گلتیوں کے نام خط

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے


سال تصنیف[ترمیم]

پولس رسول نے یہ خط گلتیہ کی کلیسیاؤں کو غالباً 49 تا52 عیسوی کے درمیان لکھا تھا۔

مخاطب[ترمیم]

اس خط میں گلتیہ کو مخاطب کیا گیا ہے۔ گلتیہ کا صوبہ ایشیائے کوچک کے وسطی علاقہ میں واقع تھا۔

پس منظر[ترمیم]

گلتیہ میں بہت سے یہودی سکونت پزیر تھے اور اُن میں سے کئی یسوع مسیح پر ایمان لے آئے تھے۔ یہودی ہونے کے باعث ان لوگوں کے خیالات شریعت اور ایمان کے بارے میں ابھی تک ہموار نہیں ہوئے تھے۔ ان میں سے بعض لوگ غیر یہودی مسیحیوں کو یہ سکھانے لگے کہ نجات پانے کے لیے موسوی شریعت کی پیروی کرنا لازمی ہے۔

مندرجات[ترمیم]

پولس اپنے پہلے اور تیسرے تبلیغی سفر کے دوران گلتیہ جا چکا تھا۔ جب اُسے گلتیہ کی کلیسیاؤں کے مسائل کا علم ہوا تو اُس نے اس خط کے ذریعہ انھیں بتایا کہ یہ تعلیم صحیح نہیں ہے۔ حقیقی خوشخبری یہ ہے کہ انسان مسیح پر ایمان لانے کے باعث صرف خدا کے فضل سے نجات پا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ کسی اور قسم کی تعلیم خدا کی عالمگیر سچائی کے برخلاف ہے۔ مسیح نے ہمیں شریعت کی غلامی سے آزاد کر دیا ہے۔ لہذا ہمیں یہ خیال نہیں کرنا چاہیے کہ ہم اپنے اعمال سے ایا اپنی کوششوں سے نجات پا سکتے ہیں۔ ہمیں انجیل کی اُس تعلیم پر عمل کرنا چاہیے جو پاک روح کی اطاعت (باب 5 آیت 16) اور پڑوسیوں سے اپنی مانند محبت رکھنے (باب 5 آیت 14) پر مشتمل ہے۔

حوالہ جات[ترمیم]