تمغا

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
سلطنت عثمانیہ کا ایک اعزاز جو 'مجیدیہ' کہلاتا تھا، مسلم دنیا کے قدیم فوجی اعزازات میں سے ایک ہے

چھوٹی سی معدنی پلیٹ جس پر کوئی کتبہ یا نمونہ ثبت ہو جو کسی مشہور واقعہ یا موقع کی یادگار ہو۔ دور حاضر میں تو لفظ تمغا (انگریزی: Medals) کا یہی مخصوص مفہوم ہے۔ لیکن ازمنہ وسطی میں تمغوں اور سکوں میں باہم امتیاز نہیں کیا جاتا تھا۔ تمغا سازی کا فن چودھویں اور پندرھویں صدی کے درمیان اپنے عروج کو پہنچ گیا۔ اس سلسلے میں فرانسیسی اور ولندیزی کارخانے تمغا سازی کے لیے مشہور ہوئے۔ انگلستان میں سولہویں صدی سے تمغے بنائے جاتے تھے۔ چنانچہ جنگ واٹر لو 1815ء سے جنگی تمغے باقاعدہ دیے جاتے تھے۔ اور شجاعت، بہادری اور مردانگی اور نمایاں کارگزاری کے لیے بھی تمغے بنائے جاتے ہیں۔ وکٹوریہ کراس کا آغاز 1856ء میں ہوا اور اس طرح دوسرے برطانوی تمغے مختلف اوقات میں رواج میں آئے۔ شہنشاہ ایڈورڈ ششم کے زمانے سے تاجپوشی کے تمغے مسلسل دیے جاتے ہیں۔ پاکستان میں مختلف قسم کے تمغے شجاعت، کار گزاری، سماجی خدمات وغیرہ پر دیے جاتے ہیں۔ پاکستان کا اعلیٰ ترین فوجی اعزاز نشان حیدر ہے۔ اس کے علاوہ اولمپک کھیلوں اور اسی نوعیت کے دیگر مقابلوں میں پہلے دوسرے اور تیسرے نمبر پر آنے والے کھلاڑیوں کو طلائی، نقرئی اور کانسی کے تمغے دیے جاتے ہیں۔