فرخندہ لودھی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

فرخندہ لودھی 21 مارچ 1937کو ساہیوال میں پیدا ہوئیں۔ آبا و اجداد مشرقی پنجاب کے رہنے والے تھے۔ اس نے بچپن کا زمانہ ہوشیار پور میں گزارا۔ والد محمکہ پولیس میں ملازم تھے ساہیوال میں بسلسلہ ملازمت آنا جانا تھا۔ قیام پاکستان کے بعد ساہیوال میں مستقل سکونت اختیار کی۔ گورنمنٹ گرلز ہائیاسکول سے میٹرک اور گورنمنٹ کالج برائے خواتین سے بی۔ اے پاس کرنے کے بعد 1958ء میں لاہور آئیں۔ اور پنجاب یونیورسٹی سے لائبریری سائنس میں ڈپلوما حاصل کرکے محکمہ تعلیم میں ملازم ہوگئیں۔ 15 اگست 1961ء کو صابر علی لودھی (استاد شعبہ اردو گورنمنٹ کالج لاہور) سے شادی ہوئی 1963ء میں اردو ادب میں ایم اے کیا ادب کے مطالعہ کا شوق بچپن سے تھا۔ لیکن پہلی کہانی گولڈ فلیک 1964 میں لکھی۔ جنگ ستمبر 1965میں جنگ کے موضوع پر ایک کہانی پاربتی لکھی جس کے سبب ادبی حلقوں میں متعارف ہوئیں۔ فرخندہ کا طبعی میلان موسیقی کی طرف تھا لیکن گھر کا ماحول سخت گیر لوگوں پر مشتمل تھا۔ موسیقی کے ریاض کا موقع ملتا تو وہ کبھی افسانہ نویس نہ بنتی۔ دولت مند ہوتی تو مصوری میں پناہ لیتی۔ آخری چند سالوں میں پنجاب لائبریری ایسوسی ایشن کی جنرل سیکرٹری کی حیثیت سے انھوں نے لائبریریوں کے فروغ کے لیے جو کام کیے اس سے گمان گزرتا ہے کہ اگر وہ سیاست کے میدان میں آتی تو ضرور کامیاب رہتی۔

فرخندہ لودھی کا انتقال 5 مئی 2010 کو لاہور میں ہوا۔