منچھر جھیل

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
منچھر جھیل
جغرافیائی متناسق26°25′23″N 67°40′23″E / 26.423°N 67.673°E / 26.423; 67.673متناسقات: 26°25′23″N 67°40′23″E / 26.423°N 67.673°E / 26.423; 67.673
بنیادی اضافہنہر ارل واہ، نہر دانستر
بنیادی کمیدریائے سندھ
نکاسی طاس ممالکپاکستان
رقبہ سطح350 کلومیٹر² سے 520 کلومیٹر²
منچھر جھیل

منچھر جھیل (Lake Manchar) پاکستان میں میٹھے پانی کی سب سے بڑی جھیل ہے۔ یہ دریائے سندھ کے مغرب میں واقع ضلع دادو، سندھ میں بہتی ہے۔ نیا کی سب سے قدیم جھیل منچھر جھیل کراچی سے قریباً 280 کلومیٹر (175میل) کے فاصلے پر ضلع دادو کے تعلقہ جوھی کھیرتھر پہاڑ کے دامن میں واقع ہے۔ یہ جھیل کب وجود میں آئی، اس کے متعلق حتمی طور پر کوئی کچھ نہیں کہا جا سکتا البتہ یہ بات یقین سے کہی جا سکتی ہے کہ یہ جھیل موہن جودڑو اور ہڑپہ کی تہذیبوں سے بھی قدیم ہے، یعنی یہ قدیم ترین پتھر کے دور سے اسی جگہ پر موجود ہے۔ منچھر جھیل دریائے سندھ سے قدرے بلندی پر واقع ہے۔ اس لیے جب دریا میں سیلابی کیفیت ہوتی ہے تو دریا کا زائد پانی حفاظتی پشتے توڑ کر پورے علاقے میں پھیل جاتا ہے ،مگر جب دریا کی سیلابی کیفیت ختم ہو جاتی ہے تو جھیل کا زائد پانی دریائے سندھ میں واپس ہو جاتا ہے اور منچھر جھیل اپنی اصل حالت میں واپس آجاتی ہے۔ اس جھیل کا رقبہ مختلف موسموں میں 350 مربع کلومیٹر سے 520 مربع کلومیٹر تک ہوتا ہے۔ كوه کیر تھر سے بہ کر آنے والے مختلف ندی نالے اس جھیل کے بننے کا سبب بنتے ہیں۔ اس جھیل میں دریائے سندھ سے بھی پانی ڈالا جاتا ہے۔

یہ جھیل بے شمار پرندوں کا مسکن ہے اور سردیوں میں یہاں سائیبریا سے بھی مہاجر پرندے سردیاں گزارنے آتے ہیں۔ یہاں میٹھے پانی کی مچھلی بھی کافی تعداد میں پائی جاتی ہے۔ تاہم سیم نالے کا کھارا پانی جھیل میں ڈالنے کی وجہ سے یہ آلودگی کا شکار ہے اور یہاں کی جنگلی اور آبی حیات شدید متاثر ہے۔

یہ ایک تفریحی مقام بھی ہے اور تعطیلات کے دنوں میں کافی لوگ تفریح کے لیے یہاں آتے ہیں۔

موسم سرما میں منچھر جھیل میں پانی کی سطح کافی کم رہتی ہے اور دور دور تک خشک سالی ہوتی ہے۔ اس سے فائدہ اٹھاتے ہوئے میر بحروں کے یہ خاندان مختلف غذائی اجناس کی کاشت کرتے ہیں۔ یہاں غذائی اجناس میں گندم، جوار، جو، سرسوں،کپاس اور چاول وغیرہ شامل ہیں میر بحر حضرات انھیں نہ صرف اپنی احتیاجات کے لیے استعمال کرتے ہیں بلکہ قریبی منڈیوں میں فروخت کرکے اپنی احتیاجات زندگی پوری کرتے ہیں۔ منچھر جھیل کو سیاحت کا مرکز بنا جا سکتا ہے، یہاں کے عوام کا عرصہ دراز سے مطالبہ ہے کہ منچھر پر ایک ڈیم بنایا جائے تاکہ جو ہی تحصیل اور سہیونا کی لاکھوں ایکڑ زمین کاشت ہو سکے۔[1]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. پاکستان کی سیر گاہیں شیخ نوید اسلم

جھیل آلودہ خشکی پر بسیرا