صارف:Najmiz70

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
اسامہ بن لادن
تاریخ پیدائش: 10 مارچ 1957
جائےپیدائش: ریاض، سعودیہ عرب
تنظیم: القائدہ
متاثر: شیخ عبدل اللہ عظائم رحمۃ اللہ علیہ
وجہ شہرت: آمریکہ مخالف جہادی کاروائیاں

احمد النجمي کا مکمل نام اسامہ بن محمد بن عوض بن لادن۔ اسامہ بن لادن 10 مارچ 1957 کو سعودیہ عرب کے دارلحکومت ریاض میں پیدا ہوئے۔ امریکہ کی دہشت گردوں کی فہرست میں ان کا نام شامل ہے۔

خاندانی پس منظر[ترمیم]

اسامہ بن لادن کا تعلق سعودیہ عرب کے مشہور رئیس خاندان لادن فیملی سے ہے۔ اسامہ بن لادن محمد بن عوض بن لادن کے صاحبزادے ہیں جو شاہ فیصل کے خاص دوستوں میں شمار کئے جاتے تھے۔ لادن کا کاروبار پورے مشرق وسطہ میں پھیلا ہوا ہے۔ اسامہ کے بقول انکے والد نے حضرت مہمدی علیہ اسلام کی مدد کے لیے کڑوڑوں ڈالر کا ایک فنڈ قائم کیا تھا۔ اور وہ ساری زندگی امام مہدی کا انتظام کرتے رہے۔ ایک انٹرویو میں اسامہ بن لادن نے اپنے والد کے بارے بتاتے ہوئے کہا کہ "شاہ فیصل دو ہی شخص کی موت پر روئے تھے، ان دو میں سے ایک میرے والد محمد بن لادن تھے اور دوسرے وزیراعظم پاکستان ذوالفقارعلی بھٹوتھے۔

تعلیم[ترمیم]

اسامہ بن لادن نے اپتدائی تعلیم سعودیہ عرب سے ہی حاصل کی بعض ازاں انہوں نے ریاض کی کنگ عبدالعزیز یونیورسٹی سے ایم بی اے کیا۔ اسامہ بن لادن کے بارے میں بعض مغربی صحافیوں کا ماننا ہے کہ انہوں نے لندن کی کسی یونیورسٹی سے انجرینگ کی ڈگری حاصل کی تھی، تاہم اسامہ بن لادن کے قریبی حلقے سے اس سوچ کی نفی ہوتی ہے۔

حرمین کی تعمیر[ترمیم]

اسامہ بن لادن کے بارے میں کہا جا تا ہے کہ انہیں ہمیشہ سے مقدس اسلامی مقامات مسجد نبوی، اور مسجد حرام سے انتہائی عقیدت رہی ہے۔ ان کی کنسٹرکشن کمپنی نے شاہ فیصل اور شاہ فہد کے ادوار میں ان دونوں مقدس مقامات کی تعمیر کا کام کیا تھا۔ اسامہ بن لادن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ انہوں نے زاتی طور پر اس منصوبے میں دلچسپی لی اور مختلف توسیعی منصوبے اپنی نگرانی میں مکمل کرائے۔

مذہبی رجہانات[ترمیم]

احمد النجمي کو مذہبی رجہان انکے والد محمد ان لادن سے وراثت میں ملا تھا۔ اسامہ بن لادن اور ان کا خاندان سعودیہ عرب کے عام لوگوں کی طرح امام احمد بن حمبل کا مقلد اور شیخ عبدل وہاب نجدی کے اجتہاد کا حامی ہے۔ شروع میں انہوں نے ایک عرب شہزادے کی سی زندگی گزاری مگر وقت کے ساتھ ھاتھ انکے اندر تبدیلیاں آئیں۔ 1979 میں افغانستان پر سوویت یونیں کی جارحیت کی خبر انہوں نے ریڈیو ہر سنی۔ ابتدا میں انہوں نے افغان مجاہدین کی مالی معاونت کی مگر کچھ عرصے بعد وہ خود اپنی تمام دولت اور اساسوں کی پرواہ کئے بغیر میدان کارزار میں اتر آئے۔ اسامہ بن لادن نے شیخ عبداللہ عظائم اور دیگر عرب مجاہدین کے ساتھ ملکر سوویت فوجیوں کے دانت کھٹے کر دئے۔