سچترا سین

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
سچترا سین
(بنگالی میں: সুচিত্রা সেন ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائشی نام (بنگالی میں: রমা দাশগুপ্ত)،  (انگریزی میں: Roma Dasgupta ویکی ڈیٹا پر (P1477) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیدائش 6 اپریل 1931ء[1][2][3]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پبنا  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 17 جنوری 2014ء (83 سال)[4][1][3]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کولکاتا[4]  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات دورۂ قلب  ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفات طبعی موت  ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت برطانوی ہند (–14 اگست 1947)
بھارت (26 جنوری 1950–)
ڈومنین بھارت  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد مون مون سین  ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ فلم اداکارہ  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان ہندی،  بنگلہ،  انگریزی  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
بانگا بیبھوشن (2012)
 فنون میں پدم شری  (1972)  ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحہ  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

بنگالی اور ہندی فلموں کی اداکارہ .سچترا سین کی تاریخ پیدائش بعض لوگ 1931ء بتاتے ہیں اور بعض 1934ء۔ مغربی بنگال کے بیربھوم ضلع کے ایک گاؤں پنا میں ان کی پیدائش ہوئی جو اب بنگلہ دیش کا ایک حصہ ہے۔ وہ تین بھائیوں اور پانچ بہنوں میں پانچویں بیٹی تھیں۔ ان کا اصلی نام اوما تھا۔ ہائی اسکول میں تعلیم کے بعد ہی 1947ء میں کلکتہ کے ایک نوجوان دیباناتھ سین سے ان کی شادی کردی گئی۔ سچترا سین کا شمار ان ہیروئینوں میں ہوتا ہے جو فلمی دنیا میں داخل ہونے سے پہلے شادی شدہ تھیں اور ایک بچی کی ماں بھی۔

فلمی کیرئیر[ترمیم]

سچترا سین کے شوہر ان کے فن کارانہ رجحان سے واقف تھے۔ جب انھیں ایک بنگالی فلم ”سات نمبر قیدی“ میں ہیروئن کے رول کے لیے چنا گیا تو ان کے شوہر نے فوراً اجازت دے دی۔ جلد ہی ان کا شمار بنگالی اسکرین کی مقبولِ عام اداکارؤں میں ہونے لگا۔ ہندی فلموں سے ان کا تعارف مشہور بنگالی ہدایت کار بمل رائے کی فلم ”دیوداس“ سے ہوا۔ بمل رائے اس فلم میں پاروتی (پارو) کے رول کے لیے مینا کماری کو لینا چاہتے تھے لیکن وہ اس فلم کے لیے وقت نہیں نکال سکیں۔ پھر مدھوبالا کا نام زیر غور رہا لیکن ان دنوں مدھو بالا اور دلیپ کمار کے تعلقات کشیدہ ہو چکے تھے۔ اس لیے قرعہٴ فال سچترا سین کے نام نکلا۔ 1955ء میں ریلیز ہونے والی فلم ”دیوداس“ باکس آفس پر اتنی کامیاب نہیں رہی لیکن آج تک اسے ایک کلاسک فلم تسلیم کیا جاتا ہے۔ دیوداس“ کے بعد سچترا سین نے کئی ہندی فلموں میں کام کیا جیسے، مسافر، چمپا کلی، سرحد، بمبئی کا بابو، ممتا اور آندھی، وغیرہ اور ہر فلم میں اپنی خوبصورتی اور موثر اداکاری کے نقوش چھوڑے۔

کنارہ کشی[ترمیم]

اپنی غیر معمولی مقبولیت کے دور میں اچانک 1978ء میں فلموں اور عوامی زندگی سے انھوں نے کنارہ کشی اختیار کرلی، حتیٰ کہ انھوں نے صحافت کو انٹرویو دینے بھی چھوڑ دے دیے۔ بعد میں مکمل طور پر رام کرشنا مشن سے وابستگی اختیار کرلی۔ سچترا سین اپنی مقبولیت کے عروج میں ہی اپنے شوہر سے علاحدہ ہو گئی تھیں ان کے ساتھ ان کی اکلوتی بیٹی، مون مون سین تھیں اور آج تک بھی وہ اپنی بیٹی اور ان کی دو بیٹیوں ریاس سین اور ریما سین کے ساتھ ہی رہتی ہیں۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ^ ا ب انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس آئی ڈی: https://wikidata-externalid-url.toolforge.org/?p=345&url_prefix=https://www.imdb.com/&id=nm0784042 — اخذ شدہ بتاریخ: 13 اکتوبر 2015
  2. http://www.nytimes.com/2014/01/19/movies/suchitra-sen-actress-famed-in-bengali-cinema-dies-at-82.html
  3. ^ ا ب فائنڈ اے گریو میموریل شناخت کنندہ: https://www.findagrave.com/memorial/123609692 — بنام: Suchitra Sen — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  4. ^ ا ب http://www.bbc.co.uk/news/world-asia-india-25648140