سوار خان

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
سوار خان
گورنر پنجاب تیرہویں
مدت منصب
ستمبر 1978 – مارچ 1980
صدر ضیاء الحق
اسلم ریاض حسین
لیفٹیننٹ جنرل غلام جیلانی خان
معلومات شخصیت
پیدائش 1 دسمبر 1924ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ضلع راولپنڈی   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات اکتوبر2023ء (98–99 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
راولپنڈی   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان
برطانوی ہند   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی پاکستان ملٹری اکیڈمی   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عسکری خدمات
وفاداری  پاکستان
شاخ  پاکستان فوج
یونٹ پاک فوج
عہدہ جرنیل   ویکی ڈیٹا پر (P410) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کمانڈر ایڈجوٹنٹ جنرل (AG)
XI کور، پشاور
IV کور، لاہور
نائب رئیس عملہ پاک فوج (VCOAS)
لڑائیاں اور جنگیں پاک بھارت جنگ 1965ء
پاک بھارت جنگ 1971ء
بعد از ریٹارئرمنٹ سول سرونٹ اور سابقہ گورنر پنجاب
سابقہ نیب

جنرل سوار خان ( یکم دسمبر 1924ء – 8 نومبر 2023ء)، پاک فوج کے چار ستارے والے سابقہ جنرل تھے جو پاکستان سب سے بڑے صوبے پنجاب کے گورنر اور جنرل محمد ضیاء الحق کے دور میں وائس چیف آف آرمی سٹاف کے عہدے پر فائز رہے۔ اس وقت ضیاء الحق مشترکہ طور پر رئیس عملہ جامع اور صدر پاکستان بھی تھے۔

ابتدائی زندگی اور فوجی کیریئر[ترمیم]

سوار خان یکم دسمبر 1924ء کو برطانوی راج دوران گاؤں راماں، تحصیل گوجرخان، ضلع راولپنڈی میں پیدا ہوئے۔انھیں 1947ء میں پاکستان کی آزادی سے قبل انڈین آرمی کی کور آف آرٹلری میں چنا گیا۔ بعد میں انھوں نے 1947ء میں پاکستان آرمی کا انتخاب کیا۔اور بطور کپتان، سوار آرٹلری اسکول میں انسٹرکٹر گنری (آئی جی) بن گئے۔ [1]

جنرل آفیسر[ترمیم]

سوار خان کو 24 مارچ 1976ء کو جنرل ضیاء الحق نے لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی دے دی جب وہ پانچ دیگر جرنیلوں کی جگہ لے کر چیف آف آرمی سٹاف بن گئے۔ سوار خان جو اس وقت جی ایچ کیو میں ایڈجوٹینٹ جنرل (اے جی) کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے، کو کمانڈر الیون کور ، پشاور کے طور پر بھیجا گیا، جہاں انھوں نے حال ہی میں برطرف ہونے والے لیفٹیننٹ جنرل مجید ملک کی جگہ لی۔ [2] وہ جنوری 1978ء تک پشاور میں خدمات انجام دیتے رہے جب تک ان کی جگہ لیفٹیننٹ جنرل فضل حق نے لے لی۔ [3] 1978ء میں، لیفٹیننٹ جنرل سوار خان IV کور کو اس کے کور کمانڈر کے طور پر سنبھالنے کے لیے لاہور چلے گئے۔ انھوں نے لیفٹیننٹ جنرل اقبال خان سے عہدہ سنبھالا جنھوں نے وائس چیف آف آرمی سٹاف کے طور پر کام کیا۔

پنجاب کے مارشل لا ایڈمنسٹریٹر[ترمیم]

جب ضیاء نے مارشل لا لگایا تو اس وقت کے لیفٹیننٹ جنرل سوار خان کو کمانڈر IV کور، لاہور کی ذمہ داریوں کے علاوہ 1978ء میں صوبہ پنجاب کا گورنر بنا کر بھیجا گیا۔ انھوں نے جنرل ضیاء الحق کے مارشل لا دور میں قومی سلامتی کی پالیسیوں کا تعین کیا۔ [4] دو سال کے عرصے کے بعد، ان کی جگہ لیفٹیننٹ جنرل غلام جیلانی خان نے لے لی اور فور سٹار جنرل کے عہدے پر ترقی کر دی گئی۔

وائس چیف آف آرمی سٹاف[ترمیم]

مارچ 1980ء میں، جب ڈپٹی چیف آف آرمی سٹاف کا نیا عہدہ بنایا گیا تو جنرل سوار نے لیفٹیننٹ جنرل اقبال خان کی جگہ لی۔ جنرل سوار کو چار سالہ مدت پوری کرنے کے بعد مارچ 1984ء میں ضیاء کے نائب جنرل خالد محمود عارف نے تبدیل کر دیا تھا۔ سوار ایک پیشہ ور سپاہی تھے اور اس کا تعلق شمالی پنجاب کے پوٹھوہار سطح مرتفع سے تھا، جو انگریزوں اور پاکستانی فوجوں کے لیے روایتی بھرتی کا علاقہ تھا۔ [5]

وفات[ترمیم]

سوار خان کا انتقال 8 نومبر 2023ء میں 99 سال کی عمر میں ہوا۔ ان کی نمازجنازہ ریس کورس گراؤنڈ، راولپنڈی میں ادا کی گئی۔[6]

ایوارڈز[ترمیم]

سانچہ:Ribbon devices/alt سانچہ:Ribbon devices/alt
سانچہ:Ribbon devices/alt سانچہ:Ribbon devices/alt سانچہ:Ribbon devices/alt سانچہ:Ribbon devices/alt
سانچہ:Ribbon devices/alt سانچہ:Ribbon devices/alt سانچہ:Ribbon devices/alt سانچہ:Ribbon devices/alt
سانچہ:Ribbon devices/alt سانچہ:Ribbon devices/alt سانچہ:Ribbon devices/alt سانچہ:Ribbon devices/alt
نشانِ امتیاز

(فوجی)

(آرڈر آف ایکسیلنس)

ہلالِ امتیاز

(فوجی)

(فضیلت کا ہلال)

ستارہ بسالت

(حسن اخلاق کا ستارہ)

ستارہ حرب 1971 کی جنگ

(وار اسٹار 1971)

تمغہ جنگ 1965 کی جنگ

(جنگ میڈل 1965)

تمغہ جنگ 1971 کی جنگ

(جنگ میڈل 1971)

پاکستان تمغہ

( پاکستان میڈل )

1947

تمغہ صد سالا جشن۔

ولایتِ قائداعظم

(کی 100 ویں سالگرہ

محمد علی جناح )

تمغہ جمہوریا

(جمہوری یادگاری تمغا)

1956

ہجری تمغہ

(ہجری میڈل)

1979

آرڈر آف ملٹری میرٹ

گرینڈ کارڈن

( اردن )

جنگی تمغہ

1939-1945

انڈیا سروس میڈل

1939-1945

ملکہ الزبتھ دوم

کورونیشن میڈل

(1953)

غیر ملکی ایوارڈز[ترمیم]

غیر ملکی ایوارڈز
 اردن دی آرڈر آف ملٹری میرٹ (گرینڈ کورڈن) سانچہ:Ribbon devices/alt
 مملکت متحدہ جنگی تمغہ 1939-1945 سانچہ:Ribbon devices/alt
انڈیا سروس میڈل 1939-1945 سانچہ:Ribbon devices/alt
ملکہ الزبتھ II کورونیشن میڈل سانچہ:Ribbon devices/alt

حوالہ جات[ترمیم]

  1. EAS Bokhari "Late Lt Gen SM Abbasi" آرکائیو شدہ 2012-07-23 بذریعہ archive.today Defence Journal, April 2002
  2. A.H. Amin "Remembering Our Warriors: Maj Gen (Retd) Tajammal Hussain Malik" آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ defencejournal.com (Error: unknown archive URL) Defence Journal, September 2001
  3. Rahimullah Yusufzai. "Change of Guard at Peshawar's 11th Corps" آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ afghanistannewscenter.com (Error: unknown archive URL) The News, 10 May 2001
  4. Rizwan Hussain. "Pakistan and the Emergence of Islamic Militancy in Afghanistan" Ashgate Publishing, 2005, ISBN 0-7546-4434-0
  5. Pakistan under Zia, 1977-1988 By Shahid Javed Burki Asian Survey, Vol. 28, No. 10 (Oct., 1988), pp. 1082–1100
  6. "General Sawar Khan dies at 99"۔ 24 Digital۔ 8 November 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 نومبر 2023 
سیاسی عہدے
ماقبل 
اسلم ریاض حسین
گورنر پنجاب
1978 – 1980
مابعد 
غلام جیلانی خان
فوجی دفاتر
ماقبل  نائب رئیس عملہ پاک فوج
1980 – 1984
مابعد