پاناما میں اسلام

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
کولون کا ایک اسلامی مرکز

اسلام کی پانامہ میں ایک لمبی تاریخ ہے 2009 میں پیو ریسرچ سنٹر کے مطابق پانامہ میں 24000 مسلمان ہیں جو کل آبادی کا 0.7 فیصد ہیں۔[1]

ابتدائی تاریخ[ترمیم]

سب سے پہلے 1552 میں مسلمانوں کو مانڈیکا قبائل سے سونے کی کان میں کام کرنے کی لیے لایا گیا۔ مانڈیکا لوگ مسلمان تھے اور ہسپانوی قانون کے مطابق ان کو لانا ممنوع تھا لیکن اس کی خلاف ورزی کی گئی۔ 1552 میں پانامہ کے بحراوقیانوس والے ساحل پر جہاز کے ڈوبنے سے تقریبا 500 مانڈیکا افراد فرار ہو گئے تھے۔[2] انھوں نے ہسپانویوں کے خلاف جنگ کے لیے بایانو نامی شخص کو اپنا رہنما بنایا۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "آرکائیو کاپی" (PDF)۔ 19 مئی 2011 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 مارچ 2013 
  2. Islam Outside the Arab World By David Westerlund, Ingvar Svanberg, pg. 452