معراج خالد
معراج خالد | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
19ویں وزیراعظم پاکستان | |||||||
مدت منصب 5 نومبر 1996 – 17 فروری 1997 | |||||||
صدر | فاروق لغاری | ||||||
| |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 20 ستمبر 1916ء لاہور |
||||||
وفات | 13 جون 2003ء (87 سال) لاہور |
||||||
شہریت | پاکستان برطانوی ہند |
||||||
مذہب | اسلام | ||||||
جماعت | پاکستان پیپلز پارٹی | ||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | اسلامیہ کالج لاہور | ||||||
پیشہ | سیاست دان ، وکیل | ||||||
مادری زبان | اردو | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | اردو | ||||||
درستی - ترمیم |
معراج خالد | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
10واں اور 13واں پاکستان کی قومی پارلیمان کا خطیب | |||||||
مدت منصب 27 مارچ 1977 – 5 جوالائی 1977 | |||||||
| |||||||
مدت منصب 3 دسمبر 1988 – 4 نومبر 1990 | |||||||
| |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 20 ستمبر 1916ء لاہور |
||||||
وفات | 13 جون 2003ء (87 سال) لاہور |
||||||
شہریت | پاکستان برطانوی ہند |
||||||
جماعت | پاکستان پیپلز پارٹی | ||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | اسلامیہ کالج لاہور | ||||||
پیشہ | سیاست دان ، وکیل | ||||||
مادری زبان | اردو | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | اردو | ||||||
درستی - ترمیم |
ملک معراج خالد پاکستان کے ایک فقیر منش سیاست دان اور عبوری دور میں نگران وزیر اعظم تھے۔
حالات زندگی[ترمیم]
ملک معراج خالد 20 ستمبر، 1916ء کو لاہور کے قریب،ضلع قصور کے ایک گاؤں کوٹ رادھا کشن میں پیدا ہوئے۔ انھوں نے قانون کی تعلیم حاصل کی۔ معراج خالد پیشہ کے اعتبار سے وکیل تھے اور لاہور کے نواحی علاقہ برکی کے ایک چھوٹے کاشکار خاندان سے تعلق رکھتے تھے۔ انھوں نے اپنی عملی سیاست کا آغاز 60 کی دہائی میں ایوب خان کے دور میں مسلم لیگ سے کیا اور بعد میں ’ضمیر کے بحران‘ کے عنوان سے ایک پمفلٹ لکھ کر ایوب خان کی حکومت پر تنقید کی جسے بہت شہرت ملی۔ جب ذوالفقار علی بھٹو نے ایوب خان حکومت سے علیحدگی اختیار کی تو وہ لاہورمیں ملک معراج خالد کی بنائی ہوئی ایک تنظیم ایفروایشین پیپلز سالیڈیریٹی کے پلیٹ فارم سے پہلی بار حزب مخالف کے رہنما کے طور پر عوام کے سامنے آئے۔
معراج خالد پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والے ابتدائی لوگوں میں شامل تھے اور پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر لاہور سے 1970ء کے انتخابات میں رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔ اس وقت کے آئین کے مطابق ایک رکن قومی اسمبلی کو 6 ماہ کے لیے کسی صوبہ کا وزیر اعلیٰ بھی منتخب کیا جا سکتا تھا۔ اس شق کے تحت وہ 6 ماہ پنجاب کے وزیر اعلیٰٰ رہے اور ان کا اس وقت کے طاقت ور گورنر غلام مصطفے کھر سے اختیارات پر تناؤ رہا۔
بعد میں انھیں ذوالفقار علی بھٹو کی کابینہ میں وفاقی وزیر زراعت بنا دیا گیا اور 1977ء کے متنازع انتخابات کے بعد مختصر مدت تک رہنے والی قومی اسمبلی میں وہ اسپیکر منتخب کیے گئے۔
معراج خالد تحریک بحالی جمہوریت میں بہت متحرک رہے اور انھوں نے کئی بار جیل کاٹی۔ جب بے نظیر بھٹو 1986ء میں ملک واپس آئیں تو معراج خالد کا شمار پارٹی کے ’انکلوں‘ میں کیا جانے لگا جنہیں بے نظیر بھٹو نے آہستہ آہستہ پارٹی کے معاملات سے دور کر دیا۔ 1988ء کے انتخابات کے بعد منتخب ہونے والی پیپلز پارٹی کی حکومت میں بے نظیر بھٹو وزیر اعظم بنیں اور انھوں نے ایک بار پھر معراج خالد کو قومی اسمبلی کا اسپیکر بنایا۔
جب صدر غلام اسحاق خان اور فوج کے سربراہ جنرل مرزا اسلم بیگ نے بے نظیر بھٹو کی حکومت کو رخصت کرنے کا فیصلہ کیا تو وہ در پردہ ملک معراج خالد کو بے نظیر بھٹو کے خلاف عدم اعتماد لا کر وزیر اعظم بننے کی دعوت دیتے رہے جو انھوں نے قبول نہیں کی۔ تاہم ملک معراج خالد کے بے نظیر بھٹو سے اختلافات شدت اختیار کر گئے تھے اور 1993ء کے انتخابات میں پیپلز پارٹی کی سربراہ نے انھیں لاہور سے ان کی روایتی نشست پر انتخاب لڑنے کے لیے پارٹی کا ٹکٹ نہیں دیا۔ اسی دوران میں ملک معراج خالد پیپلز پارٹی کی سیاست سے دور ہو گئے اور انھوں نے اخوان المسلمون نامی تنظیم بنا کر لاہور کے دیہی علاقہ میں اسکول کھولنے اور انھیں چلانے پر توجہ مرکوز کرلی۔ وہ بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کے ریکٹر بھی مقرر ہو گئے۔ جب صدر فاروق احمد خان لغاری نے وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کی دوسری حکومت کو 1993ء میں برطرف کیا تو معراج خالد کو نگران وزیر اعظم مقرر کیا گیا۔ انھوں نے 3 ماہ کی مقررہ مدت میں انتخابات کرواکے اقتدار نوازشریف کے سپرد کر دیا۔ انھوں نے کبھی با ضابطہ طور پر پیپلز پارٹی چھوڑنے کا اعلان نہیں کیا لیکن وہ 10 سال سے اس سے لاتعلق رہے۔
معراج خالد ایک سادہ انسان تھے جنھیں اکثر لاہور کی مال روڈ پر گھومتے ہوئے اور باغ جناح میں سیر کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا تھا۔ جب وہ نگراں وزیر اعظم بنے تو انھوں نے وی آئی پی کلچر کے تحت ملنے والی مراعات کو ختم کرنے کی کوشش کی اور ایئرپورٹ پر عام مسافروں کے راستے کو استعمال کرنا شروع کیا۔
وفات[ترمیم]
ملک معراج خالد 13 جون، 2003ء کو لاہور، پاکستان میں انتقال کر گئے۔
سیاسی عہدے | ||
---|---|---|
ماقبل عبد الحمید خان دستی
|
وزیراعلٰی پنجاب 1972ء – 1973ء |
مابعد |
ماقبل | سپیکر قومی اسمبلی پاکستان 1977ء |
مابعد |
ماقبل | سپیکر قومی اسمبلی پاکستان 1988ء – 1990ء |
مابعد |
ماقبل | وزیراعظم پاکستان (نگران) 1996ء – 1997ء |
مابعد |
- 1916ء کی پیدائشیں
- 20 ستمبر کی پیدائشیں
- لاہور میں پیدا ہونے والی شخصیات
- 2003ء کی وفیات
- 13 جون کی وفیات
- لاہور میں وفات پانے والی شخصیات
- مقام و منصب سانچے
- سانچہ جات برائے پاکستانی سیاسی رہنما
- اسلامیہ کالج لاہور کے فضلا
- بے نظیر بھٹو کی حکومت کا سٹاف اور شخصیات
- پاکستان پیپلز پارٹی کے سیاست دان
- پاکستان کے قائم مقام وزرائے اعظم
- پاکستان کے وزرائے قانون
- پاکستانی ارکان قومی اسمبلی 1977ء
- پاکستانی ارکان قومی اسمبلی 1988ء تا 1990ء
- پاکستانی اشتراکیت پسند
- پاکستانی سیاست دان
- پاکستانی کمیونسٹ
- پاکستانی مارکسٹس
- پاکستانی وکلا
- پنجاب (پاکستان) کے وزرائے اعلیٰ
- پنجابی شخصیات
- قومی اسمبلی پاکستان کے اسپیکر
- لاہوری شخصیات
- مارکسی مصنفین
- پنجاب ارکان صوبائی اسمبلی 1972ء تا 1977ء
- 1915ء کی پیدائشیں
- بیسویں صدی کے وکلاء
- سینٹرل ماڈل اسکول، لاہور کے فضلا
- لاہور کے وکلا