لودھی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

لودھی (پشتو:لودی/لودیان) ایک خاندان ہے جو پشتون نسلیت سے ہے اور پشتو بولنے والے ہیں، لودھیوں نے ہندوستان پہ حکومت کیا۔ اور دہلی سلطنت کا اہم شاخ تھا جس کو لودھی سلطنت کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔

لودھی قبیلے کو کچھ مورخین نے ترکوں سے اور کچھ نے عربوں سے ملانے کی کوشش کی لیکن یہ بات واضح ہے کہ لودھی افغان قبیلہ ہے جس کا تعلق قیس عبد الرشید کے بڑے بیٹے بیٹن سے ہے، جس کی مزید شاخیں، نیازی، سوری، مروت اور ترین کی شکل میں موجود ہیں۔ بیٹنی افغانوں میں سب سے پہلے جس شخص نے شہرت حاصل کی وہ لودھی تھا۔ اگرچہ یہ تین بھائی تھے، بڑا بھائی غازی (غلزئی) اس کے بعد لودھی اور پھر نیازی، لودھی چونکہ اپنے وطن غور میں رہتے تھے لیکن گھوڑوں کی تجارت ان کو ہندوستان کھینچ کر لے آئی خودابراہیم لودھی (لودھی سلاطنت کا بانی) گھوڑوں ہی کی تجارت کرتے تھے، ان کے حوالے سے ایک واقعہ مشہور ہے کہ سر ہند کے مقام پر جب وہ اپنے دوستوں کے ساتھ گھوڑوں کی تجارت میں مشغول تھے تو اسی دوران ایک فقیر بزرگ نعرے لگاتا ہوا وہاں پر پہنچا اور کہنے لگا کہ اگر کوئی دہلی کے تخت کو خریدنا چاہتا ہے تو میں اتنی قیمت پر اس کو دینے کے لیے تیار ہوں اور یوں بہلول لودھی جو ابراہیم لودھی کے بیٹے ہیں نے اس فقیر کے ساتھ دہلی کے تخت کا سودا کر لیا۔ پشتون میں اور پٹھانوں میں اکثریت راجپوتوں کی ہے اور پختونوں کا یہ قبیلہ بھی راجپوت ہی ہیں ۔ جو لودھی پنجاب میں آباد ہیں وہ راجپوت ہیں ۔ اسی طرح بہلول لودھی نے اپنے نام سے راجپوت گوت بہلیم کا آغاز بھی کیا ۔ جو بہلیم لودھی راجپوت ہیں ۔ لودھی راجپوتوں میں مسلمان اور ہندو بھی موجود ہیں ۔ اسی طرح بہلیم ایمپائر فیروز پور انڈیا میں ہے ۔ جس کا محل دیکھنے کے لائق ہے ۔ لودھی راجپوتوں کے کافی سارے گھرانے فیروزپور سے ہجرت کرکے پاکستان آباد ہو گئے ۔ مگر ابھی 6000 خاندان انڈیا میں آباد ہیں ۔ اور اسی طرح لودھی راجپوتوں کے ہزاروں خاندان پاکستان میں مقیم ہیں ۔ جو بہلیم اور لودھی بھی کہلاتے ہیں ۔ اور ابھی بھی بہت لودھی اپنے آپ کو پختون ہی کہتے ہیں اور راجپوت نہیں مانتے ۔

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]