وی پی سنگھ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
وی پی سنگھ
(ہندی میں: विश्वनाथ प्रताप सिंह ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

مناصب
وزیر اعلیٰ اتر پردیش   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
9 جون 1980  – 19 جولا‎ئی 1982 
وزیر خزانہ   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
31 دسمبر 1984  – 23 جنوری 1987 
پرنب مکھرجی 
این ڈی تیواری 
وزیر اعظم بھارت (7 )   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
2 دسمبر 1989  – 10 نومبر 1990 
راجیو گاندھی 
چندرا شیکھر 
وزیر دفاع   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
2 دسمبر 1989  – 10 نومبر 1990 
 
چندرا شیکھر 
رکن نویں لوک سبھا   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکن مدت
2 دسمبر 1989  – 13 مارچ 1991 
منتخب در بھارت عام انتخابات، 1991ء 
پارلیمانی مدت نویں لوک سبھا 
وزیر خارجہ بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
2 دسمبر 1989  – 5 دسمبر 1989 
نرسمہا راؤ 
اندر کمار گجرال 
معلومات شخصیت
پیدائش 25 جون 1931ء[1][2][3]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
الہ آباد  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 27 نومبر 2008ء (77 سال)[1][2][3]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نئی دہلی  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفات طبعی موت  ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت (26 جنوری 1950–)
برطانوی ہند (–14 اگست 1947)
ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950)  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت انڈین نیشنل کانگریس (–1987)
جنتا دل (1988–1999)  ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی الہ آباد یونیورسٹی
ساورتی بائی پھالے پونہ یونیورسٹی  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ سیاست دان[4]  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان ہندی  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دستخط
 

ہندوستان کے سابق وزیر اعظم۔ پورا نام وشو ناتھ پرتاپ سنگھ۔ پچیس جون 1931 میں ریاست اتر پردیش کے الہ آباد شہر ميں پیدا ہونے والے وی پی سنگھ نے اپنا سیاسی سفر اسی شہر سے شروع کیا۔ اور جلد ہی کانگریس میں اپنی جگہ بنا لی۔ وی پی سنگھ اترپردیش کے وزیر اعلیٰ بنے اور اندرا گاندھی کی موت کے بعد جب راجیو گاندھی مرکز میں آئے تو مرکزی حکومت میں انھیں اہم مقام حاصل ہوا۔

وزارت[ترمیم]

راجیو گاندھی کی کابینہ میں انھیں وزیر خزانہ کا عہدہ ملا لیکن جلد ہی راجیو گاندھی سے ان کے تعلقات بگڑنے لگے اور انہيں وزیر خزانہ کا عہدہ چھوڑنا پڑا۔ راجیو گاندھی نے انھیں وزیر دفاع بنایا تو بوفورس معاملے پر تلخیاں پیدا ہو گئیں۔ آخر کار انہيں اس عہدے سے بھی مستعفی ہونا پڑا اور پھر ناراض وی پی سنگھ لو ک سبھا اور پھر کانگریس سے مستعفی ہو گئے۔

جنتا دل[ترمیم]

1988 میں حزب اختلاف کو ایک ساتھ کرنے کی جدوحہد میں انہيں کامیابی حاصل کی۔ وی پی سنگھ نے ارون نہرو اور عارف محمد خان کے ساتھ مل کر جن مورچہ تشکیل دیا۔ اسی برس جے پرکاش نارائن کی سالگرہ 11 اکتوبر کو جن مورچہ ،جنتا پارٹی، لوک دل اور کانگریس ایس ایک ساتھ ہو گئے اور نئی پارٹی جنتا دل کا جنم ہوا۔ وی پی سنگھ کو جنتا دل کا صدر چنا گیا اور علاقائی پارٹیوں کے ساتھ مل کر نیشنل فرنٹ وجود میں آیا۔

وزیراعظم[ترمیم]

نیشنل فرنٹ نے بھارتیہ جنتا پارٹی اور بائيں بازو کی جماعتوں کی حمایت میں حکومت بنائی اور بائيں بازو کی جماعتوں نے اس حکومت کو باہر سے حمایت فراہم کرنے کا فیصلہ کیا۔ وزیر اعظم کے طور پر ان کا سفر کافی ڈرامائی رہا اور ایک طرح سے یہی ان کی حکومت کی ناکامیابی کا سبب بھی رہا۔ یکم دسمبر 1989 کو پارٹی کی ایک میٹنگ میں وی پی سنگھ نے دیوی لال کو پارلیمانی گروپ کا لیڈر منتخب کرنے کی پیش کش کی لیکن دیوی لال نے لیڈر بننے سے انکار کر دیا اور وی پی سنگھ کے نام کی پیش کش کی۔ یہ بات چندرشیکھر کو ناگوار گذری اور وہ میٹنگ سے چلے گئے۔ بعد انھوں نے کابینہ میں کوئی عہدے لینے سے انکار کر دیا۔ وزیر اعظم کے طور پر وی پی سنگھ کا ایک سال کافی چیلنجنگ رہا۔ اس وقت کے وزیر داخلہ مفتی محمد سعید کی بیٹی کا شدت پسندوں کی جانب سے اغوا کرنے کا معاملہ بڑا بن گیا اور رزرویشن کے معاملے پر ملک بھر میں احتجاج ہوئے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کی رتھ یاترا وی پی سنگھ حکومت کے لیے پریشانی ثابت ہوئی۔ بہار میں جنتا دل کی حکومت نے لال کرشن اڈوانی کو گرفتار کیا تو بھارتیہ جنتا پارٹی نے حمایت واپس لے لی۔ اور آخر کار وی پی سنگھ کی حکومت گر گئی۔

سیاست سے علیحدگی[ترمیم]

اقتدار سے بے دخل ہونے کے بعد وی پی سنگھ دھیرے دھیرے سیاست کے مرکزی دھارے سے الگ ہونے لگے۔ ان کی بیماری بھی اس کی ایک وجہ رہی۔ حالانکہ وی پی سنگھ حزب اختلاف کی سیاست سے جڑے رہے اور کسانوں اور رزرویشن کے معاملے پر آخری دم تک آواز اٹھاتے رہے۔ 27 نومبر 2008ء کو ان کا انتقال ہوا۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ^ ا ب دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/V-P-Singh — بنام: V.P. Singh — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017 — عنوان : Encyclopædia Britannica
  2. ^ ا ب Brockhaus Enzyklopädie online ID: https://brockhaus.de/ecs/enzy/article/singh-vishwanath-pratap — بنام: Vishwanath Pratap Singh
  3. ^ ا ب Munzinger person ID: https://www.munzinger.de/search/go/document.jsp?id=00000018156 — بنام: Vishwanath P. Singh — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  4. ربط : https://d-nb.info/gnd/119383136  — اخذ شدہ بتاریخ: 25 جون 2015 — اجازت نامہ: CC0