رٹ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

رٹ(Writ)تحریری عدالتی حکم نامہ جو کسی عدالت مجاز بالخصوص ہائی کورٹ کی طرف سے انتظامیہ کے افسر یا متعلقہ شخص کے نام کسی کام کی انجام دہی کے لیے جاری کیا جائے۔ ١ - کسی محکمے (عدالت کا حکم نامہ) کے فیصلے کے خلاف اس کے نفاذ کو روکنے کی عدالت عالیہ میں درخواست رٹ کہلاتی ہے[1]

انگریزی قانون میں رٹ کی بڑی اہمیت ہے۔ شروع شروع میں یہ بادشاہ کلیسا یا چانسری کی طرف سے جاری ہوتی تھیں۔ مگر انیسویں صدی کے آغاز میں یہ اختیارات عدلیہ کے سپرد کر دیے گئے۔ موجودہ دور میں کئی قسم کی رٹیں اہم سمجھی جاتی ہیں۔

1۔ رٹ آف ہیبیس کارپس جس کا مقصد کسی شخص کو غیر آئینی بندی یا قید سے رہا کرانے کے سلسلے میں فوری مدد بہم پہنچانا ہوتا ہے۔ اس رٹ کی بنیاد انفرادی آزادی کے تحفظ پر مبنی ہے۔

2۔ رٹ آف سرشیاری جس میں عدالت عالیہ کی طرف سے فوجداری اور دیوانی چھوٹی عدالتوں کے نام جاری کی جاتی ہے۔ اس کے تحت عدالت عالیہ کی ماتحت عدالت سے کسی ایسے مقدمے کا تمام ریکارڈ طلب کر سکتی ہے۔ جو اس کے پاس فیصلہ کے لیے پڑا ہو۔

3۔ رٹ آف پروہبی شن جس میں عدالت عالیہ کسی ماتحت عدالت کو کوئی ایسا فیصلہ کرنے سے روک سکتی ہے جو اس عدالت کے دائرہ اختیار سے باہر ہو۔

4۔ رٹ آف منڈاس جس میں عدالت کسی شخص افسر کارپوریشن یا ماتحت عدالت کو کسی خاص فرض کے سر انجام دینے کا حکم دے سکتی ہے۔ یا مذکورہ افراد یا حکام کو کسی خاص کام کے کرنے سے منع کر سکتی ہے۔

5۔ رٹ آف کووارنٹو کی رو سے عدالت عالیہ کسی شخص سے جو کسی عہدے پر فائز ہو یہ پوچھ سکتی ہے کہ وہ کس حق کے تحت اس عہدے پر فائز رہنے کا حق دار ہے۔ اس میں اپنا حق ثابت کرنے کی ذمہ داری مدعا علیہ پر ہوتی ہے۔ کسی عہدے کے تحت حاصل ہونے والے اختیارات کے ناجائز اور غلط استعمال کو بھی اسی رٹ کے تحت چیلنج کیا جا سکتا ہے۔

حوالہ جات[ترمیم]