عصائے موسیٰ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
توپ قاپی محل عجائب گھر، استنبول میں موسیٰ کا مبینہ عصا

عصائے موسیٰ (انگریزی: Staff of Moses) موسیٰ بن عمران کے ہاتھ کی لکڑی جس میں یہ معجزہ تھا کہ فرعون کے ساحروں کے مقابلے میں سانپ یا اژدہا بن گئی تھی۔ اس عصا یا ڈنڈے کا ذکر کتاب خروج اور کتاب مقدسہ قرآن مجید میں موجود ہے۔

اسلام میں[ترمیم]

مروی ہے کہ موسیٰ علیہ السلام کا عصا جنتی آس کا تھا آپ کے قد کے برابر دس ہاتھ لمبا تھا اور اس میں دو شاخیں تھیں تاریکی میں روشن ہوجاتیں اس عصا کو آدم علیہ السلام جنت سے لائے تھے۔ آدم کے بعد انبیا میں نسلاً بعد نسلٍ چلا آیا حتیٰ کہ شعیب کو مرحمت فرمایا۔[1] یہ لاٹھی آدم علیہ السلام کی لاٹھی ہے۔ ان کو خاص طور پر ایک فرشتے نے دی تھی جب وہ مدینہ جا رہے تھے۔ یہ رات کو روشنی دیتی تھی اور دن کے وقت آپ اسے ساتھ لے کر زمین میں گھومتے پھرتے اور اپنے لیے رزق تلاش کرتے اور اس کے ساتھ اپنی بکریوں کے لیے پتے بھی جھاڑتے تھے۔[2] یہ معجزہ موسیٰ علیہ السلام کے نو معجزوں[3] میں سے ایک تھا۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. تفسیر مظہری قاضی ثناء اللہ پانی پتی سورۃ البقرہ،آیت60
  2. تفسیر در منثور جلال الدین سیوطی،الاعراف،104
  3. القرآن، سورہ الاسراء 101