میاں

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

"""""""""میاں""""""""

یہ اصل میں فارسی لفظ ہے اسم، مذکر،

لغت میں اس کا کئی معانی ہیں آقا،مالک،سردار،صاحب ذادہ،خاوند،جناب،دوست،معلم،شھزادہ، پہاڑی راجاوں کے خاندان کے لوگ،بزرگ،وارث ،سید، مولی،بعل وغیرہ

دیکھیے القاموس الجدید ص726 فیروزاللغات ص 1325

پہر اس لفظ کا استعمال کبھی تعظیما کیاجاتاہے جیسا کہ بزرگ ہستیوں،پیران طریقت،پیرذادوں اور سادات کے ناموں کے ساتھ بطورلاحقہ یاسابقہ لگایاجاتاہے۔

کبھی اس کااستعمال عرفاکیاجاتاہے۔ توجس ملک یاعلاقہ میں اس لفظ کااستعمال جس کیلے جس معنی میں کیاجاتاہے۔وہاں پروہی معنی مرادلیاجاتاہے۔یہ عرف کے اعتبار سے ایک دوسرے سے مختلف بھی ہوسکتاہے۔ مثلاہندوستان میں سادات کیلے تعظیما میاں کالفظ مستعمل ہے۔صاحب وقایع اورمولاناسیدابوالحسن علی الندوی نے مشھورمجاھدین سیداحمدشھید اورشاہ اسماعیل شھید کے متعلق لکھاہے ( سیداحمد رح کواپنے احباب واقارب میں میاں صاحب کہاجاتاتھا ہندوستان میں اوریہاں سرحد میں لوگ اسے سیدبادشاہ کہتے تھے۔۔اسی طرح سیداحمدرح شاہ اسماعیل رح کو میاں کہتے تھے) دیکھیے تاریخ دعوت وعزیمت حصہ ششم ج1 ص154 جانثاران سیداحمدشھید للشیخ انوارالحق آلای ص441

پنجاب میں کثیرتعداد میں اباد ارائیں برادری کے لوگ اس لفظ کااستعمال اپنے ناموں کے ساتھ اپنے برادری کے پہچان کیلے کرتے ہیں۔

والعرف في الشرع لہ اعتبار، لذا علیہ الحکم قد یدار۔ (شرح عقود رسم المفتي 94)

    'کاتب الحروف میاں کریم اللہ الربانی الشانجلوی'