رؤف کلاسرا

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
رؤف کلاسرا
معلومات شخصیت
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ بہاؤ الدین زکریا  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ صحافی،  مصنف  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

رؤف کلاسرا ایک پاکستانی صحافی اور اردو زبان کا کالم نگار ہے۔[1][2] اس کا تعلق ضلع لیہ (جنوبی پنجاب) کے علاقہ جیسال کلاسرا کی جٹ فیملی سے ہے۔ اسی نسبت سے اپنے نام کے ساتھ کلاسرا لکھتے ہیں، [3]

تعلیم[ترمیم]

بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان میں زیر تعلیم رہے پھر گولڈ سمتھ یونیورسٹی آف لندن میں تعلیم پائی، انگلش لٹریچر میں گریجویشن کی،

صحافتی خدمات[ترمیم]

انھوں نے روزنامہ ڈان کے لیے ایک رپورٹر کے طور پر اپنے کیریئر کا آغاز کیا پھر دی نیوز کے ساتھ منسلک ہو گئے اور ڈان کو چھوڑ دیا۔ اس کے ساتھ ساتھ روزنامہ جنگ اور اخبارِ جہان کے لیے کالم لکھنا شروع کردیے۔ اس کے بعد وہ ایکسپریس ٹربیون میں ایڈیٹر انویسٹی گیشن کے طور پر چلے گئے۔[4] وہ اکثر ایک سیاسی تجزیہ کار کے طور پر تقریباً تمام مقامی ٹیلی ویژن چینلوں پر دکھائی دیتے ہیں اور پیچیدہ مسائل پر، جرات مندانہ، منفرد اور غیر مقبول موقف اختیار کرنے کے لیے مشہور ہیں۔ وہ خود بھی ٹی وی ٹاک شو کے میزبان ہیں لیکن ٹی وی چینلز تبدیل کرتے رہتے ہیں۔ وہ بہت سے انکشافات کرتے رہتے ہیں اور سکینڈلز کو تخلیق کرتے رہتے ہیں۔

تصانیف[ترمیم]

  • گاڈ فادر(انگریزی ناول سے اردو ترجمہ)
  • اک قتل جو ہو نہ سکا
  • اک سیاست کئی کہانیاں
  • گمنام گاؤں کا آخری مزار(360ص/کہانیاں)

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "Rauf Klasra : raufklasra.com"۔ 28 مئی 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 مئی 2015 
  2. Urdu Columns | Roznama Dunya
  3. Roznama Dunya : شہر کی دنیا:- لیہ :رؤف کلاسرا سے جاوید ہاشمی سمیت اہم شخصیات کا اظہار تعزیت
  4. rauf.klasra, Author at The Express Tribune

بیرونی روابط[ترمیم]

آفیشل ویب گاہآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ raufklasra.com (Error: unknown archive URL)