مارشاسنگھ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
مارشاسنگھ
(انگریزی میں: Marsha Singh ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

رکن پارلیمان
for Bradford West
مدت منصب
1 May 1997 – 2 March 2012
Max Madden
جارج گیلووے
معلومات شخصیت
پیدائش 11 اکتوبر 1954ء[1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پنجاب  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 17 جولا‎ئی 2012ء (58 سال)[2][1]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جمہوریہ ڈومینیکن  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت مملکت متحدہ  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت لیبر پارٹی  ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد 2
عملی زندگی
مادر علمی لفبرو یونیورسٹی  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ سیاست دان[3]  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان انگریزی  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مارشاسنگھ

مارشاسنگھ برطانیہ کے شہر بریڈفورڈ سے لیبر پارٹی کی جانب سے ممبر آف پارلیمنٹ ہیں۔ وہ بھارتی پنجاب میں 1954 کو پیدا ہوئے۔ بچپن میں ہی برطانیہ آ گئے تھے انھوں نے بریڈفورڈ کے اسکول بیل ویو بوائز اسکول میں تعلیم حاصل کی۔ وہ ٹریڈیونین میں بھی سرگرم رہنما تھے۔ 1997 میں بریڈفورڈ کے ایک سفید فام ممبر آف پارلیمنٹ نے میکس میڈن نے مستعفی کا اعلان کیا جس پر لیبر پارٹی کے قوانین کے مطابق نئے امیدوار کو منتخب کرنے کے لیے جماعت کے اندر انتخابی عمل دہرایا گیا۔ اس انتخاب میں مارشا سنگھ کے علاوہ دیگر افراد میں لارڈ نذیراحمد، محمد عجیب، رنگزیب چوہدری، ذوالفقار احمد، محمد تاج، و دیگر کشمیری پاکستانی شامل تھے۔ مارشاء سنگھ پارٹی کے اندر منتخب ہوئے اور بعد ازاں انھوں نے 1997 کے الیکشن میں حصہ لے کر کامیابی حاصل کی۔ وہ بعد ازاں 2001 اور پھر 2005 کے الیکشن میں بھی منتخب ہو رہے ہیں۔ ان کی اکثریت میں تسلسل سے کمی واقع ہو رہی ہے۔ گذشتہ انتخبات میں دو مرتبہ محمد ریاض اور ایک مرتبہ ہارون رشید الیکشن لڑ چکے ہیں مگر ہر مرتبہ مارشا سنگھ کو کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ ان کی پہلی اہلیہ فوت ہو چکی ہیں۔ ان کے دو بچے ہیں، حال ہی میں انھوں نے دوسری شادی کرلی ہے۔

6 مئی 2009 کو جنگ اخبار نے خبردی کہ مارشاسنگھ سمیت دیگر 20 ارکان پارلیمنٹ کو سیاست سے باہرکرنے کے لیے پارٹی کے قائد سے درخواست کی گئی۔ خبر کے مطابق مارشا سنگھ عوام کی خدمت کرنے میں ناکام رہے۔[4]

21 مئی 2009 کو کشمیر کی تحریک حق خودارادیت کے لیے نو قائم شدہ تنظیم نے جس کے ارکان کا تعلق لیبر پارٹی سے ہے مارشا سنگھ کو برطانوی پارلیمنٹ دارلعوام کے کمیٹی روم میں کشمیر کی آزادی کے لیے ان کی خدمات کے اعتراف میں انھیں ایوارڈ سے نواز۔ یہ ایوارڈ کشمیر کے صدر راجا ذوالقرنین خان نے پیش کیا۔[5]

29 فروری 2012 کو مارشا سنگھ خرابی صحت کے باعث پارلیمنٹ کی ممبر شپ سے مستعفی ہو گئے۔ لیبر پارٹی کے قوانین کے مطابق جب پارٹی یہ سمجھے کہ کوئی ممبر آف پارلیمنٹ اپنے فرائض کسی وجہ سے انجام نہیں دے پا رہا تو وہ اُسے مستعفی ہونے کامشورہ دے سکتے ہیں۔

حوالہ جات[ترمیم]