سعود الشریم

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
سعود الشریم
(عربی میں: سعود الشريم ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
سعود الشریم

معلومات شخصیت
پیدائشی نام (عربی میں: سعود بن إبراهيم بن محمد بن إبراهيم آل شريم ویکی ڈیٹا پر (P1477) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیدائش 19 جنوری 1966ء (58 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ریاض، سعودی عرب
شہریت سعودی عرب   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب اہلسنت
اولاد دو بیٹے اور ایک بیٹی
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ الامام محمد بن سعود الاسلامیہ
جامعہ ام القری   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
استاذ محمد یحییٰ رسول نگری   ویکی ڈیٹا پر (P1066) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ منصف ،  امام   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی [1]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

سعود بن ابراهيم بن محمد الشريم (عربی: سعود بن ابراهيم بن محمد الشريم،, پیدائش 19 جنوری 1964) مسجد حرام میں امام و خطیب اور مکہ مکرمہ کے عدالت میں بحیثیت قاضی ہیں۔ آپ کا تعلق نجد کے شہر شقراء کے قحطان قبیلے سے ہے۔ آپ کا مکمل نام سعود بن ابراھیم بن محمد آل شریم ہے۔

پیدائش و ابتدائی تعلیم[ترمیم]

آپ کی پیدائش سال 1386ھجری میں ریاض شہر میں ہوئی۔ ابتدائي تعلیم مدرسہ عرین میں حاصل کی اور متوسطہ کے لیے مدرسہ نموذجیھ میں داخل لیا۔ اور سال 1404 ھ میں ثانویہ کی تعلیم سے فارغ ہوئے۔

اعلیٰ تعلیم[ترمیم]

شیخ نے اعلی تعلیم کے لیے ریاض شہر میں واقع امام محمد بن سعود اسلامی یونیورسٹی کے شعبہ عقیدہ و معاصر مذاہب میں داخلہ لیا اور سال 1409ھ میں یہاں سے فراغت حاصل کی۔ سال 1410ھ میں ہائير انسٹی ٹیوٹ آف جسٹس میں داخلہ لیا اور وہاں سے 1413ھ میں امتیازی درجات سے ماسٹر کی ڈگری حاصل کی۔ 1416ھ میں میں ام القری یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کی امتیازی ڈگری حاصل کی۔ پی ایچ ڈی میں آپ کے مقالے کا عنوان (المسالک فی المناسک ) تھا۔ آپ کے اس مقالے کے نگران اعلی شیخ عبد العزيز آل شیخ مفتی عام مملکت سعودی عرب تھے۔ آپ کے اس مقالے کو کتابی شکل میں بڑی تعداد میں چھپایا گیا۔

اساتذہ کرام[ترمیم]

مشائخ جن سے آپ نے براہ راست استفادہ کیا:

میدانِ عمل[ترمیم]

  • سال 1410ھ میں آپ ہائيرانسٹی ٹیوٹ آف چسٹس میں مدرس کی حیثیت سے مقرر ہوئے۔
  • سال 1412ھ میں خادم حرمین شریفین کی جانب سے حرم مکی میں آپ کے امام وخطیب مقرر کیے جانے کا فرمان جاری ہوا۔
  • جبکہ آپ اس سے پہلے دار الحکومت ریاض میں ایک مشہور امام تھے۔
  • سال 1413ھ میں مسجد حرام میں درس وتدریس کی خدمات کے لیے آپ کے نام شاہی فرمان جاری ہوا۔

حال میں شیخ سعود بن ابراھیم حرم مکی میں امامت وخطابت کے فرائض کے ساتھہ ساتھہ ام القری یونیورسٹی کے شریعہ فیکلٹی میں ڈین اور استاد فقہ کی خدمات سر انجام دے رہے ہيں۔

مقدس کتاب قرآن کریم سے آپ کا لگاؤ[ترمیم]

شیخ سعود کا مایۂ ناز قراء میں شمار ہوتا ہے، آپ کی آواز میں درد وسوز ہے، آپ قرآن کریم کو بروایت حفص پڑھتے ہیں۔ شیخ اپنے متعلق کہتے ہيں کہ انھوں نے ایام شباب میں وقت کو ضآئع نہيں کیا آپ کے بقول آپ نے قرآن مجید کی سورہ نساء کو صرف ٹریفک سگنل کے وقت انتظار کے وقت میں زبانی یاد کیا۔

قلمی خدمات[ترمیم]

آپ بہترین انشاء پردازماہر خطیب اور ہمہ گیر منصف بھی ہیں، آپ کے قلم سے دینی موضوعات پر متعدد کتابیں منظرعام پر آچکی ہیں۔ یہ سب کتابیں عربی زبان میں ہیں جن میں سے چند یہ ہیں۔

  • کیفیۃ ثبوت النسب
  • کراما الانبیاء
  • المھدی المنتظر عند اھل السنۃ والجماعھ
  • المنھاج للمعتمر والحاج
  • ومیض من الحرم
  • خالص الجمان تھذیب مناسک الحج من اضواء البیان
  • اصول الفقھ سوال وجواب
  • التحفۃ المکیھ شرح حائیھ ابن ابی داؤد العقدیھ
  • حاشیھ علی لامیھ ابن القیم
  • فقھ الخطیب والخطبھ
  • وبل السحابھ علی نظم الصبابھ فی مدح المدینھ طابھ
  • المرجعات حول انکار مصطفی محمود احادیث الشفاعات

حرم مکی میں دیے گئے دروس :

  • سلسلۃ شرح کتاب کشف الشبھات
  • اسراج الخیول فی نظم القواعد الاربع والثلاثھ الاصول
  • النظم الحبیر فی فن واصول التفسیر
  • سلسلت شرح قصیدۃ حائیھ ابن ابی ابوداود

بیرونی روابط[ترمیم]

  1. http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb14224505j — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ