سمندری طوفان نیلوفر

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
سمندری طوفان نیلوفر
 

معلومات
ملک عمان
پاکستان
بھارت  ویکی ڈیٹا پر (P17) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
آغاز 23 اکتوبر 2014  ویکی ڈیٹا پر (P580) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اختتام 31 اکتوبر 2014  ویکی ڈیٹا پر (P582) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کمتر فضائی دباؤ
ہوا کی زیادہ سے زیادہ رفتار
نقصانات
ہلاکتیں

انتہائی شدید گردبادی طوفان نیلوفر منطقۂ حارہ میں جنم لینے والا ایک طاقت ور طوفان تھا جس سے گجرات اور سندھ کو خطرہ لاحق تھا۔ یہ 2007ء میں بحیرۂ عرب کے طوفان گونو کے بعد سے اب تک کا سب سے زور آور طوفان ہے۔ 25 اکتوبر کو بحیرۂ عرب میں کم دباؤ والے علاقے میں دباؤ کے اضافے سے نیلوفر کا آغاز ہوا۔ 27 اکتوبر کو شدت میں بتدریج اضافے کے باعث، بھارتی محکمۂ موسمیات نے نیلوفر کو انتہائی شدید گردبادی طوفان قرار دیتے ہوئے درجہ اوّل کا انتباہ جاری کیا۔
طوفان کا نام نیلوفر، ایک پھول کے نام پر رکھا گیا ہے۔ یہ نام پاکستان نے تجویز کیا تھا۔[1]

موسمیاتی تاریخ[ترمیم]

اکتوبر کے اواخر میں، بحیرۂ عرب میں ایک کم دباؤ والا مقام تشکیل پایا۔ شمال کی طرف بڑھتے بڑھتے اس میں بتدریج شدت آتی گئی اور مشترکہ مرکز برائے انتباہِ طوفان (JTWC) نے 24 اکتوبر کو منطقۂ حارہ میں گردبار کی تشکیل کا انتباہ جاری کیا۔[2] اگلے دن، بھارتی محکمۂ موسمیات نے طوفان کو دباؤ کی درجہ بندی دی اور اسے 04A سے موسوم کیا۔[3] 26 اکتوبر کو یہ اپنے مقام پر موجود رہا اور اس کے دباؤ کی شدت میں مزید اضافہ آتا گیا۔ چند ہی گھنٹوں میں، بھارتی محکمۂ موسمیات نے اطلاع جاری کی کہ طوفان کی شدت میں اضافے کے باعث یہ گردبادی طوفان کی صورت اختیار کر گیا ہے اور اسے نیلوفر نام دیا۔ یہ اس موسم میں آنے والا تیسرا طوفان ہے۔[4]

تیاری[ترمیم]

گجرات، انڈیا[ترمیم]

توقع ہے کہ طوفان گجرات کے ایک قصبے نلیا سے ٹکرائے گا۔ وزیرِ اعلیٰ گجرات آنندیبن پٹیل نے جھونپڑیوں اور خستہ حال مکانات سے لوگوں کے انخلا کے احکامات جاری کیے ہیں۔ اُنھوں نے نقصانات سے محفوظ رہنے کے لیے، فصلوں کی گوداموں میں منتقلی اور درختوں کی کٹائی کے احکامات بھی جاری کیے۔

پاکستان[ترمیم]

ماہی گیروں کو سمندر میں جانے سے باز رہنے اور بعض ساحلی علاقوں سے لوگوں کے انخلا کا انتباہ کیا گیا ہے۔ کمشنر کراچی شعیب صدیقی نے پاک بحریہ، پاک ساحلی محافظ اور میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی سے مدد کی درخواست کی ہے۔ ریسکیو 1299 اور ماہی گیروں کی تنظیمیں ماہی گیروں کو بچانے کے لیے ساحل پر موجود ہیں۔[1][5][6] دفعہ 144 کے تحت سندھ کی ساحلی پٹی پر 2 نومبر 2014ء تک سمندر میں نہانے اور تیرنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔[7]

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ^ ا ب "Cyclone 'Nilofar' will bring heavy rains to Pakistan coast"۔ Dawn.com۔ 26 اکتوبر 2014۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 اکتوبر 2014 
  2. "Tropical Cyclone Formation Alert WTIO21 Issued at 24 اکتوبر 2014, 2200 UTC"۔ Joint Typhoon Warning Center۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اکتوبر 2014 
  3. "Tropical Cyclone 04A (Four) Warning #01 Issued on 25 اکتوبر 2014, 1500 UTC"۔ Joint Typhoon Warning Center (JTWC)۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اکتوبر 2014 
  4. "آرکائیو کاپی"۔ India Meteorological Department۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اکتوبر 2014 
  5. "Pakistan braces for cyclone Nilofar"۔ DNA۔ 28 اکتوبر 2014۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 اکتوبر 2014 
  6. "Abdullah Shah Ghazi will save us from Cylone Nilofar: Durrani"۔ DAWN.COM۔ 27 اکتوبر 2014۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اکتوبر 2014 
  7. "Cyclone Nilofar: Sindh coastal belt closed till نومبر 2"۔ The News International, Pakistan۔ 27 اکتوبر 2014۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اکتوبر 2014 

بیرونی روابط[ترمیم]