سید حامد

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
سید حامد
معلومات شخصیت
پیدائش 28 March 1920
فیض آباد
وفات 29 December 2014
نئی دہلی
شہریت بھارت (26 جنوری 1950–)
برطانوی ہند (–14 اگست 1947)
ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950)  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
زوجہ Suraiyya Hamid
اولاد Samar, Saman and Faraz Hamid
عملی زندگی
مادر علمی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی
پیشہ مصنف[1]  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو[1]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

سید حامد (28مارچ 1920- 29دسمبر 2014) [2])ایک نامور بھارتی سفارتکار اور ماہر تعلیم تھے۔ وہ بھارتی انتظامیہ کے رکن اور علی گڑھ یونیورسٹی کے وائس چانسلر بھی تھے۔ انھوں نے کئی اہم کمیٹیوں میں خدمات سر انجام دی جس میں سچار کمیٹی شامل ہے[3] جسے یو پی اے حکومت کی طرف سے سماجی اور اقتصادی تحقیقات کے لیے مسلم کمیونٹی کے لیے قائم کیا گیا تھا۔ سید حامد 28 مارچ 1920ء کو فیض آباد میں سید مہدی حسن اور ستارہ شاہجہان بیگم کے گھر پیدا ہوئے۔ یہ گھرانہ بنیادی طور پر مراد پور سے تھا۔سید مہدی حسن تاریخ، ادب اور اسلامی تعلیم میں دلچسپی رکھتے تھے۔ سعید حامد نے مراد آباد انٹر کالج سے چھٹے گریڈ میں امتحان پاس کیا اور رام پور منتقل ہو گئے جہاں ان کے والد کو رام پور اسٹیٹ میں نئی نوکری ملی تھی۔ ٹھیک ایک سال بعد وہ واپس مرادآباد میں منتقل ہوئے۔ سال 1937ء میں مراد آباد انٹر کالج سے انھوں نے بارہویں کا امتحان پاس کیا۔ اور اپنا بی اے اور ایم اے انگریزی علی گڑھ یونیورسٹی سے مکمل کیا اور مزید ایک اور ایم اے فارسی میں داخلہ لے لیا۔ حامد کو اس کا دوسرا ایم اے مکمل کرنے سے پہلے ہی سال 1943ء میں اترپردیش کے سول سروسز کے لیے منتخب کیا گیا۔ سال 1947ء کے آخر میں اس نے اپنا ایم اے فارسی مکمل کر لیا جب ہندوستان آزاد ہوا۔ وہ پی سی ایس میں خدمات انجام اس وقت انجام دیتا رہا جب تک 1949ء میں اسے بھارتی انتظامی سروسز میں منتخب نہیں کر لیا گیا۔ حامد نے اترپردیش اور دہلی دونوں میں بیوروکریٹک تنظیمی ڈھانچے کے مراسلات پر کام کیا 1976ء سے 1980ء تک وہ اسٹاف انتخاب کمیٹی کے بانی اور چئیرمین تھے۔ 1980ء میں وہ ریٹائر ہوئے۔ اور جون 1980ء میں وہ اپنے الما میٹر (ایم ایم یو) کے نائب چانسلر مقرر ہوئے اور پانچ سال تک خدمات سر انجام دیتے رہے تھے۔ 1999ء میں ہمدرد یونیورسٹی کے چانسلر کے طور پر بھی خدمات کی۔ 29 دسمبر 2014ء کو ان کا انتقال ہوا

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ^ ا ب جی این ڈی آئی ڈی: https://d-nb.info/gnd/1034061089 — اخذ شدہ بتاریخ: 17 جولا‎ئی 2021
  2. Eminent Muslim educationist Saiyid Hamid dead - Times of India
  3. Sachar Committee - members آرکائیو شدہ 23 مارچ 2014 بذریعہ وے بیک مشین
تعلیمی عہدے
ماقبل 
A. M. Khusro
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی
1980–1985
مابعد 
Syed Hashim Ali