ریختہ
ریختہ | |
---|---|
مقامی | بھارت |
علاقہ | جنوبی ایشیا |
دور | اٹھارویں صدی تک |
معیاری اشکال | |
لہجے | |
نستعلیق | |
زبان رموز | |
آیزو 639-3 | – |
urd-rek |
ریختہ اردو زبان کی ادبی بولی ہے۔ یہ اردو زبان کے پرانے ناموں میں سے ایک ہے۔
مشہور شاعر مرزا اسد اللہ خان غالب نے ریختہ کے بارے میں کہا تھا کہ
” | ریختے کے تمھیں استاد نہیں ہو غالبؔ
کہتے ہیں اگلے زمانے میں کوئی میرؔ بھی تھا |
“ |
لفظ ریختہ پر کلاسیکی اردو شاعری میں بہت سے اشعار ملتے ہیں۔ مثلاً میر تقی میر دہلوی کا ایک شعر ہے
” | ریختہ کاہے کو تھا رتبۂ اعلیٰ پہ میر
جو زمیں نکلی اسے تا آسماں لے گیا |
“ |