خلیل خان اشک

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

ان کے حالات زندگی معلوم نہیں۔ فورٹ ولیم کالج سے 1801ء میں وابستہ ہوئے۔ اس کے بعد ان کی زندگی کے حالات پر مکمل پردا پڑا ہوا ہے۔ فورٹ ولیم کالج کی ملازمت کے دوران اشک نے چار کتابیں تالیف کیں جن کے نام ہیں۔
داستان امیر حمزہ۔ اکبر نامہ، گلزار چین اور رسالہ کائنات لیکن ان کی مشہور کتاب داستان امیر حمزہ ہے۔ اس کتاب میں اشک کی زبان بہت صاف اور سلیس ہے۔ جگہ جگہ پر مصنف نے قافیے سے کام لیا ہے۔ اور سیدھی سادی باتوں کو ادبی اور شاعرانہ انداز میں بیان کرکے اس کی دلکشی میں اضافہ کیا ہے۔ نیز قصے میں مقامی معاشرت کا رنگ بھی دکھایا گیا ہے۔ یہ کتاب اس قدر مشہور ہوئی کہ ہر فرد اس کے نام سے واقف ہے لیکن جس قدر کتاب کو شہرت حاصل ہوئی اس قدر مصنف گمنامی میں چلا گیا۔