ندیم عباسی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
ندیم عباسی ٹیسٹ کیپ نمبر 112
ذاتی معلومات
پیدائش10 نومبر 1968
مری، راولپنڈی، پنجاب، پاکستان
بلے بازیدائیں ہاتھ کا بلے باز
گیند بازیمیڈیم پیس گیند باز
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
پہلا ٹیسٹ (کیپ 112)23 نومبر 1989  بمقابلہ  بھارت
آخری ٹیسٹ9 دسمبر 1989  بمقابلہ  بھارت
ملکی کرکٹ
عرصہٹیمیں
1986–2003راولپنڈی کرکٹ ٹیم
1997-2002خان ریسرچ لیبارٹریز کرکٹ ٹیم
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ ٹیسٹ فرسٹ کلاس
میچ 3 131
رنز بنائے 46 5157
بیٹنگ اوسط 23.00 29.63
100s/50s -/- 6/23
ٹاپ اسکور 36 120*
گیندیں کرائیں - 450
وکٹ - 6
بولنگ اوسط - 45.83
اننگز میں 5 وکٹ - -
میچ میں 10 وکٹ - -
بہترین بولنگ - 2/27
کیچ/سٹمپ 6/- 294/31
ماخذ: [1]

ندیم احمد عباسی (پیدائش: 10 نومبر 1968ء راولپنڈی، پنجاب) ایک پاکستانی کرکٹر ہے۔[1] انھوں نے 3 ٹیسٹ میچز میں پاکستان کی نمائندگی کی۔ وہ سیدھے ہاتھ کے بلے باز اور وکٹ کیپر تھے انھوں نے پاکستان کے علاوہ خان ریسرچ لیب اور راولپنڈی کی طرف سے کرکٹ مقابلوں میں حصہ لیا

فرسٹ کلاس کیریئر[ترمیم]

انھوں نے خان ریسرچ لیبارٹری اور راولپنڈی کی کرکٹ ٹیموں کی قیادت کے فرائض بھی انجام دیے۔ اپنی قیادت کے دوران انھوں نے خان ریسرچ لیبارٹری کو 2000ء میں نیشنل ون ڈے کپ میں دوسری پوزیشن پر فائز کروایا۔ ندیم عباسی کو 1989ء میں انڈیا کے خلاف فیصل آباد کے ٹیسٹ میں ٹیم کا حصہ بنایا گیا تھا جس میں انھوں نے 36 رنز سکور کرنے کے علاوہ وکٹوں کے پیچھے 3 کیچز بھی لیے جبکہ دوسرے ٹیسٹ میں لاہور کے مقام پر انھوں نے ایک شکار کیا۔ سیریز کے آخری اور اپنے ٹیسٹ کے کیریئر کے بھی آخری میچ میں وہ 10 رنز بنانے کے علاوہ وکٹوں کے پیچھے 2 کیچ بھی کرنے میں کامیاب رہے۔ اس طرح ان کا کیریئر اختتام پزیر ہوا تاہم وہ 2002-03ء تک فرسٹ کلاس میچوں میں شریک رہے۔

اعداد و شمار[ترمیم]

ندیم عباسی نے 3 ٹیسٹ میچوں کی 2 اننگز میں 23.00 کی اوسط سے 46 رنز سکور کیے جس میں 36 ان کی کسی ایک اننگ کا سب سے زیادہ سکور تھا جبکہ 131 فرسٹ کلاس میچوں کی 196 اننگز میں انھوں نے 22 دفعہ ناٹ آئوٹ رہ کر 5157 رنز سکور کیے جس میں 120 ناقابل شکست رنز ان کا زیادہ سے زیادہ سکور تھا جس کے لیے انھیں 29.63 کی اوسط حاصل ہوئی۔ ٹیسٹ میں 6 کیچز اور فرسٹ کلاس میچوں میں 294 کیچز اور 31 سٹمپ بھی ان کے ریکارڈ میں جگمگا رہے ہیں۔ فرسٹ کلاس میچوں میں انھوں نے 6 وکٹیں بھی حاصل کیں۔ 45.83 کی اوسط سے حاصل کی گئی ان وکٹوں میں 2/27 ان کی بہترین انفرادی کارکردگی تھی۔

کرکٹ کی دیگر سرگرمیاں[ترمیم]

وہ بعد ازاں کرکٹ سے ریٹائرمنٹ ہونے کے بعد راولپنڈی کے کامیاب کوچ مقرر ہوئے اور انھیں اوریجنل سلیکٹر بھی بنایا گیا۔ انھوں نے پاکستان نیشنل کرکٹ اکیڈمی کے لیے بھی خدمات سر انجام دیں اور ایبٹ آباد ریجن سے نئے کھلاڑیوں کی تلاش میں انتھک محنت کی جس سے بہت سے ایسے کھلاڑی دریافت ہوئے جنھوں نے کرکٹ میں اپنے جوہر دکھائے۔ انھوں نے انگلستان میں کرکٹ سیزن کے دوران مہمان ٹیموں انتظام و انتصرام کی ذمہ داریاں ادا کیں اور بیٹنگ کنسلٹنٹ کے طور پر بھی جانے گئے۔ یہی نہیں بلکہ انھوں نے سپیشلسٹ کوچ کی حیثیت سے بھی اپنی خدمات انجام دیں جنہیں ہر سطح پر سراہا جائے۔

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. انگریزی ویکیپیڈیا کے مشارکین۔ "Nadeem Abbasi"