سٹین بیچ، مانیٹوبا

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

سٹین بیچ نامی شہر کینیڈا کے صوبے مینی ٹوبا میں واقع ہے اور اس کی کل آبادی تقریباً 13000 ہے۔ یہ شہر صوبائی دار الخلافہ ونی پگ کے قریب ہی واقع ہے۔ جنوب مشرقی مینی ٹوبا میں علاقائی مرکز ہونے کی وجہ سے یہ شہر تقریباً 5000 افراد کی ضروریات پوری کرتا ہے۔ اس کی آبادی مینی ٹوبا میں سب سے زیادہ تیزی سے بڑھ رہی ہے۔

تاریخ[ترمیم]

سٹین بیچ (جرمن زبان میں اس کا مطلب "پتھریلا دریا" ہے) کو 1874 میں جرمن بولنے والے روسی آباد کاروں نے آباد کیا تھا۔ آج سٹین بیچ کو گاڑیوں کا شہر کہتے ہیں کیونکہ 1914 میں مغربی کینیڈا میں فورڈ کا پہلا ڈیلر یہاں قائم ہوا تھا۔ 2003 کے ریفرنڈم میں انتہائی کم اکثریت سے شہریوں نے شراب پر پابندی کا قانون ختم کیا۔

معیشت[ترمیم]

جنوب مشرقی مینی ٹوبا کا معاشی مرکز ہونے کی وجہ سے یہاں پرچون کا شعبہ اہم آجر کا درجہ رکھتا ہے۔ بڑے بڑے مینو فیکچرنگ پلانٹ بھی یہاں کافی ملازمتیں مہیا کر رہے ہیں۔ زراعت جو اس علاقے کی روایتی صنعت ہے، آج بھی یہاں کی معیشت میں اہم درجہ رکھتی ہے۔

ذرائع نقل و حمل[ترمیم]

رسائی[ترمیم]

سٹین بیچ اس حوالے سے منفرد ہے کہ یہاں ریل گاڑی نہیں پہنچتی۔ اس لیے زیادہ تر نقل و حمل شاہراہوں سے ہوتی ہے۔ یہ شہر ونی پگ سے جنوب مشرق میں تقریباً 50 کلومیٹر دور سیدھی لکیر میں واقع ہے۔ اس فاصلے کا دو تہائی حصہ ہائی وے نمبر 1 پر طے ہوتا ہے۔ بقیہ حصہ ہائی وے نمبر 12 سے ہوتا ہے۔ دونوں شاہراہیں چار رویہ ہیں اور درمیان سے منقسم ہیں۔ ہائی وے نمبر 12 سٹین بیچ سے آگے جنوب کی طرف یک رویہ ہو جاتی ہے اور امریکی سرحد کو جاتی ہے۔ گرے گوز بس لائنز یہاں بھی چلتی ہے۔ ونی پوگ کا ونی پگ جیمز آرمسٹرانگ رچرڈسن انٹرنیشنل ائیرپورٹ یہاں سے ایک گھنٹے کی مسافت پر ہے۔

ہوائی اڈے[ترمیم]

سٹین بیچ کا اپنا ہوائی اڈا ہے جو وفاقی حکومت سے منظور شدہ ہے۔ اس کا نام سٹین بیچ ائیرپورٹ ہے۔ اس کا بڑا رن وے 914 میٹر طویل اور 23 میٹر چوڑا ہے۔ اس کی سطح اسفالٹ سے بنی ہے۔ رات کے استعمال کے لیے بیکن اور روشنیوں کا بھی انتظام ہے۔ ایندھن اور سروس کی سہولیات بھی موجود ہیں جو یہاں کے مقامی فلائنگ کلب کے زیر انتظام ہیں۔

شہر کے جنوب میں ہاروز ائیر سروس ایک ہوائی اڈا چلاتی ہے۔ اس کا بڑا رن وے 945 میٹر طویل اور 30 میٹر چوڑا ہے۔ دوسرا رن وے 559 میٹر طویل اور 30 میٹر چوڑا ہے۔ دوسرا رن وے پہلے رن وے کو شمال کی طرف کاٹتا ہوا جاتا ہے۔