ربیائی یہودیت

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
سلسلہ مضامین
یہودیت

  

باب یہودیت

ربیائی یہودیت (عبرانی: יהדות רבנית) چھٹی صدی قبل مسیح سے بابلی تلمود کی تدوین کے بعد یہودیت کی اصل شکل رہی ہے، تاہم ربیائی یہودیت کی اصل تاریخ اس سے بھی قدیم یعنی سفریم کے دور (عزرا الکاتب سے شمعون منصف) سے شروع ہوتی ہے۔ ربیائی یہودیت اس بنیاد پر قائم ہے کہ طور سینا پر یہوہ کی جانب سے مکتوب توارت کے ساتھ اس کی زبانی تشریح بھی دی گئی تھی، جسے زبانی توارت کہا جاتا ہے اور اسے بھی موسی علیہ السلام نے اپنی قوم تک پہنچایا تھا۔
یہود میں دو فرقے ایسے ہیں جو ربیائی یہودیت کو تسلیم نہیں کرتے، صدوقی اور قرایت۔ ان فرقوں کا عقیدہ یہ ہے کہ زبانی تورات خدائی حجت نہیں ہے اور نہ ہی ربیائی تعلیمات و تشریحات کو یہودی کتب کی تشریح و تفسیر کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]