اناکسا غورث

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

اناکسا غورث (Anaxagoras) ایک فلسفی تھا جو 510 قبل مسیح میں پیدا ہوا اور 428 ق م میں وفات پائی۔

یونان کے ایک قصبے کلازومنیس میں پیدا ہوا۔ نوجوانی میں ایتھنز میں آباد ہو گیا۔ کچھ عرصے بعد ایتھنز کے شہریوں نے اس پر دہریت کا الزام لگا کر شہر بدر کر دیا۔ انکسا غورث پہلا مفکر تھا جس نے کائنات کی تشریح کے سلسلے میں غایتی اصول پیش کیا۔ اس کا کہنا تھا کہ وہ اجزاء جن سے کائنات بنی ہے، لامحدود ہیں۔ جب کچھ اجزاء آپس میں ملتے ہیں تو ایک شے وجود میں آتی ہے۔ اور جب یہ اجزاء بکھر جاتے ہیں تووہ شے ختم ہوجاتی ہے۔ ایک خاص قسم کا روحانی جز موجود ہے جو ہمیشہ حرکت میں رہتا ہے۔ یہی روحانی جز کائنات کی دوسری چیزوں میں حرکت پیدا کرتا ہے۔ انکساغورث کا مفروضہ تھا کہ چونکہ کائنات میں بظاہر توازن، نظم اور مقصدیت نظرآتی ہے۔ لٰہذا یہ حرکت پیداکرنے والا روحانی جز ذہن سے متعلق ہے یا پھر ایک ہمہ گیر عقل کی شکل میں موجود ہے۔

دیوجانس لائرٹیئس اور پلوٹارک کے مطابق، اس پر غیر صالحیت کا الزام لگایا گیا اور جلاوطن ہو کر لیمپاساس، ٹیکساس چلا گیا۔

حوالہ جات[ترمیم]