باب:گلگت بلتستان

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

باب گلگت بلتستان

پاکستان کے نقشے میں گلگت بلتستان کا مقام

گلگت بلتستان پاکستان کا شمالی علاقہ ہے۔ تاریخی طور پر یہ تین ریاستوں پر مشتمل تھا یعنی ہنزہ، گلگت اور بلتستان۔ 1848ء میں کشمیر کے ڈوگرہ سکھ راجہ نے ان علاقوں پر بزور قبضہ کر لیا اور جب پاکستان آزاد ہوا تو اس وقت یہ علاقہ کشمیر کے زیرِ نگیں تھا۔ 1948ء میں اس علاقے کے لوگوں نے خود لڑ کر آزادی حاصل کی اور اپنی مرضی سے پاکستان میں شمولیت اختیار کی۔ 2009ء میں اس علاقے ہو آزاد حیثیت دے کر پہلی دفعہ یہاں انتخابات کروائے گئے۔ جس کے نتیجے میں پاکستان پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے سید مہدی شاہ پہلے وزیر اعلیٰ منتخب ہوئے، شمالی علاقہ جات کی آبادی 20لاکھ نفوس پر مشتمل ہے جبکہ اس کا کل رقبہ 72971مربع کلومیٹر ہے ‘ اردو کے علاوہ بلتی اور شینا یہاں کی مشہور زبانیں ہیں۔ گلگت و بلتستان کا نیا مجوزہ صوبہ دوڈویژنز بلتستان اور گلگت پر مشتمل ہے۔ اول الذکر ڈویژن سکردو اور گانچے کے اضلاع پر مشتمل ہے جب کہ گلگت ڈویژن گلگت،غذر،دیا میر، استور اورہنزہ نگر کے اضلاع پر مشتمل ہے۔ شمالی علاقہ جات کے شمال مغرب میں افغانستان کی واخان کی پٹی ہے جو پاکستان کو تاجکستان سے الگ کرتی ہے جب کہ شمال مشرق میں چین کے مسلم اکثریتی صوبے سنکیانگ کا ایغورکا علاقہ ہے۔ جنوب مشرق میں مقبوضہ کشمیر، جنوب میں آزاد کشمیر جبکہ مغرب میں صوبہ سرحد واقع ہیں۔ اس خطے میں سات ہزار میٹر سے بلند 50 چوٹیاں واقع ہیں۔ دنیا کے تین بلند ترین اور دشوار گزار پہاڑی سلسلے قراقرم،ہمالیہ اور ہندوکش یہاں آکر ملتے ہیں۔ دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو بھی اسی خطے میں واقع ہے۔ جب کہ دنیا کے تین سب سے بڑے گلیشئیر بھی اسی خطے میں واقع ہیں۔

منتخب مضمون

دیوسائی نیشنل پارک سطح سمندر سے 13،500 فٹ اونچائی پر واقع ہے۔ پارک 3000 مربع کلومیٹر پر پھیلا ہوا ہے۔ نومبر سے مئی تک پارک برف سے ڈھکا رہتا ہے۔ بہار کے موسم میں پارک پھولوں اور کئی اقسام کی تتلیوں کے ساتھ ایک منفرد نظارہ پیش کرتا ہے۔ (مزید دیکھیے۔۔۔)

منتخب تصویر

ٹرانگو ٹاور پاکستان کی بلند ترین اور عمودی ترین چوٹی جو کہ گلگت بلتستان کے علاقے شگر میں واقع ہے ہر سال دنیا بھر سے اسے دیکھنے اور چڑھنے آتے ہیں۔

کیا آپ جانتے ہیں۔۔۔

ہنزہ شمالی پاکستان کا ایک علاقہ ہے۔ اسے وادی ہنزہ بھی کہتے ہیں۔ یہ گلگت سے شمال میں نگر کے ساتھ اور شاہراہ ریشم پر واقع ہے۔ یہ چھوٹی چھوٹی بستیوں کا مجموعہ ہے۔ سب سے بڑی بستی کریم آباد ہے۔ سیاحوں کا یہ بڑا مرکز ہے۔ راکاپوشی کا نظارہ بہت دلفریب ہے۔پاک فوج میں ملازمت اور سیاحوں کی خدمت سب سے بڑا زریعہ روز گار ہے۔ دریاۓ ہنزہ اسکے ساتھ سے گزرتا ہے۔ یہاں کے لوگوں کی زبان وخی اور بروشسکی ہے۔ لیکن یہاں کے لوگ شینا زبان بھی بولتے ہیں۔ تین جغرافیائی حصوں، یعنی مرکزی ہنزہ، وادی گوجال اور شیناکی پر مشتمل وادی ہنزہ منفرد ثقافتوں اور سیاحتی مقامات کا مرکز ہے. مشہور سیاحتی مقامات میں قلعہ بلتت، قلعہ التت، بوریت جھیل، دریاۓ ہنزہ کی حادثاتی بندش سے وجود میں آنے والی ٢٢ کلومیٹر گوجال جھیل، پھسو گلیشر، درہ خنجراب، درہ منتکا، گلمت، التر کی پہاڑی اور وادی شمشال شامل ہیں.

زمرہ جات

آپ کے کرنے کے کام

وادیاں اور خطے

موضوعات گلگت بلتستان

ویکیمیڈیا ساتھی منصوبے

گلگت بلتستان گلگت بلتستان گلگت بلتستان گلگت بلتستان گلگت بلتستان گلگت بلتستان گلگت بلتستان
ویکی اخبار
آزاد متن خبریں
ویکی اقتباسات
مجموعہ اقتباسات متنوع
ویکی کتب
آزاد نصابی ودستی کتب
ویکی منبع
آزاد دارالکتب
وکشنری
لغت ومخزن
ویکیورسٹی
آزاد تعلیمی مواد ومصروفیات
العام
انبار مشترکہ ذرائع

متعلقہ ابواب

مذہب: ہندومت ۔ بدھ مت ۔ جین مت ۔ سکھ مت ۔ اسلام ۔ عیسائیت ۔ یہودیت
جغرافیہ: ایشیاء ۔ چین ۔ پاکستان ۔ بھوٹان ۔ بنگال ۔ بنگلہ دیش ۔ سری لنکا

سیاسیات: سارک ۔ پاکستانی حکومت ۔ کھیل: کرکٹ
واقعات: تحریک آزادی ہند

فیصل آباد اسلام آباد چترال کراچی لاہور

ویکیپیڈیاز پاکستانی زبانوں میں

كشميري (Kashmiri) ۔ پښتو (Pashto) ۔ فارسی (Persian) ۔ پنجابی (Punjabi) ۔ سنڌي (Sindhi) ۔

اردو (Urdu)
سرور کیش کو صاف کریں