عبد اللہ بن محمد

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
عبد اللہ بن محمد
عَبْد ٱللَّٰه ٱبْن مُحَمَّد
 

معلومات شخصیت
پیدائش 611 عیسوی[1]
مکہ, حجاز, سعودی عرب
وفات 615 عیسوی ، عمر 4 سال
مکہ, حجاز, سعودی عرب
والد محمد صلی اللہ علیہ وسلم
والدہ خدیجہ الکبریٰ
بہن/بھائی
خاندان اہل بیت
مقالہ بہ سلسلۂ مضامین

اولادِ محمد

حضرت محمد کے بیٹے

قاسم _ عبداللہ _ ابراھیم

حضرت محمد کی بیٹیاں

فاطمہ _ زینب _ ام کلثوم
رقیہ

حضرت فاطمہ کی اولاد
بیٹے

حسن _ حسین _ محسن

حضرت فاطمہ کی اولاد
بیٹیاں

زینب _ ام کلثوم


عبد اللہ بن محمد(پیدائش:611 عیسوی / وفات: 615 عیسوی) (عربی:عبد اللہ بن محمد) یا طاہر بن محمد اور طیب بن محمد بھی کہا جاتا ہے[2][3]حضور پاک صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور حضرت خدیجہ رَضی اللہُ تعالیٰ عنہا کے بیٹے تھے۔ آپ بھی صغر سنی میں ہی انتقال کر گئے۔ القاسم بن محمد آپ کے بڑے بھائی تھے۔ عبد اللہ بن محمد (عربی: عَبْد ٱللَّٰه ٱبْن مُحَمَّد) جسے الطاهر (پاک) اور الطیب (الطیف 'اچھا')[4] کے نام سے بھی مشہور تھے۔دراصل طیب اور طاہر آپ کے القابات تھے۔آپ کے والد محمد صلی اللہ علیہ وسلم آپ کو طیب کہہ کر پکارتے تھے اور والدہ حضرت خدیجہ الکبریٰ رضی اللہ عنہا آپ کو طاہر کہہ کر پکارتی تھیں۔ ان کا انتقال بچپن میں ہوا۔ آپ کا پورا نام عبد اللہ بن محمد بن عبد اللہ ابن شیبہ تھا۔ آپ کے والد محمد صلی اللہ علیہ وسلم ایک کامیاب تاجر بن گئے اور تجارت سے وابستہ رہے۔ اپنے راست کردار کی وجہ سے محمد نے عرفی نام "الامین" (عربی: الامين) حاصل کیا، جس کا مطلب ہے "وفادار، قابل اعتماد" اور "الصادق" جس کا مطلب ہے "سچ"[5] اور ایک غیر جانبدار ثالث کے طور پر تلاش کیا گیا۔ [6] آپ کی شہرت نے 595 میں خدیجہ الکبریٰ رضی اللہ عنہا کی طرف سے ایک تجویز کو راغب کیا۔جو ایک کامیاب کاروباری خاتون تھیں۔ محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے شادی کے لیے رضامندی ظاہر کی، جو ہر لحاظ سے خوش آئند تھی۔ نکاح کے بعد ان کے بڑے بھائی القاسم پیدا ہوئے۔ قاسم محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور خدیجہ الکبریٰ رضی اللہ عنہا کے بڑے بیٹے تھے۔ قاسم کے بعد ان کی چار بہنیں پیدا ہوئیں۔ عبد اللہ کی پیدائش 611 عیسوی کے لگ بھگ ہوئی۔ وہ محمد اور خدیجہ کا سب سے چھوٹا بچہ تھا۔ محمد نے اسے اپنے والد کا نام دیا۔ عبد اللہ کی وفات 4 سال 615 عیسوی میں ہوئی۔[7][8]

مزید دیکھیے

حوالہ جات

  1. Wakar Akbar Cheema (4 December 2017)۔ "The age of Khadija at the time of her marriage with the prophet"۔ Islamic Center for Research and Academics۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 اگست 2020۔ The latest estimate is that he was born a year after the proclamation of the message when the Prophet was forty-one and Khadija fifty-six. 
  2. "انوار القرآن (سورۃ الکوثر)"۔ 27 ستمبر 2007 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 جنوری 2009 
  3. حیاتِ نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم (جلد دوم، فصل دو اور تیرانوے)
  4. "The Light of The Holy Qur'an (Sura Kauthar (The Abundance))"۔ 27 ستمبر 2007 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 جولا‎ئی 2006 
  5. Mahdi Rizqullah Ahmed (2005)۔ A Biography of the Prophet of Islam: In the Light of the Original Sources, an Analytical Study (بزبان انگریزی)۔ Translated by Syed Iqbal Zaheer۔ Darussalam۔ صفحہ: 133۔ ISBN 9789960969022۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 ستمبر 2017 
  6. Majid Ali Khan (1998)۔ Muhammad the final messenger (1998 ایڈیشن)۔ India: Islamic Book Service۔ صفحہ: 332۔ ISBN 978-81-85738-25-3 
  7. Esposito (1998), p. 6
  8. John Esposito (1998)۔ Islam: The Straight Path (3rd ed.)۔ Oxford University Press۔ صفحہ: 9, 12۔ ISBN 978-0-19-511234-4