہی م دو پاسی تھے، ان کی اولا کا مولد و مسکن ڈھاڈر ضلع کچی ہے، درہ بولان کول پور کے مقام سے شروع ہوتا ہے اور ڈھاڈر کے مقام پر ختم ہوتا ہے، خواجہ ابراہیم دو پاسی عالم ے بے بدل تھے، امانت و دیانت میں بے مثال تھے، اخلاق حمیدہ سے متصف تھے، فخر و کبر اور ہر قسم کے تعصب سے پاک تھے، اکثر تاجر پیشہ ہندو اور مسلمان سب اپنے امانت آپ کے پاس رکھتے تھے، بے امنی کے دور میں آپ کی حویلی جائے امن کے طور پہ استعمال کی جاتی تھی، خاندان ے مودودیہ کے بلوچستان کے سردار نواب اور خوانین ے قلات معتقد تھے، یہ خاندان دو پاسی کے لقب سے اس لیے ملقب ہوا کہ دو پہروں یعنی چھ گھنٹوں کے اندر اندراس خاندان کے بزرگ اللہ کے حکم سے لوگوں کی مشکلات اور تکالیف دور کرنے اور ضرورتوں کو پورا کرنے کی کوشش کرتے تھے،خواجہ ابراہیم دو پاسی کا مزار اور خانقاہ ڈھاڈر سے دو کوس کے فاصلے پر درہ بولان کے عین دروازے پر واقع ہے،

شجرہ نسب[ترمیم]

اس کے علاوہ بھی دوپاسی مختلف جگہوں پر آباد ہیں

حوالہ جات[ترمیم]

  • [2] Acta orientalia, Volumes 20-21 By Sten Konow, Norsk orientalsk selskap,
  • [3] Baluchistan district gazetteer series‎ - Page 76
Referenced from Book Khwaajah Maudood Chisti
  • [4] Chishti Tariqa
  • [5]آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ soofie.org.za (Error: unknown archive URL) Soofie(Sufi)
  • [6] Chishti Order
  • [7]آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ iranibook.com (Error: unknown archive URL) خواجگان چشت سيرالاقطاب: زندگينامه هاي مشايخ چشتيه
  • [8] طريقۀ چشتيه در هند و پاكستان و خدمات پيرواناين طريقه به فرهنگهاى اسلامى و ايرانى‎
  • ( خزینہ الاصفیاء: مفتی غلام سرور لاہوری )
  • تذکرہ سید مودودی ادارہ معارف اسلامی لاہور
  • سیر ال اولیاء
  • مرا تہ الاسرار
  • تاریخ مشائخ چشت
  • سفینہ ال عارفین
  • تذکرہ غوث و قطب
  • شجرہ موروثی سادات کرانی