زاویہ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
نشانِ زاویہ

علمِ ہندسہ و مثلثیات میں، وہ شکل جو دو اضلاع کا ایک ہی نقطہ پر ملنے سے بنتی ہے، زاویہ کہلاتی ہے۔ جو ایک دوسرے کو قطع کرنے والے دو خط مستقیم کے مقام اتصال پر کا کانا یا کونے۔ زاویے کی پیمائش اس دائرے کے محیطی درجوں میں ہوتی ہے۔ جس کا مرکز زاویے کا اسی نقطہ ہو۔ اگر کسی دائرے کے محیط کو 360ء برابر حصوں میں تقسیم کیا جائے اور نقاط تقسیم مرکز سے ملا دیے جائیں تو دائرے کا وہ رقبہ جو متصلہ خطوط کے درمیان واقع ہوگا ایک درجہ رقبہ کہلائے گا اور جو کونا راس پر بنے گا وہ ایک درجے کا زاویہ کہلائے گا۔ اس طرح سے کل چکر میں 360 درجے ہوتے ہیں۔ اس کو 360 درجوں میں اس لیے تقسیم کیا گیا ہیں کیونکہ 360 بہت زیادہ اعداد پر تقسیم ہوتا ہے جن میں 2,3،4,5،6,8،9,10,12,15,18,20,24,30,36 اور 40 وغیرہ شامل ہیں تا کہ حساب کتاب کرتے وقت اسانی ہو اور زیادہ ہندسے اعشاریوں کی شکل میں نہ ائے-اب اگر کسی اور کونے کی پیمائش مطلوب ہو تو دیکھ لیا جاتا ہے کہ اس میں کتنے درجے ہیں اس بات کا اندازہ کرنے کے لیے ایک آلہ استعمال کیا جاتا ہے جس کو پروٹریکٹر کہتے ہیں۔ یہ لکڑی، دھات یا پلاسٹک وغیرہ کا ایک نصف دائرہ ہوتا ہے جس پر درجوں اور ان کے کسور کے نشانات لگے ہوتے ہیں جو گھڑی کی سوئیوں کی حرکت کے رخ اور نیز اس کے الٹ ہوتے ہیں۔ تاکہ جس بھی زاویے کا رخ ہو اس کی پیمائش ہو سکے۔

اقسام[ترمیم]

قائمہ زاویہ

قائمہ زاویہ[ترمیم]

وہ زاویہ جس کی مقدار 90 درجہ کے برابر ہو، قائمہ زاویہ کہلاتا ہے۔

حادہ زاویہ[ترمیم]

وہ زاویہ جس کی مقدار 90 درجہ (قائمہ زاویہ) سے کم ہوتی ہے، حادہ زاویہ کہلاتا ہے۔

منفرجہ زاویہ[ترمیم]

وہ زاویہ جس کی مقدار قائمہ زاویہ (90 درجے) سے زیادہ اور دو قائمہ زاویوں (180 درجے) سے کم ہوتی ہے، منفرجہ زاویہ کہلاتا ہے۔

مستقیم زاویہ[ترمیم]

وہ زاویہ جس کی مقدار دو قائمہ زاویوں (180 درجے) کے برابر ہوتی ہے، زاویہ مستقیم کہلاتا ہے۔

مزید دیکھیے[ترمیم]

ایک قوس دائرہ کے مرکز پر جو زاویہ بناتی ہے اسے مرکزی زاویہ کہتے ہیں۔