طویق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
جدید ہندسیات میں بکثرت استعمال ہونے والی ایک تاررسی (wire rope) کا سرا، جس پر چوڑی یا طوق نما حلقہ یعنی طویق (ferrule) نمایاں دیکھا جا سکتا ہے اور اسے حلقے کی شکل میں قائم رکھنے یا بندھنے کے لیے استعمال کیا گیا کشتبان (thimble) بھی نظر آ رہا ہے۔

طویق (ferrule) کا لفظ علم ہندسیات و ٹیکنالوجی میں عام طور پر اس دھاتی ساخت کے لیے اختیار کیا جاتا ہے جو کسی طور باندھنے یا مضبوطی پیدا کرنے کے لیے ایک گرہ کی سی صورت میں پایا جاتا ہے۔ انگریزی میں ferrule کا لفظ لغات کے مطابق قدیم فرانسیسی کے virelle سے ماخوذ ہے جو خود لاطینی کے viriola سے آتا ہے اور اس کا مطلب عام انگریزی میں bracelet اور اردو میں کڑے یا چوڑی کا بنتا ہے، اس قسم کی ساخت چونکہ عموما آہنی یا لوہے سے بنی ہوا کرتی تھی اور اسی سے اس میں iron کے لیے لاطینی ferrum کی ملاوٹ ہونے کا گمان ہے جس سے موجودہ لفظ ferrule وجود میں آیا۔ اردو میں اسے طویق کہنے کی وجہ نہایت سادہ اور انگریزی سے ہم وزن ہے ؛ طوق، عربی کا لفظ ہے اور اردو میں بھی کڑے کے لیے آتا ہے، اس کے ساتھ آہنی یا لوہے کا تصور بھی عام طور پر پیوست پایا جاتا ہے جیسے طوق غلامی یا قیدیوں کا طوق یا گلے کا طوق ؛ اب چونکہ یہ طوق کا لفظ bracelet اور ferrum دونوں کے مفاہیم سے تصوراتی طور پر نزدیک آجاتا ہے لہذا اسی کو ferrule کا بہترین اردو متبادل کہا جا سکتا ہے، البتہ صرف اتنا ہے کہ اس کو عام طوق سے نسبت دینے، الگ شناخت دینے اور اس میں کسی الگ اسم کی خصوصیت پیدا کرنے کے لیے طوق سے طویق اخذ کرا جاتا ہے؛ یہ عمل ایسا ہی ہے جیسے عربی کے طول سے طویل اور عظم سے عظیم یعنی طول والا اور عظم والا جیسے الفاظ بنائے جاتے ہیں۔ ایک اور لفظ جس کے ساتھ تفریق کا خیال رکھنا لازمی ہے وہ کڑے کا ہے جس کا مطلب کسی زنجیر میں پروائے ہوئے ان چھوٹے حصوں کا ہوتا ہے جس سے وہ زنجیر تشکیل پاتی ہے انگریزی میں اس کے لیے link کا لفظ ہی آتا ہے۔