کتب خانہ کانگریس

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
کتب خانہ کانگریس
Logo      Seal
کتب خانہ کانگریس کا پرچم
Map
صفحہ ماڈیول:Coordinates/styles.css میں کوئی مواد نہیں ہے۔38°53′19″N 77°00′17″W / 38.88861°N 77.00472°W / 38.88861; -77.00472
قیام1800
شاخیںN/A
مجموعہ
ذخیرہ کتب23,592,066 کیٹلاگ میں درج شدہ کتب خانہ کانگریس درجہ بندی سکیم؛

5,711 کتب (1500 سے پہلے کی شائع شدہ )، 13,344,477 مونوگراف اور سیریل، موسیقی، اخبارات کی مسلیں، کتابچے، تکنیکی رپورٹ اور دیگر شائع شدہ مواد؛ اور 121,070,572 اشیاء میں غیر درجہ بند (خاص) مجموعات:

158,007,115 کل اشیاء[1]
رسائی اور استعمال
گردشکتب خانہ ، کتب جاری نہیں کرتا
آبادی535 ارکان ریاست ہائے متحدہ امریکہ کانگریس، ان کے ملازمین اور عوام کے نمائندے
دیگر معلومات
مختص رقم$598,402,000[1]
مدیرجیمز ایچ. بلنگٹن (کانگریس کتب خانہ کتاب دار)
ملازمین3,224[1]
ویب سائٹwww.loc.gov


تھامس جیفرسن عمارت

کانگریس دارالکتب (Library of Congress) یا لائبریری آف کانگرس؛ امریکی کانگریس کی لائبریری ہے۔ لائبریری آف کانگریس کا مطلب ہے۔ امریکی پارلیمنٹ کی لائبریری اور اس کا لائبریرین کانگریس یعنی امریکی پارلیمنٹ کا لائبریرین کہلاتا/ کہلاتی ہے۔ تین وسیع و عریض عمارتوں پر محیط لائبریری کا سالانہ بجٹ 684 ملین ڈالر(2020ء میں) سے زیادہ ہے۔ دو صدیوں پہلے قائم ہونے والی اس لائبریری کا بنیادی مقصد (پرائمری مشن) ارکان کانگریس یعنی امریکی پارلیمنٹ کے منتخب ارکان کی جانب سے کانگریشنل ریسرچ سروس کے ذریعہ انکوائریز (سوالات) پر تحقیق کرنا ہے۔

لائبریری کی عمارتیں[ترمیم]

  • تھامس جیفرسن عمارت (Thomas Jefferson Building)
  • جان ایڈمز عمارت (John Adams Building)
  • جیمز میڈیسن میموریل عمارت (James Madison Memorial Building)
  • صوتی اور تصویری کے تحفظ کے لیے پیکارڈ کیمپس (Packard Campus for Audio-Visual Conservation)

تاریخ[ترمیم]

لائبریری آف کانگریس کا آغاز امریکہ کے تیسرے صدر تھامس جیفرسن کے ذاتی کلیکشن سے ہوا تھا، جس میں ساڑھے چھ ہزار کتابیں تھیں۔ اسی لیے لائبریری کی مرکزی عمارت کا نام جیفرسن بلڈنگ ہے۔ تھامس جیفرسن کی کتابوں میں ایک قرآن پاک بھی تھا۔ انھوں نے یہ قرآن 1776ء میں امریکہ کے اعلان آزادی لکھنے سے گیارہ سال پہلے خریدا تھا۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ^ ا ب پ "General information"۔ Library of Congress, USA • www.loc.gov۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 مارچ 2014