صارف:Tehseen Abidi

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

″--Tehseen Abidi (تبادلۂ خیالشراکتیں) 05:56, 29 اکتوبر 2014 (م ع و)

تنہائی اور اللہ کا ساتھ[ترمیم]

تنہائی میں اللہ ےتعالیٰ اپنے بندوں کے بہت قرہب ہوجاتا ہے ویسے تو اللہ تعالیٰ انسان کی شہ رگ سے بھی قریب ہوتا ہے لیکن وہ انسان کے اعمال میں دخل نہیں دنیا اُ س نے انسان کو مکمل اختیار دیا ہے کہ انسان اچھے اور برے جو چاہے اعمال کرے اُس کا ذمہ دار خود انسان ہے کیونکہ انسان کو اللہ تعالیٰ نے عقل اور شعور عطاء کیا ہے اس لئے انسان اپنے عقل اور شعور سے کام لے کر اچھے اور برے اعمال کرتا ہے لیکن اللہ تعالیٰ نے انسان کو تنہا نہیں چھوڑا ہے اس نے اپنے وسیلے انبیاء، بارہ امام علیہ السلام، اولیاء، صالیحین، صوفیاء، قلندر، نیک اور پاکیزہ بندوں کی صورت میں اس دُنیا میں بھیجے تاکہ وہ لوگوں کو سیدھا راستہ دکھا سکیں اور گمراہی سے بچا سکیں۔ لیکن جب انسان تنہائی میں اِن وسیلوں کے ذریعے اپنے خدا کو پکارتا ہے تو وہ اللہ کو اپنے انتہائی قریب پاتاہے اور اللہ]انسان کی مدد کرتا ہے اور وہ انسان کو برائی سے محفوظ رہنے کی طاقت عطاء کرتا ہے۔

حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تنہائی میں اللہ سے قربت[ترمیم]

انسان جب بھی اکیلا اور تنہا ہوتا ہے وہ اپنے اللہ کے زیادہ سے زیادہ نزدیک ہوتا ہے یہی وجہ ہے کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم غارِ حرا میں اللہ کے زیادہ سے قریب ہونے کے لئے جاتے تھے اور وہ کئی کئی دن وہاں قیام کرتے تھے اور اپنے پاک پروردگار کی عبادت کرتے تھے۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم اپنے سات صرف ستو اور پانی لے جاتے تھے اور اپنے اللہ سے اپنے دل کی باتیں کرتے تھے اور غور و فکر کرتے تھے۔ غاِر حرا میں ہی حضرت جبرائیل علیہ السلام نازل ہوئے تھے اور قرآنِ مجید کی پہلی سورۃ بھی اسی غارِ حرا میں نازل ہوئی تھی۔

آپ کی تنہائی اور اللہ کی قُربت[ترمیم]

اس لئے ضروری ہے کہ آپ جب رات کو سونے سے پہلے اپنے اللہ کے قریب ہوں اور اس سے چپکے چپکے اپنے دلکی باتیں کریں اور اپنے دن کے سارے اعمال پر نظر ڈالیں تو آپ اس تنہائی میں اپنے آپ اللہ کو اپنے دل کے بہت قریب پائیں گے اورقربت کےاس لمحے میں آپ اللہ سے خود کو برائیوں اور گناہوں سے بچنے کے لئے مدد مانگے آپ میری بات کا یقین کریں اللہ کی طرف سے آپ کو برائی اور گناہوں سے بچنے کی پوری مدد ملی گی اور آپ اپنے اندر ایک بہت بڑی قوت محسوس کریں گے ویسے تو اللہ تعالیٰ ہر لمحے آپ کی شہ رگ سے بھی قریب ہوتا ہے لیکن وہ آپ کے اچھے اور برے عمل میں دخل نہیں دیتا اس چیز کا اختیار اللہ نے آپ کو دے رکھا ہے کہ آپ جو چاہے عمل کریں یہ آپ پر منحصر ہے آپ چاہے اچھا عمل کریں یا برا عمل آپ کو اس کا اختیار ہے اور آپ کہ ان اعمال کا بدلہ وہ قیامت کے دن آپ کو عطاء کرے گا۔ لیکن تنہائی میں آپ اللہ سے اپنے گناہوں کی توبہ اور ان سے محفوظ رہنے کے لئے اس سے ضرورمدد مانگے کیونکہ توبہ کا دروازہ ہر شخص کے لئے کھلا ہے آپ یقین کریں آپ کو رات کی اس تنہائی میں اللہ کی مدد ضرور حاصل ہو گی اور آپ برائی اور گناہ کرنے سے محفوظ رہیں گے۔

میری تنہائی اور میرا رب[ترمیم]

میں جب بھی سارا دن دُنیا کے جھمیلوں سے تھک ہار کو رات کو تنہا ہوتا ہوں تو اپنے اللہ کو اُس کے بنائے ہوئے وسیلوں کے ذریعے پُکارتا ہوں تو یقین مانیے میں اپنے اللہ کو اپنے دل کے انتہائی قریب پاتا ہوں اور مجھ جیسے گناہ گار انسان کو برائی سے محفوظ رہنے کی طاقت ملتی ہے۔ آپ بھی یہ کرکے دیکھیے آپ کو بھی برائی سے بچنے کی طاقت ملے گی۔

                             صارف تحسین عابدی کا ایک شعر

میں جب بھی تنہا ہوتا ہوں

میرا رب میرے ساتھ ہوتا ہے

صارف تحسین عابدی کے اشعار[ترمیم]

میری سوچ پر پہرے نہ بٹھائو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

مجھ پر پابندیاں نہ لگائو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

میں ہوں آزاد منش۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

مجھ کو غلامی کی زنجیریں نہ پہنائو