اینھتس گلینڈ ولوزا

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے


دنیائے ہومیوپیتھی میں ڈاکٹر ولیم بورک کی کثیر المطالعہ تصنیف " بورک میٹریا میڈیکا " کلیدی حیثیت رکھتی ہے جس کے انگریزی میں نوایڈیشن شائع ہو چکے ہیں اور یہ دوامیٹریامیڈ یکامیں (19) نمبر پر ہے،

alt text
alt text

اینھتس گلینڈ ولوزا[ترمیم]

اس دوا کی عجیب و غریب علامات جلد سے متعلق ہیں۔ اس میں خون میں ابتری پیدا کرنے کی زبردست صلاحیت ہے یہ خون میں ایسی حالت پیدا کرتی ہے جو کم درجہ حرارت ولے بخاروں، دانے نکلنے والی بیماریوں، خناق ( ڈپتھیر یا، ٹانسلوں کی سوزش، سپٹر پٹو کو کس جرثومہ کی چھوت اور اخراج خون کے رحجان میں پائی جاتی ہے جلد کی رنگت نیلگوں یا بینگنی ہو جاتی ہے، چہرہ مہاگنی نامی لکڑی جیسا سیا ہ ہو جاتا ہے، گرم رہتا ہے، دانتوں پر میل آجاتا ہے، حلق سوج جاتا ہے، اس کی رنگت بینگنی ہو جاتی ہے، نیم بے ہوشی، ہذیان، نبض کمزور، عام سستی اور تکان، علامتوں میں مہلک قسم کے لال بخار سے زبردست مشابہت ہوتی ہے۔ بینگنی رنگت، غشی اور مہلک مرض، بلغمی جھلیوں سے خون گرے اور زخمی ( لیکے سس، آر سینکم)

سر:۔[ترمیم]

مدہوشی آئے، آہیں بھرے، ذہنی گڑ بڑ، کند ذہن، پیشانی میں درد ہو اور غنودگی آئے، اجتماع خون کے باعث سردرد، آنکھیں پھیلی ہوئیں پھترائی ہوئیں چند ھیاہٹ، چہرہ میلا میلا، ناک سے خون ملی پتلی رطوبت بکثرت آئے

گلا:۔[ترمیم]

متورم، پانی آجائے، دھند لا سرخ، اندر باہر بہت زیادہ سوجن، خشک کھانسی ہو گلے میں خراش اور گھٹن، گردن نازک سوجی ہوئی، آواز بیٹھی ہوئی۔ زبان خشک اور بھوری دانتوں پر میل، نگلتے وقت درد ہو جو کانوں تک پہنچ جائے ۔

سانس[ترمیم]

بے قاعدہ جلدی جلدی آئے، خشک و پریشان کن کھانسی پھیپھڑوں میں دکھن جیسے تھک گئے ہوں۔

نیند:۔[ترمیم]

اونگھ آئے، بے قراری، گہری، بار بار خلل پڑے، سو کر تازگی نہ ملے۔ جلد:۔ ہر سال باجرے جیسے رنگ کے نیلے دانے نکلیں، مواد سے پُر بڑے بڑے چھالے، دانے جن کی رنگت ارغونی ہو بے قاعدہ بڑھیں، دبانے سے غائب ہو جائیں جلد سرد، گلے کی پٹھوں کا فالج۔

تعلقات[ترمیم]

دفع اثر رہس ٹاکس، نکس و امیکا۔

مقابلہ کریں[ترمیم]

ایمونی کا رب، بپٹی شیا، آرنیکا، میوریاتک ایسڈ، لیکے سس، رہس ٹاکس۔

خوراک[ترمیم]

ایک سے 6 طاقت تک۔

حوالہ:

بورک میٹریا میڈیکا