برہان الدین ربانی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
برہان الدین ربانی
(فارسی میں: برهان‌ الدین رباني ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تفصیل=
تفصیل=

صدر افغانستان
مدت منصب
13 نومبر 2001 – 22 دسمبر 2001
وزیر اعظم عبدالغفور روان فرهادی
ملا عمر
(سپریم کونسل کے سربراہ)
حامد کرزئی
مدت منصب
28 جون 1992 – 27 ستمبر 1996
وزیر اعظم عبدالصبور فريد کوهستاني
گلبدين حكمتيار
ارسلا رحماني (قائم مقام)
احمد شاه احمدزی (قائم مقام)
صبغت الله مجددي
ملا عمر
(سپریم کونسل کے سربراہ)
صدر شمالی اتحاد
مدت منصب
27 ستمبر 1996 – 13 نومبر 2001
وزیر اعظم گلبدين حكمتيار
عبدالرحیم غفورزی
عبدالغفور روان فرهادی
منصب قائم
منصب ختم
معلومات شخصیت
پیدائش 20 ستمبر 1940ء  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
باڈون،  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 20 ستمبر 2011ء (71 سال)[1][2][3]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کابل[4]  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات انفجاری آلہ  ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مدفن کابل[5]  ویکی ڈیٹا پر (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفات قتل،  خودکش حملہ  ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت افغانستان
مملکت افغانستان (–1973)  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب سنی اسلام
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ کابل (1959–1963)
جامعہ الازہر (1966–1968)  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تخصص تعلیم قانون اور اسلامی الٰہیات،اسلامی فلسفہ  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعلیمی اسناد ایم اے  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ سیاست دان،  ماہر تعلیم،  استاد جامعہ  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملازمت جامعہ کابل  ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عسکری خدمات
لڑائیاں اور جنگیں جنگ افغانستان  ویکی ڈیٹا پر (P607) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

پروفیسر برہان الدین ربانی (پیدائش 20 ستمبر 1940ء) سنہ 1992ء سے 1996ء تک افغانستان میں سوویت اتحاد کی شکست کے بعد قائم ہونے والی حکومت کے صدر رہے اور 1994ء میں طالبان کی حکومت قائم ہونے سے پہلے معزول ہو گئے۔برہان الدین ربانی افغانستان کے بڑے لیڈروں میں شمار ہوتے تھے، وہ مشہور کمانڈر احمد شاہ مسعود کے استاذ تھے۔ انھوں نے سنہ 2002ء میں افغانستان پر امریکی حملے کی حمایت کی تھی۔برہان الدین ربانی کا تعلق تاجک برادری سے تھا اور وہ 1992ء سے 1996ء تک افغانستان کے صدر کے عہدے پر فائز رہے۔

امن کونسل کی سربراہی[ترمیم]

سال 2010ء میں انھیں عسکریت پسندوں کے ساتھ مفاہمت کے لیے قائم کی گئی اعلیٰ امن کونسل کا سربراہ نامزد کیا گیاتھا۔

خود کش حملہ و وفات[ترمیم]

ستمبر 2011ء میں کابل میں امریکی سفارتخانے کے باہران پر خودکش حملہ ہوا جس میں وہ جاں بحق ہو گئے۔نیٹو حکام کے مطابق دو خودکش حملہ آوروں نے انھیں مفاہمت کا جھوٹا تاثر دیا تھا جنھوں نے ان پر حملہ کیا۔ طالبان کے ایک ترجمان نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے برطانوی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ عسکریت پسند تنظیم نے دو انتہائی تربیت یافتہ جنگجوؤں کو پروفیسر ربانی سے روابط قائم کرنے کی ذمہ داری سونپی تھی۔

پسماندگان[ترمیم]

پروفیسر برہان الدین ربانی نے پسماندگان میں دو بیٹے صلاح الدین ربانی شجاع الدین ربانی اور ایک بیٹی فاطمہ ربانی چھوڑی ہیں۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. http://www.bbc.co.uk/news/world-south-asia-14985779
  2. Brockhaus Enzyklopädie online ID: https://brockhaus.de/ecs/enzy/article/rabbani-burhanuddin — بنام: Burhanuddin Rabbani — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  3. بنام: Burhanuddin Rabbani — Munzinger person ID: https://www.munzinger.de/search/go/document.jsp?id=00000020314 — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  4. ربط : https://d-nb.info/gnd/1028171862  — اخذ شدہ بتاریخ: 31 دسمبر 2014 — اجازت نامہ: CC0
  5. https://www.theguardian.com/world/gallery/2011/sep/23/funeral-burhanuddin-rabbani-kabul-pictures