زمبابوے کرکٹ ٹیم کا دورہ پاکستان 2015

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
2015 پاکستان بمقابلہ زمبابوے
Pakistan vs Zimbabwe
پاکستان
زمبابوے
تاریخ 19 مئی 2015 – 31 مئی 2015
کپتان شاہد آفریدی (ٹی-20)
اظہر علی (ODIs)
ایلٹن چگمبورا (ٹی-20 اور پہلا ایک روزہ)
ہیملٹن مساکادزا (دوسرا اور تیسرا ایک روزہ)
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز
نتیجہ پاکستان 3 میچوں کی سیریز 2–0 سے جیت گیا
زیادہ اسکور اظہر علی (227) Chamu Chibhabha (138)
زیادہ وکٹیں وہاب ریاض (5) سکندر رضا بٹ & Graeme Cremer (3)
بہترین کھلاڑی اظہر علی (پاک)
ٹی-20 بین الاقوامی سیریز
نتیجہ پاکستان 2 میچوں کی سیریز 2–0 سے جیت گيا
زیادہ اسکور مختار احمد (145) ہیملٹن مساکادزا (82)
زیادہ وکٹیں محمد سمیع (4) سین ولیم (3)
بہترین کھلاڑی مختار احمد (پاک)

زمبابوے قومی کرکٹ ٹیم نے 19 سے 31 مئی 2015ء تک پاکستان کا دورہ کیا[1] اس دورے کے دوران میں 3 ایک روزہ میچ اور 2 ٹوئنٹی/20 ہوئے، تمام مقابلے لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں منعقد ہوئے۔ 2009ء میں سری لنکن کرکٹ ٹیم پر حملہ کے بعد یہ کسی ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے کی اہلیت رکھنے والی قومی ٹیم کا پہلا دورہ پاکستان تھا۔[1] اس میں دونوں ٹی-20 اور پہلے دونوں ایک روزہ پاکستان نے جیت کر دورہ اپنے نام کیا، تیسرے ایک روزہ میں بارش ہوئی، جس وجہ سے وہ بلا نتیجہ رہا۔

کھلاڑی[ترمیم]

ایک روزہ ٹی-20
 پاکستان[2]  زمبابوے[3]  پاکستان[4]  زمبابوے[3]

ٹی-20 سلسلہ[ترمیم]

پہلا ٹی-20[ترمیم]

22 مئی 2015
19:00 (د/ر)
اسکور کارڈ
زمبابوے 
172/6 (20 اوور)
ب
 پاکستان
173/5 (19.3 اوور)
مختار احمد 83 (45)
Graeme Cremer 2/28 (4 اوور)
پاکستان 5 ووکٹوں سے جیت گيا
قذافی اسٹیڈیم، لاہور
امپائر: احسن رضا (پاکستان) اور شوزیب رضا (پاکستان)
بہترین کھلاڑی: مختار احمد (پاکستان)
  • زمبابوے نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کی
  • Richmond Mutumbami (زمبابوے) made his T20I debut.

ٹاس جیت کر زمبابوے کی ٹیم نے پہلے بلے بازی کی اور6 ووکٹوں کے نقصان پر 20 اوور میں 172 کا ہدف پاکستانی ٹیم کو دیا، زمبابوے کی طرف سے مازا کادسا اور سبانڈا نے اچھی شراکت داری قائم کی، ماڑا کادسا نے 27 گیندوں پر 43 اور کپتان چگمبورا نے 35 گیندوں پر 54 دوڑیں بنائیں۔ پاکستانی کھلاڑیوں نے پہلے تو خوب مقابلہ کیا مختار احمد اور احمد شہزاد نے ابتدا کی اور 142 تک چلے گئے، اس کے بعد محمد حفیظ، عمر اکمل، شعیب ملک آؤٹ ہوئے۔ یہ پاکستان اور زمبابوے کے درمیان میں اب تک کا چھٹا ٹی-20 مقابلہ تھا، پاکستان اب تک کوئی مقابلہ زمبابوے سے نہیں ہارا۔ مرد میدان کا اعزاز مختار احمد کو ملا جنھوں نے صرف 45 گیندوں پر 83 دوڑیں بنائیں اور جیت میں کلیدی کردار ادا کیا۔[5]

دوسرا ٹی-20[ترمیم]

24 مئی 2015
19:00 (د/ر)
اسکور کارڈ
پاکستان 
175/3 (20 اوورs)
ب
 زمبابوے
176/8 (19.4 اوور)
سین ویلیم 58* (32)
شعیب ملک 1/23 (4 اوور)
پاکستان 2 ووکٹوں سے جیت گيا
قذافی اسٹیڈیم، لاہور
امپائر: Ahmed Shahab (پاکستان) اور احسن رضا (پاکستان)
  • زمبابوے نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کی

ٹاس جیت کر زمبابوے کی ٹیم نے پہلے بلے بازی کی اور3 ووکٹوں کے نقصان پر 20 اوور میں 175 کا ہدف پاکستانی ٹیم کو دیا۔ پہلے میچ کی طرح اس میں بھی زمبابوے نے تیز رفتاری سے دوڑیں بنائیں اور اچھی بلے بازی کی، پاکستان نے یہ ہدف 8 ووکٹوں کے نقصان پر 19.4 اوور میں مکمل کر لیا۔ اور دوسرا ٹی-20 جیت کر ٹی-20 دور کو اپنے نام کر لیا، ٹرافی دینے کے لیے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا آئے ہوئے تھے۔ پاکستان کی صرف سے مختار احمد نے سب سے زیادہ 63 دوڑین بنائیں۔ جنھوں نے پہلے مقابلے میں بھی 83 دوڑیں بنائیں تھیں۔[6]

ایک روزہ سلسلہ[ترمیم]

پہلا ایک روزہ[ترمیم]

26 مئی 2015
14:00 (د/ر)
اسکور کارڈ
پاکستان 
375/3 (50 اوور)
ب
 زمبابوے
334/5 (50 اوور)
شعیب ملک 112 (76)
پراسپر اتسیا 2/63 (10 اوور)
ایلٹن چگمبورا 117 (95)
وہاب ریاض 3/47 (10 اوور)
پاکستان 41 دوڑوں سے جیت گيا
قذافی اسٹیڈیم، لاہور
امپائر: علیم ڈار (پاکستان) اور Russell Tiffin (زمبابوے)
  • پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کی
  • ایلٹن چگمبورا (زمبابوے) نے پہلی ایک روزہ سینچری بنائی۔[7]

دوسرا ایک روزہ[ترمیم]

29 مئی 2015
14:00 (د/ر)
اسکور کارڈ
پاکستان 
268/7 (50 overs)
ب
 زمبابوے
269/4 (47.2 اوور)
سکندر رضا بٹ 100* (84)
یاسر شاہ 2/40 (10 اوور)
اظہر علی 102 (104)
Graeme Cremer 2/52 (10 اوور)
پاکستان 6 ووکٹوں سے جیت گیا
قذافی اسٹیڈیم، لاہور
امپائر: شوزیب رضا (پاک) اور Russell Tiffin (زمب)
بہترین کھلاڑی: اظہر علی (پاک)
  • پاکستان نے ٹاس جیت کر۔ زمبابوے کو بلے بازی کی دعوت دی۔

تیسرا ایک روزہ[ترمیم]

31 مئی 2015
14:00 (د/ر)
اسکور کارڈ
پاکستان 
296/9 (50 اوور)
ب
 زمبابوے
68/0 (9 اوور)
محمد حفیظ 80 (80)
سکندر رضا بٹ 3/59 (10 اوور)
بلا نتیجہ
قذافی اسٹیڈیم، لاہور
امپائر: احسن رضا (پاک) اور Russell Tiffin (زم)
  • پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کی
  • زمبابوے کے 8 اوور کھیلنے کے بعد تیز آندھی کی وجہ سے بتیاں گل ہو گئیں۔ دوبارہ کھیل شروع کرنے سے 4 اوور کم کیے گئے تھے۔ مگر ایک اوور بعد بارش ہونے لگی، جس سے مقابلہ بلا نتیجہ ختم ہو گیا۔[8]
  • بابر اعظم (پاک) اور رائے کایا (زم) made their ODI debuts۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ^ ا ب "زمبابوے کرکٹ ٹیم پاکستان میں"۔ ESPNCricinfo۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 اپریل 2015 
  2. "Malik, Sami return to Pakistan ODI squad"۔ ESPNcricinfo۔ 25 مئی 2015۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 مئی 2015 
  3. ^ ا ب "Uncapped Roy Kaia in Zimbabwe squad"۔ ESPNcricinfo۔ 12 مئی 2015۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 مئی 2015 
  4. "Sami, Malik in Pakistan's revamped T20 squad"۔ ESPNcricinfo۔ 19 مئی 2015۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 مئی 2015 
  5. http://www.bbc.com/urdu/sport/2015/05/150522_pak_zimbabwe_ist_t20_analysis_zs بی بی سی اردو؛23 مئی 2015ء، ایک آسان جیت جو مشکل بن گئی
  6. http://www.bbc.com/urdu/sport/2015/05/150524_pak_zim_t20_second_fz بی سی سی اردو، 25 مئی 2015
  7. "Malik ton, Riaz aggression give Pakistan big win"۔ ESPNCricinfo۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 مئی 2015 

بیرونی روابط[ترمیم]