ملائیشیا ایئر لائنز کی پرواز 370

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
ملائیشیا ایئر لائنز پرواز 370
9M-MRO، حادثہ کا شکار ہوائی جہاز، پیرس میں 2011
لاپتہ ہوائی جہاز
تاریخ8 مارچ 2014ء (2014ء-03-08)
خلاصہلاپتہ
مقامآخری مقام رابطہ: صفحہ ماڈیول:Coordinates/styles.css میں کوئی مواد نہیں ہے۔6°55′15″N 103°34′43″E / 6.92083°N 103.57861°E / 6.92083; 103.57861
ہوائی جہاز
ہوائی جہاز قسمبوئنگ 777-200ای آر
آپریٹرملائیشیا ایئرلائنز
اندراج9M-MRO
مقام پروازکوالالمپور بین الاقوامی ہوائی اڈا
منزل مقصودبیجنگ کیپٹل انٹرنیشنل ایئرپورٹ
مسافر227
عملہ12

ملائیشیا کا ایک طیارہ جو 8 مارچ کو کوالالمپور سے بیجنگ جاتے ہوئے جو ملائیشیا اور ویتنام کے درمیان گم ہو گیا بدقسمت گمشدہ طیارے میں عملے کے 12 افراد سمیت 239 افراد سوار ہیں طیارے کا تاحال کچھ پتہ نہیں چلا۔

واقعات کا سلسلہ[ترمیم]

گمشدگی[ترمیم]

8 مارچ پر 00:41 مقامی وقت کو جہاز کوالا لمپور انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے روانہ ہوا اور منصوبے کے مطابق بیجنگ کیپٹل انٹرنیشل ایئرپورٹ میں 06:30 مقامی وقت کو اترنا تھا۔ 35,000 فٹ کی مقررہ کروز بلندی تک چڑھا اور 471 بحری میل فی گھنٹا پر سفر کر رہا تھا جب سارا رابطہ منقطع ہو گیا اور ٹرانسپونڈر کا سگنل بھی غائب ہو گیا۔ جہاز کا آخری معلوم مقام 01:20 مقامی وقت پر IGARI نامی وے پوائنٹ پر تھا۔

توقع تھی کہ جہاز نے ہو چی مِنھ شہر کے ایئر ٹریفک کنٹرول سے رابطہ قائم کرنا تھا، جیسے ہی وہ ویتنامی فضائی حدود میں داخل ہوا، اس مقام سے تھوڑے ہی شمال کو جہاں رابطہ منقطع ہوا۔ ایک دیگر جہاز کے پائلٹ نے MH370 کے پائلٹوں سے رابطہ قائم کرنے کی کوشش کی، ویتنامی ایئر ٹریفک کنٹرول سے رابطہ قائم کرنے کا درخواست آگے بھیجنے کے لیے، 1:30 کے تھوڑی دیر بعد۔ پائلٹ نے کہا کہ رابطہ قائم کیا گیا، لیکن بڑبڑاہٹ اور سٹیٹک کے علاوہ کچھ نہ سنائی دیا۔

ریڈار سکرین سے غائب ہونے سے ہہلے نہ جہاز کے عملے نے نہ کمیونیکیشن سسٹم نے ڈسٹریس سگنل بھیجا یا خراب موسم یا تکنیکی گڑبڑ کا اشارہ۔

بعد کا ابلاغ[ترمیم]

وال سٹریٹ جرنل نے بتایا، امریکی حکومت میں ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہ جہاز کا سیٹلائٹ کمیونیکیشن لِنک پانچ گھنٹے کے لیے ہر آدھا گھنٹا سگنل بھیجتا گیا، جو رولز روائس انجن صنعت کار نے وصول کیے۔ اس بیان سے نتیجہ نکالا گیا کہ ٹرانسپونڈر کے بند ہونے کے چار گھنٹے بعد جہاز ہوا میں رہا۔

ملیشیا کے قائم مقام وزیرِ ٹرانسپورٹ نے اس دعوے کو رد کیا اور کہا کہ انجن کا آخری سگنل 01:07 کو وصول کیا گیا، ریڈار سے غائب ہونے سے پہلے جو تھا۔ روٹرز نے بعد میں وضاحت کی کہ انجن ریپورٹ کی ناموجودگی کا یہ نہیں مطلب کہ جاری اڑان کا بالکل ثبوت نہیں ہے، بلکہ ثبوت ایک 'پِنگ' کی شکل بھی اختیار کر سکتا ہے، جو سیٹلائٹوں کو اشارہ کرتا ہے کہ جہاز رابطہ قائم کرنے کے لیے تیار ہے اور ضروری نہیں ہے کہ اس سگنل میں ڈاٹا یا معلومات بھی شامل ہو۔ وال سٹریٹ جرنل نے رولز روائس کا حوالہ نکال دیا اور کہا کہ جاری اڑان کا یقین جہاز کے سیٹلائٹ کمیونیکیشن لِنک سے بھیجے ہوئے سگنلوں کے تجزیے پر مبنی ہے اور ان سگنلوں میں کوئی ڈاٹا نہیں تھا۔

13 مارچ پر، وائٹ ہاؤس پریس سیکرٹری نے کہا کہ بحرِ ہند میں تلاش کا ایک نیا مقام قائم کیا جا رہا ہے، نئی معلومات پر مبنی۔ پینٹاگون کا ایک اعلیٰ اہلکار نے کہا کہ انھیں اندازہ تھا کہ جہاز کا تصادم بحر ہند میں ہوا۔ اِنمارسَیٹ نامی سیٹلائٹ کمپنی نے بھی تصدیق کیا کہ ان کے نیٹورک پر جہاز کا سگنل وصول کیا گیا۔

تخمینہ شدہ راستہ[ترمیم]

11 مارچ پر فوجی ریڈار کے سابق ڈاٹا کے تجزیے سے معلوم ہوا کہ شہری ریڈار سے رابطہ منقطع کرنے کے بعد، جہاز نے مغرب کو نازک موڑ لی اور آبنائے ملاکا کی طرف سفر کرنے لگا اور مزید ستر منٹ کے لیے جہاز ملیشیائی فوجی ریڈار پر نمودار رہا۔ جہاز نے ملیشیا کی خشکی پار کی اور پُولاؤُ پیراک کے نزدیک فوجی ریڈار سے غائب ہو گیا۔ یہ مقام شہری ریڈار سے غائب ہونے کے مقام سے 500 کلومیٹر دور تھا۔ نیو یارک ٹائمز اور روٹرز نے بیان کیا کہ راستے میں تبدیلی دلالت کرتی ہے کہ جہاز اس وقت پائلٹ کے قابو میں تھا۔

سیٹلائٹ سے وصول شدہ جہاز کے آخری 'پِنگ' سے جہاز اور سیٹلائٹ کے درمیان فاصلہ معلوم کیا گیا ہے اور اس کے مطابق جہاز کا اس وقت مقام سیٹلائٹ سے ہم فاصلہ دو قوسوں پر کہیں بھی پڑ سکتا ہے۔ ایک قوس قزاقستان اور ترکمنستان کے سرحد سے شمالی تھائیلینڈ تک دوڑتی ہے اور دوسری انڈونیشیا سے جنوبی بحر ہند کو۔

مسافر اور عملہ[ترمیم]

ملائیشیا ایئرلائنز نے 227 مسافروں کے نام اور قومیتوں جاری کیے ہیں جبکہ 12 عملے کے افراد بھی جہاز پر سوار تھے۔[1]

پرواز پر سوار لوگ اور قومیتیں 370
قومیت مسافر عملہ کل
 آسٹریلیا 6 6
 کینیڈا 2 2
 چین 152 152
 فرانس 4 4
 ہانگ کانگ[2] 1 1
 بھارت 5 5
 انڈونیشیا 7 7
 ایران[ا] 2 2
 ملائیشیا 38 12 50
 نیدرلینڈز 1 1
 نیوزی لینڈ 2 2
 روس 1 1
 تائیوان 1 1
 یوکرین 2 2
 ریاستہائے متحدہ 3 3
کل (15 قومییں) 227 12 239

گمشدہ طیارے کے بارے مفروضے[ترمیم]

  1. طیارہ جزائر انڈمان پر اتار لیا گیا
  2. طیارہ قزاقستان چلا گیا
  3. طیارہ جنوب کی سمت گیا
  4. طیارہ چین کا صحرائے تکلہ مکان میں چلا گیا
  5. آگ یا دیگر فنی خرابی کی وجہ سے طیارہ نے جزیرہ لنگکاوی کی طرف پرواز کی
  6. طیارہ پاکستان میں چلا گیا
  7. طیارہ کسی دوسرے طیارے کے ریڈار کے سائے میں چھپ گیا
  8. طیارے میں کشمکش کے بعد طیارہ اغوا
  9. ہوا کا دباؤ کم کر کے مسافروں کو مار دیا گیا
  10. طیارے کو دہشت گردی کے لیے دوبارہ اڑایا جائے گا

حوالہ جات[ترمیم]

  1. لوا خطا ماڈیول:Citation/CS1/Utilities میں 38 سطر پر: bad argument #1 to 'ipairs' (table expected, got nil)۔
  2. Kao, Ernest (9 March 2014)۔ "ہانگ کانگ wسلطنت عمان named as passenger on board missing ملائشیا Airlines flight"۔ South چین Morning Post۔ 26 دسمبر 2018 میں عمان-named-passenger-board-missing-ملائشیا-airlines اصل تحقق من قيمة |url= (معاونت) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 مارچ 2014 
  3. "Stolen jet passport 'no terror link'"۔ بی بی سی نیوز۔ 11 March 2014۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 مارچ 2014 

ملاحظات[ترمیم]

  1. The manifest released by ملائشیا Airlines lists an آسٹریاn and an Italian. These have since been identified as two ایرانian nationals who boarded Flight 370 using stolen passports.[3]