سدپارہ جھیل

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
سدپرہ سر جھیل
2002
محل وقوعسکردو وادی
جغرافیائی متناسقصفحہ ماڈیول:Coordinates/styles.css میں کوئی مواد نہیں ہے۔35°13′46″N 75°37′49″E / 35.229521°N 75.630398°E / 35.229521; 75.630398
نکاسی طاس ممالکپاکستان
آبادیاںسکردو
ویب سائٹhttp://www.skardu.pk

سدپارہ جھیل کا اصل نام سَتپَرَہ سر (satpara sar) ہے جس کا معنی ہے سات ندیوں کا جھیل، لیکن اردو لکھائی سے نابلد عناصر نے سَتپرَہ سے سدپارہ بنادیا. یہ سطح سمندر سے آٹھ ہزار پانچ سو فٹ کی بلندی سکردو شہر سے کچھ دور پر واقع ہے۔ یہ خوبصورت جھیل میٹھے پانی سے لبریز ہے اور اس کے دو تین سمت سنگلاخ چٹانیں ہیں۔ موسم سرما میں ان پہاڑوں پر برف پڑتی ہے اور جب گرمیوں کے آغاز میں یہ برف پگھلنا شروع ہوتی ہے تو نہ صرف ان کا بلکہ چند گھنٹوں کی مسافت پر واقع دیوسائی نیشنل پارک سے نکلنے والے قدرتی ندی نالوں کا پانی بھی بہتا ہوا اس میں جا گرتا ہے ۔

وجہ تسمیہ[ترمیم]

سدپارہ بلتی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی ہیں سات دروازے اس کی وجہ یہ ایک دیومالائی کہانی ہے جو یہ ہے

جس جگہ یہ جھیل ہے وہاں صدیوں پہلے ایک گاؤں ہوا کرتا تھا۔ کہتے ہیں کہ ایک دن اس گاؤں میں کوئی بزرگ فقیر کے بھیس میں لوگوں کو آزمانے کے لیے آئے۔انہوں نے بستی والوں سے کھانے پینے کی چیزیں مانگی۔سوائے ایک بڑھیا کے کسی نے بھی ان کی مدد نہیں کی۔ اس بزرگ نے بستی والوں سے ناراض ہو کر انہیں بددعا دی لیکن ساتھ ساتھ یہ دعا بھی کی نیک بڑھیا جس نے ان کی مدد کی تھی، اسے کچھ نقصان نہ پہنچے۔ دعا قبول ہوئی اور راتوں رات گاؤں الٹ گیا اور اس کی جگہ پانی کا چشمہ پھوٹ پڑا اور دیکھتے ہی دیکھتے یہ پانی ایک بڑی جھیل میں تبدیل ہو گیا۔ البتہ حیرت کی بات یہ ہوئی کہ جس جگہ نیک دل بڑھیا کا گھر تھا وہاں پانی اس سے دور رہا۔ یوں یہ جزیرہ آج بھی سلامت ہے

حوالہ جات[ترمیم]

 یہ ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں اضافہ کر کے ویکیپیڈیا کی مدد کر سکتے ہیں۔