مصباح الحق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
(مصباح الحق خان نیازی سے رجوع مکرر)
تمغائے حسن کارکردگی
مصباح الحق ٹیسٹ کیپ نمبر166
مصباح الحق
ذاتی معلومات
مکمل ناممصباح الحق
پیدائش (1974-05-28) 28 مئی 1974 (عمر 49 برس)
میانوالی، پنجاب, پاکستان
عرفمرد بحران [1][2][3]
قد6 فٹ 1 انچ (185 سینٹی میٹر)[4]
بلے بازیدائیں ہاتھ کا بلے باز
گیند بازیدائیں ہاتھ کا آف بریک گیند باز
حیثیتبلے باز
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
پہلا ٹیسٹ (کیپ 166)8 مارچ 2001  بمقابلہ  نیوزی لینڈ
آخری ٹیسٹ14 مئی 2017  بمقابلہ  ویسٹ انڈیز
پہلا ایک روزہ (کیپ 142)27 اپریل 2002  بمقابلہ  نیوزی لینڈ
آخری ایک روزہ20 مارچ 2015  بمقابلہ  آسٹریلیا
ایک روزہ شرٹ نمبر.22
پہلا ٹی202 ستمبر 2007  بمقابلہ  بنگلہ دیش
آخری ٹی2027 فروری 2012  بمقابلہ  انگلینڈ
ملکی کرکٹ
عرصہٹیمیں
1998–2001سرگودھا
2000–2003خان ریسرچ لیبارٹریز
2003–2016فیصل آباد
2003–2016سوئی ناردرن
2005–2015فیصل آباد وولوز
2006–2008پنجاب
2008–2009بلوچستان
2008رائل چیلنجرز بنگلور
2015رنگپور رائیڈرز
2015بارباڈوس ٹرائیڈنٹس
2016–2018اسلام آباد یونائیٹڈ
2017چٹاگانگ وائکنگز
2019پشاور زلمی
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ ٹیسٹ ایک روزہ ٹوئنٹی20آئی فرسٹ کلاس
میچ 75 162 39 242
رنز بنائے 5,222 5,122 788 17,139
بیٹنگ اوسط 46.62 43.40 37.52 48.69
100s/50s 10/39 0/42 0/3 43/101
ٹاپ اسکور 161* 96* 87* 284
گیندیں کرائیں 24 324
وکٹ 0 3
بالنگ اوسط 82.00
اننگز میں 5 وکٹ 0
میچ میں 10 وکٹ 0
بہترین بولنگ 1/2
کیچ/سٹمپ 50/– 66/– 14/– 204/–
ماخذ: ESPNcricinfo، 12 جولائی 2017
تاریخ2014
ملکاسلامی جمہوریہ پاکستان
میزباناسلامی جمہوریہ پاکستان

مصباح الحق پاکستان کے کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان ہیں- ان کا پورا نام مصباح الحق خان نیازی ہے جو 28 مئی، 1974ء کو پنجاب کے چھوٹے سے قصبے میانوالی میں پیدا ہوئے۔ مصباح نے لاہور میں واقع یونیورسٹی آف مینجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی (پاکستان) سے ایم بی اے کیا ہوا ہے۔ ٹیسٹ کرکٹ میں وہ پاکستان کی طرف سے 53میچزمیں کپتانی کے فرائض سر انجام دے چکے ہیں۔ وہ پاکستان کے کامیاب ترین ٹیسٹ کپتان ہیں۔

کرکٹ کیرئیر

مصباح نے کرکٹ کا آغاز 8 مارچ، 2001ء میں نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے خلاف ٹیسٹ کرکٹ سے کیا۔ وہ شروع میں زیادہ کامیاب نہ ہو سکا اور آسٹریلیا کے خلاف تین ٹیسٹ میچوں میں بیس سے زیادہ اسکور نہ کر سکے۔ جس کی بنا پر انھیں ٹیم سے نکال دیا گیا۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان انضمام الحق کی ریٹائرمنٹ کے بعد پاکستان کو کسی ذمہ دار بلے باز کی تلاش تھی جو اننگز کے درمیان بلے بازی کر سکے۔ اس لیے پاکستان کرکٹ بورڈ نے مصباح الحق کو دوبارہ آزمانے کا فیصلہ کیا۔ اسے ٹوئنٹی20عالمی کپ 2007ء میں محمد یوسف کی جگہ پر ٹیم میں شامل کیا گیا۔

ٹوئنٹی/20 کرکٹ عالمی کپ 2007

یہ ٹورنامنٹ ان کے کیرئیر کا بہترین ٹورنامنٹ ہونے کے ساتھ ساتھ سال 2007ء ان کا کامیاب ترین سال ثابت ہوا۔ ٹوئنٹی/20 کپ میں پاکستان نے مصباح کی جارحانہ بلے بازی کے باعث فائنل تک رسائی حاصل کی اور فائنل میں بھارت کو ہرانے کے قریب پہنچ گیا۔

اس سے پہلے انھوں نے آخری مرتبہ پاکستان کے لیے 2004ء میں کھیلا تھا۔ اس دوران وہ پاکستان کی مقامی ٹیموں کے لیے کھیلتے رہے۔ اس ٹورنامنٹ میں مصباح نے 7 میچوں میں 55،50 کی اوسط سے 218 رنز اسکور کیے اور ٹورنامنٹ کے تیسرے سب سے زیادہ اسکور کرنے والے کھلاڑی رہے۔

ٹورنامنٹ کے فائنل میں جب پاکستان کو واضح شکست کا سامنا تھا اس وقت مصباح نے پاکستانی ٹیم کو سنبھالہ دیا اور ٹیم کو جیت کے بہت قریب پہنچا دیا۔ لیکن میچ کے آخری لمحات میں قسمت نے ان کا ساتھ نہیں دیا۔ اس وقت جب پاکستان کو 4 گیندوں پر صرف 6 رنز درکار تھے تو مصباح چھکہ مارنے کی کوشش میں کیچ آؤٹ ہوئے۔

2008ء کا سال مصباح کے لیے مزید خوشیاں لے کر آیا جب انھیں نا صرف ٹیم کا نائب کپتان مقرر کیا گیا بلکہ پہلے درجے کا کانٹریکٹ بھی ملا۔

2011ء کا سال مصباح کے لیے بہت اچھا ثابت ہوا۔ اس سال انھوں نے پاکستان کی ٹیم کو بحثیت کپتان بہت میچ جتوائے اور خود کو ٹیسٹ کرکٹ کا ایک مستند بلے باز اور ٹھنڈے دماغ کھلاڑی کی حثیت سے منوایا۔ اس پر اکثر سست روی سے بلے بازی کرنے کی وجہ سے تنقید ہوتی ہے، مگر اس کا یہی انداز اننگ کے درمیان میں کافی کارآمد ہوتا ہے۔

ٹیسٹ کرکٹ کارکردگی

مصباح الحق پاکستان کرکٹ تاریخ کے کامیاب ترین کپتان ہیں۔

  • رنز کے کالم میں، * ناٹ آؤٹ ہونے کی طرف اشارہ کرتا ہے۔
  • میچ کے کالم میں میچ نمبر مصباح کے میچ نمبر کا عدد ہے۔

ریکارڈ

  • مشترکہ تیزترین ٹیسٹ سینچری (56 گیندوں پر) آسٹریلیا کے خلاف 2 نومبر 2014 ۔ابو ظہبی میں۔[5]
  • تیز ترین ففٹی (21 گیندوں پر) 24 منٹ میں مکمل کی، آسٹریلیا کے خلاف ابو ظہبی میں۔
  • پاکستانی کپتانوں میں سب سے زیادہ دوڑیں (رنز)۔
  • 2013 کے دوران ایک روزہ کرکٹ میں سال میں سب سے زیادہ دوڑیں۔[6]
  • ایک سال میں (2013 میں) سب سے زیادہ ففٹیاں(15).[7]
  • Pٹیسٹ کرکٹ میں سب سے کامیاب کپتان کل 24 میچ جیتے۔[8]
  • برصغیر کا پہلا کپتان جس نے جنوبی افریقہ کو جنوبی افریقہ میں شکست دی۔[9]
  • دوسرا پاکستانی کپتان جس نے ایشیا کپ جیتا (2012).[10]
  • 8واں پاکستانی کھلاڑی جس نے ٹیسٹ میں مسلسل ایک سے زیادہ سینچریاں بنائیں۔ ٹ[11]

پہلا پاکستانی بلے باز جو ٹی20 کی عالمی درجہ بندی میں پہلی پوزیشن حاصل کر سکا۔ پہلا پاکستانی کپتان جس کی سربراہی میں پاکستان نے ٹیسٹ درجہ بندی میں پہلا درجہ حاصل کیا۔

ٹی20بین الاقوامی ففٹیاں

Mt. دوڑیں گیندیں ضائع خلاف شہر/ملک میدان سال
4 55 35 رن آؤٹ  بھارت ڈربن، جنوبی افریقہ گنگسمیڈ 2007ء
6 66* 42 ناٹ آؤٹ  آسٹریلیا جوہانسبرگ، جنوبی افریقہ وانڈررز 2007ء
10 87* 53 ناٹ آؤٹ  بنگلادیش کراچی، پاکستان نیشنل سٹیڈیم 2008ء

ٹیسٹ اعزازات

میچ کے بہترین کھلاڑی اعزاز

ایس نمبر خلاف میدان تاریخ میچ میں کارکردگی نتیجہ
1  نیوزی لینڈ بیسن ریزرو، ویلنگٹن 15 جنوری 2011ء پہلی اننگز: 99 (16×4); 2 کیچ
دوسری اننگز: 70* (7×4)
ڈان[12]
2 آسٹریلیا شیخ زید کرکٹ سٹیڈیم، ابوظہبی, متحدہ عرب امارات 3 نومبر 2014ء پہلی اننگز: 101(211 گیندیں) (10x4) (1x6)
دوسری اننگز:101*(57 گیندیں) (11x4) (5x6)
جیتے[13]

ایک روزہ اعزازات

میچ کے بہترین کھلاڑی اعزاز

ایس نبمر خلاف میدان تاریخ میچ میں کارکردگی نتیجہ
1  نیوزی لینڈ مکلین پارک, نیپئر 1 فروری 2011ء 93* (7×4, 1×6) جیتے[14]
2  ویسٹ انڈیز کنگسٹن اوول، برج ٹاؤن 28 اپریل 2011ء 62*; بلے بازی نہیں کی; جیتے[15]
3  جنوبی افریقا کنگسمیڈ، ڈربن 21 مارچ 2013ء 80; باری نہیں آئی; جیتے[16]
4  ویسٹ انڈیز بیوسیجور، گراس آئسلیٹ 19 جولائی 2013ء 75; باری نہیں آئی; برابر ہوا[17]
5  ویسٹ انڈیز بیوسیجور، گراس آئسلیٹ 24 جولائی 2013ء 63; باری نہیں آئی; جیتے[18]
6  زمبابوے ہرارے سپورٹس کلب، ہرارے 31 اگست 2013ء 67; باری نہیں آئی; جیتے[19]

سیریز کے بہترین کھلاڑی کا اعزاز

ایس نمبر سیریز(خلاف) سیزن سیریز میں کارکردگی
1
پی ایس او ٹرائی نیشن ٹورنامنٹ کینیا

 آسٹریلیا; کینیا

2002ء
139 رنز (3 میچز);

بارنی نہیں آئی;

2
پاکستان بمقابلہ ویسٹ انڈیز

 ویسٹ انڈیز

2013ء
260 رنز (5 میچز اور 5 اننگز);

باری نہیں آئی;

مزید دیکھیے

حوالہ جات

  1. "Pakistan's crisis man"۔ ESPN Cricinfo۔ 28 May 2022۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 نومبر 2022 
  2. "MISBAH UL HAQ :The Real Man Of Crisis"۔ SAMAA TV۔ 19 July 2016۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 نومبر 2022 
  3. "From knees to shoulders; Rise of Misbah ul Haq"۔ Business Recorder (newspaper)۔ 15 May 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 نومبر 2022۔ ...batting consistency continues, and was now called the ‘بحران کا آدمی,’... 
  4. Misbah-ul-Haq’s profile on Sportskeeda
  5. "Pakistan's Misbah-ul Haq hits record Test half-century"۔ BBC Sport۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 نومبر 2014 
  6. Cricket Records | Records | 2013 | One-Day Internationals | Most runs | ESPNcricinfo
  7. Cricket Records | Records | 2013 | One-Day Internationals | Most fifties (and over) | ESPNcricinfo
  8. Team records | Test matches | Cricinfo Statsguru | ESPNcricinfo
  9. Pakistani cricket team in South Africa in 2013–14
  10. ایشیا کپ
  11. List of cricketers who have scored centuries in both innings of a Test match
  12. "پاکستان بمقابلہ نیوزی لینڈ 15جنوری 2011"۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 فروری 2015 
  13. 2nd Test, Australia tour of United Arab Emirates at Abu Dhabi, Oct 30-Nov 3 2014 | Match Summary | ESPNCricinfo
  14. "پاکستان بمقابلہ نیوزی لینڈ 1 فروری2011"۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 فروری 2015 
  15. "پاکستان بمقابلہ ویسٹ انڈیز، کنگسٹن اوول برج ٹاؤن، 28 اپریل 2011"۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 فروری 2015 
  16. "پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقہ، کنگسمیڈ کرکٹ گراؤنڈ 21 مارچ 2013"۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 فروری 2015 
  17. "پاکستان بمقابلہ ویسٹ انڈیز، بیوسیجور سٹیڈیم، 19 جولائی 2013"۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 فروری 2015 
  18. "پاکستان بمقابلہ ویسٹ انڈیز، بیوسیجور سٹیڈیم 24 جولائی 2013"۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 فروری 2015 
  19. "پاکستان بمقابلہ زمبابوے، ہرارے سپورٹس کلب, Harare, 31 اگست 2013"۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 فروری 2015